"آخرت" کے نسخوں کے درمیان فرق
←آخرت کے وجود پر دلیل
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 24: | سطر 24: | ||
"برہان حکمت" اور "برہان عدالت" آخرت کے اثبات کے سلسلے میں پیش کی جانے والی عقلی دلیلوں میں سے ہیں<ref> مصباح یزدی، آموزش عقاید، ۱۳۸۴ش، ص۳۶۴و۳۶۶.</ref> | "برہان حکمت" اور "برہان عدالت" آخرت کے اثبات کے سلسلے میں پیش کی جانے والی عقلی دلیلوں میں سے ہیں<ref> مصباح یزدی، آموزش عقاید، ۱۳۸۴ش، ص۳۶۴و۳۶۶.</ref> | ||
برہان حکمت کے مطابق یہ خدا کی حکمت کے ساتھ سازگار نہیں ہے کہ انسانی حیات جو ہمیشہ رہنے کی صلاحیت رکھتی ہے، کو صرف اسی دنیوی زندگی تک محدود کرے؛ خدا نے انسان کو کمال کی انتہاء تک پہنچنے کے لئے خلق فرمایا ہے اور کمال کی انتہاء تک پہنچنا اس دنیا میں | برہان حکمت کے مطابق یہ خدا کی حکمت کے ساتھ سازگار نہیں ہے کہ انسانی حیات جو ہمیشہ رہنے کی صلاحیت رکھتی ہے، کو صرف اسی دنیوی زندگی تک محدود کرے؛ خدا نے انسان کو کمال کی انتہاء تک پہنچنے کے لئے خلق فرمایا ہے اور کمال کی انتہاء تک پہنچنا اس دنیا میں ممکن نہیں ہے؛ کیونکہ آخرت میں موجود کمالات کو دنیا میں موجود کمالات کے ساتھ اصلا مقایسہ اور موازنہ نہیں کیا جا سکتا ہے۔<ref>مصباح یزدی، آموزش عقاید، ۱۳۸۴ش، ص۳۶۴.</ref> | ||
برہان عدالت میں کہا جاتا ہے کہ: چونکہ اس دنیا میں نہ نیکوکار اس کی نیکی کے مطابق مکمل جزا اور ثواب دیا جا سکتا ہے اور نہ گناہگار کو اس کے گناہ کے مقابلے میں صحیح سزا دی جا سکتی ہے، تو [[عدل (کلام)|خدا کی عدالت]] کا تقاضا ہے کہ کوئی ایسا عالم ہو جس میں ان دونوں کو صحیح معنوں میں جزا اور سزا دی جا سکے۔<ref>مصباح یزدی، آموزش عقاید، ۱۳۸۴ش، ص۳۶۵.</ref> | برہان عدالت میں کہا جاتا ہے کہ: چونکہ اس دنیا میں نہ نیکوکار اس کی نیکی کے مطابق مکمل جزا اور ثواب دیا جا سکتا ہے اور نہ گناہگار کو اس کے گناہ کے مقابلے میں صحیح سزا دی جا سکتی ہے، تو [[عدل (کلام)|خدا کی عدالت]] کا تقاضا ہے کہ کوئی ایسا عالم ہو جس میں ان دونوں کو صحیح معنوں میں جزا اور سزا دی جا سکے۔<ref>مصباح یزدی، آموزش عقاید، ۱۳۸۴ش، ص۳۶۵.</ref> |