مندرجات کا رخ کریں

"آخرت" کے نسخوں کے درمیان فرق

612 بائٹ کا اضافہ ،  25 جنوری 2017ء
م
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 42: سطر 42:
*جو کچھ عالم آخرت میں انسان کے نصیب میں ہو گا وہ یا "[[نعمت]]" ہے یا "[[عذاب]]"۔ آخرت کی نعمت اور غذاب کی لذت اور درد دینا کی نعمت اور عذاب کی لذت اور درد کے ساتھ قابل مقایسہ نہیں ہے اور اس دنیا کے کسی بھی ترازو سے ان تعمتوں اور عذاب کو کو تولا نہیں جا سکتا: ان کے گرد سونے کی رکابیوں اور پیالیوں کا دور چلے گا اور وہاں ان کے لئے وہ تمام چیزیں ہوں گی جن کی دل میں خواہش ہو اور جو آنکھوں کو بھلی لگیں اور تم اس میں ہمیشہ رہنے والے ہو۔ <ref>زخرف، ۷۱</ref>؛ مگر جو منھ پھیر لے اور [[کافر]] ہوجائے، تو خدا اسے بہت بڑے عذاب میں مبتلا کرے گا۔<ref>غاشیہ، ۲۳ـ۲۴</ref>
*جو کچھ عالم آخرت میں انسان کے نصیب میں ہو گا وہ یا "[[نعمت]]" ہے یا "[[عذاب]]"۔ آخرت کی نعمت اور غذاب کی لذت اور درد دینا کی نعمت اور عذاب کی لذت اور درد کے ساتھ قابل مقایسہ نہیں ہے اور اس دنیا کے کسی بھی ترازو سے ان تعمتوں اور عذاب کو کو تولا نہیں جا سکتا: ان کے گرد سونے کی رکابیوں اور پیالیوں کا دور چلے گا اور وہاں ان کے لئے وہ تمام چیزیں ہوں گی جن کی دل میں خواہش ہو اور جو آنکھوں کو بھلی لگیں اور تم اس میں ہمیشہ رہنے والے ہو۔ <ref>زخرف، ۷۱</ref>؛ مگر جو منھ پھیر لے اور [[کافر]] ہوجائے، تو خدا اسے بہت بڑے عذاب میں مبتلا کرے گا۔<ref>غاشیہ، ۲۳ـ۲۴</ref>
*[[قرآن|قرآن مجید]] میں "بہشت‌" جو زمین اور آسمانوں کی وسعتوں سے زیادہ اور "خدا کی خشنودی" جو بہشت سے بھی بڑا ہے، کو اخروی نعمتوں کیلئے بطور نمونہ پیش کیا گیا ہے:  اللہ نے مؤمن مردوں اور مؤمن عورتوں سے ان بہشتوں کا وعدہ کیا ہے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے نیز ان کے لئے ان ہمیشگی کے بہشتوں (سدا بہار باغوں) میں پاک و پاکیزہ مکانات ہوں گے۔ اور اللہ کی خوشنودی سب سے بڑی ہے۔ یہی ہے بہت بڑی کامیابی۔<ref>توبہ،۷۲</ref>
*[[قرآن|قرآن مجید]] میں "بہشت‌" جو زمین اور آسمانوں کی وسعتوں سے زیادہ اور "خدا کی خشنودی" جو بہشت سے بھی بڑا ہے، کو اخروی نعمتوں کیلئے بطور نمونہ پیش کیا گیا ہے:  اللہ نے مؤمن مردوں اور مؤمن عورتوں سے ان بہشتوں کا وعدہ کیا ہے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے نیز ان کے لئے ان ہمیشگی کے بہشتوں (سدا بہار باغوں) میں پاک و پاکیزہ مکانات ہوں گے۔ اور اللہ کی خوشنودی سب سے بڑی ہے۔ یہی ہے بہت بڑی کامیابی۔<ref>توبہ،۷۲</ref>
<!--
*[[جہنم]] کی آگ اور "خدا سے دوری" کو اخروی عذاب کے نمونے کے طور پر پیش کیا ہے: ہرگز (ایسا نہیں کہ جزا وسزا نہ ہو) یہ لوگ اس دن اپنے پروردگار (کی رحمت سے) (محجوب اور محروم) رہیں گے۔ پھر یہ لوگ جہنم میں ڈالے جائیں گے۔ <ref>مطّففین،۱۵ـ۱۶</ref>
*آتش [[جہنم]] و «محجوبیت از خداوند» دو مظہر اساسی عذاب اخروی بہ شمار آمدہ است: چنین نیست (کہ کافران می‌پندارند)، ایشان در آن روز از رحمت خداوند خویش محجوبند. آنگاہ ایشان بہ [[دوزخ]] افکندہ خواہند شد.<ref>مطّففین،۱۵ـ۱۶</ref>
*عالم آخرت میں نعمتوں اور عذاب میں موجود افراد نعمات اور عذاب کے درجات میں مساوی نہیں ہیں۔ یہ درجات اس دنیا میں انجام دینے والے اعمال اور افکار کے تناسب سے ان نعمتوں اور عذاب کے درجات میں بھی تفاوت پایا جاتا ہے: (دیکھو) ہم نے (یہاں) کس طرح بعض لوگوں کو بعض پر فضیلت دی ہے اور آخرت تو درجات کے اعتبار سے بہت بڑی ہے اور فضیلت کے لحاظ سے بھی بہت بڑی ہے۔ <ref>اسراء، ۲۱</ref>
*ہمہ انسان‌ہایی کہ در عالم آخرت بہ نعمت یا عذاب می‌رسند، در درجات نعمت و یا درکات عذاب مساوی نیستند. این درجات و درکات متناسب با افکار و اعمال انسان‌ہا در این جہان، مراتب بسیار متفاوت دارد: درجات و مراتب آخرت برتر و بزرگ‌تر است.<ref>اسراء، ۲۱</ref>
*عالم دنیا میں ممکن ہے بعض عوامل کی وجہ سے انسان اپنے سعی و تلاش کے مطابق مطلوبہ نتائج حاصل نہ کر سکیں لیکن آخرت میں انسان کو اس کے اعمال اور افکار کا پورے کا پورا نتیجہ ملے گا اور کوئی عامل یا سبب اس کے حصول میں رکاوٹ نہیں بن سکتا ہے: تو جس نے ذرہ برابر نیکی کی ہوگی وہ اس (کی جزا) دیکھ لے گا۔ اور جس نے ذرہ برابر بدی کی ہوگی وہ بھی اس (کی سزا) کو دیکھ لے گا۔<ref>زلزلہ ۷ـ‌۸</ref>
*در عالم دنیا ممکن است عواملی انسان را از رسیدن بہ نتایج پارہ‌ای از کوشش‌ہای دنیوی باز دارد، ولی در عالم آخرت، ہمہ نتایج تمام افکار و اعمال آدمی بہ وی می‌رسد و ہیچ عاملی از این وصول ممانعت نمی‌کند: ہر کس بہ اندازہ ذرہ‌ای کار نیک کند [پاداش] آن را خواہد دید و ہر‌کس بہ اندازہ ذرہ‌ای کار بد کند، بہ کیفرش خواہد رسید.<ref>زلزلہ ۷ـ‌۸</ref>
*عالم آخرت میں خدا کی مغفرت اور رحمت بہت سارے لوگوں کو جس ان مغفرتوں اور رحمتوں کے لائق اور سزاوار ہونگے، کے شامل حال ہونگے اور وہ اخروی عذاب سے نجات پائیں گے: اور (کفار کیلئے) آخرت میں سخت عذاب ہے اور (مؤمنین کیلئے) اللہ کی طرف سے بخشش اور خوشنودی ہے اور دنیاوی زندگی دھوکے کے ساز و سامان کے سوا کچھ نہیں ہے۔<ref>حدید، ۲۰</ref>
*در عالم آخرت مغفرت و رحمت الہی، بسیاری از آدمیان را کہ شایستہ این مغفرت و رحمت باشند، از عذاب اخروی نجات خواہد داد: در آخرت (برای [[کافر|کافران]]) عذاب سخت و (برای [[مؤمن|مؤمنان]]) آمرزش و خشنودی خداوند خواہد بود.<ref>حدید، ۲۰</ref>
*اس دنیا میں انسان کے نیک اعمال بیج کی طرح ہے جو آخرت کی کھیتی میں سبز ہوگا اور اپنے صاحب کے پاس پنہج جائے گا۔ وہ لوگ جو اپنی تمام تر کوششوں کو صرف اسی دنیاوی فوائد تک پہنچنے میں صرف کرتے ہیں انہیں آخرت میں کچھ بھی نہیں ملی گا: جوشخص آخرت کی کھیتی چاہتا ہے تو ہم اس کی کھیتی میں اضافہ کردیتے ہیں اور جو (صرف) دنیا کی کھیتی چاہتا ہے تو ہم اس میں سے اسے کچھ دے دیتے ہیں مگر اس کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں ہوتا۔<ref>شوری، ۲۰</ref>
*کارہای نیک آدمی در دنیا چون «بذر» است و در عالم آخرت، نتایج آن چون کشت (حَرْث) بیرون خواہد آمد و بہ صاحب عمل خواہد رسید. آنان کہ ہمہ تلاش خود را فقط برای رسیدن بہ بہرہ‌ہای دنیا بہ کار برند، در آخرت ہیچ بہرہ‌ای ندارند: ہر‌کس بہرہ آخرت را بخواہد، بر بہرہ او خواہیم افزود و ہر‌کس دنیا را بخواہد بہ او از دنیا نصیبی خواہیم داد و او در آخرت نصیبی نخواہد داشت.<ref>شوری، ۲۰</ref>
*[[قرآن]] کی نظر میں عالم آخرت صرف انسان تک محدود نہیں ہے بلکہ تمام موجودات آخرت میں خدا کی بارگاہ میں محشور ہونگے: آسمانوں اور زمین میں جو کوئی بھی ہے وہ خدائے رحمن کی بارگاہ میں بندہ بن کر حاضر ہونے والے ہیں۔<ref>مریم، ۹۳</ref>
*از نظر [[قرآن]]، عالم آخرت محدود بہ انسان نیست و ہمہ موجودات در آخرت در پیشگاہ خدا محشور خواہند شد. ہمہ آن‌ہا کہ در آسمان‌ہا و زمینند، بہ حال بندگی بہ پیشگاہ خدا خواہند آمد.<ref>مریم، ۹۳</ref>
*قرآن مجید سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ عالم آخرت پر ایمان لانا تمام انبیاء کی دعوت کا بنیادی رکن تھا۔ وہ آیات جو انبیاء کی تبلیغ میں وحدت رویہ اور اصول واحد پر دلالت کرتی ہیں وہ اس بات کی گواہ ہے۔
*از قرآن مجید چنین بر می‌آید کہ ایمان بہ عالم آخرت یکی از ارکان اساسی دعوت ہمہ پیامبران بودہ است. آن دستہ از آیات قرآن، کہ بہ وحدت اصول دعوت [[پیامبران]] دلالت می‌کند گواہ این مطلب است.
-->


== حوالہ جات==
== حوالہ جات==
confirmed، templateeditor
8,796

ترامیم