مندرجات کا رخ کریں

"سلمان فارسی" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 57: سطر 57:


===غلامی سے آزادی اور اسلام قبول کرنا===
===غلامی سے آزادی اور اسلام قبول کرنا===
آپ نے سنہ اول ہجرت جمادی الاول کے مہینے میں اسلام قبول کیا۔ روایات کے مطابق سلمان سے سنا ہوا تھا کہ جو پیغمبر ظہور کرے گا وہ صدقہ کو قبول نہیں کرے گا لیکن ہدیہ لے گا اور اس کے دو کندہوں کے درمیان نبوت کی نشانی ہو گی، اس لئے جب سلمان نے پیغمبر اکرم(ص) سے ملاقات کی تو اس نے کجھوریں  صدقہ کے طور پر آپ(ص) کو دیں جو  آپ(ص) نے اپنے دوستوں میں تقسیم کر دیں اور خود ان میں سے نہیں کھائی۔ اور پھر اس نے کجھوریں تحفے کے طور پر آپ(ص) کو پیش کیں تو آپ(ص) نے خود بھی تناول فرمائیں۔ تیسری بار سلمان نے رسول(ص) کو کسی کے تشیع جنازے میں دیکھا اور آپکے پیچھے چل پڑھا تا کہ تیسری نشانی کومشاہدہ کرے پیغمبر(ص) کو معلوم تھا کہ سلمان کس جستجو میں ہے اس لئے آپ(ص) نے اپنے کپڑوں کو اس طریقے سے ہٹایا کہ مہر نبوت نظر آئی سلمان نے مہر نبوت کو دیکھ لیا اس وقت سلمان نے خود کو پیغمبر(ص) پر گرا دیا اور آپ(ص) کے بدن مبارک کے بوسے لینے لگا اور اسلام قبول کر لیا۔<ref> ابن ہشام، سیرہ النبویہ، ج۱، ص۲۱۹ </ref>
آپ نے ہجرت کے پہلے سال جمادی الاول کے مہینے میں اسلام قبول کیا۔ سلمان نے سنا تھا کہ آخری پیغمبر کی علامتوں میں سے ایک یہ ہے کہ وہ صدقہ نہیں کھائے گا لیکن ہدیہ قبول کرے گا۔ اسی طرح اس کی نشانیوں میں سے ایک یہ ہے کہ اس کے دو کندہوں کے درمیان مہر نبوت ہو گی۔ اس لئے جب سلمان نے پیغمبر اکرم(ص) سے ملاقات کی تو اس نے کجھوریں  صدقہ کے طور پر آپ(ص) کو دے دئے جسے آپ(ص) نے اپنے دوستوں میں تقسیم کر دیا اور خود ان میں سے نہیں کھائی۔ سلمان نے اسے نبوت کی تین نشانیوں میں سے ایک قررا دیا پھر کسی اور ملاقات میں اس نے کچھ کجھوریں تحفے کے طور پر پیش کیں تو آپ(ص) نے اس سے تناول فرمائیں۔ تیسری بار سلمان نے رسول(ص) کو کسی کی تشیع جنازے میں دیکھا اور آپکے پیچھے چل پڑھا تا کہ تیسری نشانی کومشاہدہ کر سکے پیغمبر(ص) کو معلوم ہوا کہ سلمان کس چیز کی جستجو میں ہے اس لئے آپ(ص) نے اپنے کپڑوں کو اس طریقے سے ہٹایا کہ مہر نبوت نظر آنے لگی سلمان نے مہر نبوت کو دیکھ لیا اس وقت سلمان نے خود کو پیغمبر(ص) کے قدموں میں گرا دیا اور آپ(ص) کے بدن مبارک کے بوسے لینے لگا اور اسلام قبول کر لیا۔<ref> ابن ہشام، سیرہ النبویہ، ج۱، ص۲۱۹ </ref>
سلمان کو ہجرت کے پہلے سال ہی اس کے مالک سے خرید کر آزاد کر دیا گیا۔ <ref> عاملی، سلمان فارسی، ص۴۰ </ref> اس کی قیمت ٣٠٠ یا ٤٠٠ کھجوروں کے درخت اور ٤٠ کلو سونا تھا جو کہ رسول خدا(ص) اور صحابہ کی مدد سے ادا کی گئی۔ <ref> ابن ہشام، سیرہ النبویہ، ج۱، ص۱۸۹ </ref> خود سلمان کہتا ہے کہ مجھے رسول خدا(ص) نے آزاد کیا اور میرا نام سلمان رکھا۔<ref> نک: نوری، نفس الرحمن فی فضائل سلمان (رض)، ص۶ </ref>
 
سلمان ہجرت کے پہلے سال ہی اس کے مالک سے خرید کر آزاد کر دیا گیا۔ <ref> عاملی، سلمان فارسی، ص۴۰ </ref> اس کی قیمت ٣٠٠ یا ٤٠٠ کھجوروں کے درخت اور ٤٠ اونس(ایک وزن جو تقریباً اڑھائی تولہ یا آدھی چھانک کے برابر ہوتا ہے (پونڈ کا سولھواں حصہ) سونا تھا جو کہ رسول خدا(ص) اور صحابہ کی مدد سے ادا کی گئی۔ <ref> ابن ہشام، سیرہ النبویہ، ج۱، ص۱۸۹ </ref> خود سلمان کہتا ہے کہ مجھے رسول خدا(ص) نے آزاد کیا اور میرا نام سلمان رکھا۔<ref> نک: نوری، نفس الرحمن فی فضائل سلمان (رض)، ص۶ </ref>


===عقد بھائی چارگی===
===عقد بھائی چارگی===
confirmed، templateeditor
8,265

ترامیم