مندرجات کا رخ کریں

"حسن مثنی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Mabbassi
imported>Smnazem
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 7: سطر 7:
==ازدواج ==
==ازدواج ==
حضرت امام حسین ؑ کی بیٹی فاطمہ آپ کی زوجہ تھیں ۔ امام حسین ؑ نے واقعۂ عاشورا سے پہلے اپنی بیٹی کا عقد حسن مثنی سے کیا ۔جس کی تفصیل درج ذیل ہے :
حضرت امام حسین ؑ کی بیٹی فاطمہ آپ کی زوجہ تھیں ۔ امام حسین ؑ نے واقعۂ عاشورا سے پہلے اپنی بیٹی کا عقد حسن مثنی سے کیا ۔جس کی تفصیل درج ذیل ہے :
:حسن مثنی نے حضرت امام حسین ؑ سے انکی بیٹیوں میں سے ایک بیٹی کا رشتہ کا تقاضا کیا ۔ امام نے فرمایا میری بیٹیوں فامہ اور سکینہ سے جسے چاہو انتخاب کر سکتے ہو ۔ حسن مثنی شرم کی وجہ سے کچھ نہ کہا ۔لیکن امام نے فاطمہ کا عقد اپنی والدہ سے زیادہ مشابہت ہونے کی وجہ سے حسن مثنی کر دیا ۔  ابن فندق کے بقول یہ شادی حضرت امام حسین ؑ کی شہادت کے سال انجام پائی ۔حضرت امام حسین ؑ کی شہادت 61 ہجری قمری کی 10 محرم کو ہوئی اس لحاظ سے زیادہ احتمال یہی ہے کہ عاشورا سے کچھ مدت پہلے  60 ہجری میں ہی مکہ میں انجام پائی  ۔ پس اس بنا پر حسن مثنی اپنی زوجہ فاطمہ کے ہمراہ کربلا میں موجود تھے  
:حسن مثنی نے حضرت امام حسین ؑ سے انکی بیٹیوں میں سے ایک بیٹی کا رشتہ کا تقاضا کیا ۔ امام نے فرمایا میری بیٹیوں فامہ اور سکینہ سے جسے چاہو انتخاب کر سکتے ہو ۔ حسن مثنی شرم کی وجہ سے کچھ نہ کہا ۔لیکن امام نے فاطمہ کا عقد اپنی والدہ سے زیادہ مشابہت ہونے کی وجہ سے حسن مثنی کر دیا ۔  ابن فندق کے بقول یہ شادی حضرت امام حسین ؑ کی شہادت کے سال انجام پائی ۔حضرت امام حسین ؑ کی شہادت 61 ہجری قمری کی 10 محرم کو ہوئی اس لحاظ سے زیادہ احتمال یہی ہے کہ عاشورا سے کچھ مدت پہلے  60 ہجری میں ہی مکہ میں انجام پائی  ۔ پس اس بنا پر حسن مثنی اپنی زوجہ فاطمہ کے ہمراہ کربلا میں موجود تھے
== اولاد==
== اولاد==
حضرت فاطمہ سے انکی اولاد عبد اللہ محض،ابراہیم عمر،حسن مثلث تھے کہ ان فرزندوں  کی وفات عباسی  خلیفہ کے زندان میں ہوئی ۔
حضرت فاطمہ سے انکی اولاد عبد اللہ محض،ابراہیم عمر،حسن مثلث تھے کہ ان فرزندوں  کی وفات عباسی  خلیفہ کے زندان میں ہوئی ۔
سطر 15: سطر 15:
==نقل حدیث==حسن مثنی اپنے والد حضرت امام حسن ؑ اور دوسرے بعض سے روایت نقل کرتے ہیں۔
==نقل حدیث==حسن مثنی اپنے والد حضرت امام حسن ؑ اور دوسرے بعض سے روایت نقل کرتے ہیں۔


==متولی موقوفات امام علی ==
==متولی موقوفات امام علی ==
حضرت امام علی کی وصیت کے مطابق آپ ان کی موقوفات اور صدقات  کے متولی شرعی تھے ۔
حضرت امام علی کی وصیت کے مطابق آپ ان کی موقوفات اور صدقات  کے متولی شرعی تھے ۔


حجاج بن یوسف ثقفی جب مدینے کا حاکم تھا اس نے حسن مثنی سے تقاضا کیا کہ وہ اس کے چچا عمر بن علی کو ان صدقات کی تولیت میں شریک قرار دے لیکن چونکہ یہ تولیت حضرت فاطمہ زہرا کی اولاد مخصوص تھی اس لئے آپ نے انکار کیا اور شام میں عبد الملک بن مروان کے پاس گئے جہاں  
حجاج بن یوسف ثقفی جب مدینے کا حاکم تھا اس نے حسن مثنی سے تقاضا کیا کہ وہ اس کے چچا عمر بن علی کو ان صدقات کی تولیت میں شریک قرار دے لیکن چونکہ یہ تولیت حضرت فاطمہ زہرا کی اولاد مخصوص تھی اس لئے آپ نے انکار کیا اور شام میں عبد الملک بن مروان کے پاس گئے جہاں
اموی خلیفہ نے بھی حجاج کو اس کام سے منع کیا ۔
اموی خلیفہ نے بھی حجاج کو اس کام سے منع کیا ۔


سطر 33: سطر 33:
صحیح بخاری میں روایت منقول ہے جس کی بنا پر فاطمہ بنت الحسین ان کے مزار پر قبہ کی تعمیر کروائی ۔
صحیح بخاری میں روایت منقول ہے جس کی بنا پر فاطمہ بنت الحسین ان کے مزار پر قبہ کی تعمیر کروائی ۔
==حوالہ جات ==
==حوالہ جات ==
{{حوالہ جات|2}}  
{{حوالہ جات|2}}
==مآخذ==
==مآخذ==




[[fa:حسن مثنی]]
[[fa:حسن مثنی]]
[[ar:الحسن المثنى]]
[[en:Hasan al-Muthanna]]
گمنام صارف