گمنام صارف
"جنگ صفین" کے نسخوں کے درمیان فرق
←جنگ بندی
imported>E.musavi |
imported>E.musavi |
||
سطر 84: | سطر 84: | ||
==جنگ بندی== | ==جنگ بندی== | ||
اکا دکا لڑائیوں کے بعد [[محرم الحرام]] کا مہینہ شروع ہوتا ہے قرار پایا کہ جنگ روک دی جائے۔<ref>ابن مزاحم، وقعة صفین، ص 196۔</ref> لیکن [[امیرالمؤمنین(ع)]] اور معاویہ کے نمائندوں کے درمیان مذاکرات جاری تھے اور [[معاویہ بن ابی سفیان|معاویہ]] نے جنگ بندی کو [[عمار یاسر]]، [[عدی بن حاتم]]، [[مالک اشتر]] سمیت ان لوگوں کے قتل سے مشروط | اکا دکا لڑائیوں کے بعد [[محرم الحرام]] کا مہینہ شروع ہوتا ہے قرار پایا کہ جنگ روک دی جائے۔<ref>ابن مزاحم، وقعة صفین، ص 196۔</ref> لیکن [[امیرالمؤمنین(ع)]] اور معاویہ کے نمائندوں کے درمیان مذاکرات جاری تھے اور [[معاویہ بن ابی سفیان|معاویہ]] نے جنگ بندی کو [[عمار یاسر]]، [[عدی بن حاتم]]، [[مالک اشتر]] سمیت ان لوگوں کے قتل سے مشروط کر دیا جو اس اس کے خیال میں قتل [[عثمان بن عفان|عثمان]] میں ملوث تھے! | ||
لیکن [[امیرالمؤمنین(ع)]] اور معاویہ کے نمائندوں کے درمیان مذاکرات جاری تھے اور [[معاویہ بن ابی سفیان|معاویہ]] نے جنگ بندی کو [[عمار یاسر]]، [[عدی بن حاتم]]، [[مالک اشتر]] سمیت ان لوگوں کے قتل سے مشروط | لیکن [[امیرالمؤمنین(ع)]] اور معاویہ کے نمائندوں کے درمیان مذاکرات جاری تھے اور [[معاویہ بن ابی سفیان|معاویہ]] نے جنگ بندی کو [[عمار یاسر]]، [[عدی بن حاتم]]، [[مالک اشتر]] سمیت ان لوگوں کے قتل سے مشروط کردیا جو اس کے خیال میں قتل [[عثمان بن عفان|عثمان]] میں ملوث تھے! یہ شرط نہ تو [[امیرالمؤمنین(ع)]] کے لئے قابل قبول تھی اور نہ ہی عراقی عوام کے لئے اور پھر ان افراد نے [[عثمان بن عفان|عثمان]] کے کوئی کردار ادا نہیں کیا تھا۔ یہ مسئلہ قبل ازیں [[مسجد کوفہ]] میں بھی جب [[ابو مسلم خولانی]] نے معاویہ کا خط لا کر [[امیرالمؤمنین]](ع) سے [[عثمان بن عفان|عثمان]] کے قاتلوں کے حوالے کرنے کی درخواست کی تو مسجد میں موجود تمام افراد نے کھڑے ہوکر کہا: "ہم سب عثمان کے قاتل ہیں"۔<ref>دینوری، اخبار الطوال، ص 163۔</ref> | ||
صفین میں یہی واقعہ دہرایا گیا اور سپاہ [[امیرالمؤمنین]](ع) میں سے 20000 افراد نے الگ ہوکر کہا: "ہم عثمان کے قاتل ہیں"۔<ref>دینوری، اخبار الطوال، مان، ص 170۔</ref> | صفین میں یہی واقعہ دہرایا گیا اور سپاہ [[امیرالمؤمنین]](ع) میں سے 20000 افراد نے الگ ہوکر کہا: "ہم عثمان کے قاتل ہیں"۔<ref>دینوری، اخبار الطوال، مان، ص 170۔</ref> |