گمنام صارف
"عبد اللہ بن عبد المطلب" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan (←وفات) |
imported>Noorkhan کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 29: | سطر 29: | ||
|data12 ={{{سبب وفات|علالت}}} | |data12 ={{{سبب وفات|علالت}}} | ||
|label13 = مدفن | |label13 = مدفن | ||
|data13 = {{{مدفن|دار النابغہ، [[مدینہ منورہ]]}}} | |data13 = {{{مدفن|ابتداء میں دار النابغہ، اور اب [[جنۃ البقیع]]، [[مدینہ منورہ]]}}} | ||
|header14 =دینی معلومات | |header14 =دینی معلومات | ||
سطر 127: | سطر 127: | ||
===عبداللہ بن عبدالمطلب کا مزار=== | ===عبداللہ بن عبدالمطلب کا مزار=== | ||
کتاب ''[[اجساد جاویدان کتاب|اجساد جاویدان]]'' (جس کا عربی ترجمہ بعنوان ''[[الاجساد الخالدہ (کتاب)|الأجساد الخالدۃ]]'' [[بیروت (شہر)|بیروت]] سے شائع ہوا ہے) نے حضرت عبداللہ بن [[عبدالمطلب]] کے موجودہ مدفن کے بارے میں صحیح ترین معلومات فراہم کی ہیں اور کتاب کے مؤلف [[علی اکبر مہدی پور]] کا کہنا ہے کہ عاشقان [[اہل بیت]] قبور شہداء کے بعد [[اسمعیل بن جعفر صادق]] کا زیارت نامہ پڑھنے کے ساتھ ہی [[مسجد النبی(ص)]] کے قریب جناب عبداللہ کی قبر شریف کی زیارت کریں۔ | کتاب ''[[اجساد جاویدان کتاب|اجساد جاویدان]]'' (جس کا عربی ترجمہ بعنوان ''[[الاجساد الخالدہ (کتاب)|الأجساد الخالدۃ]]'' [[بیروت (شہر)|بیروت]] سے شائع ہوا ہے) نے حضرت عبداللہ بن [[عبدالمطلب]] کے موجودہ مدفن کے بارے میں صحیح ترین معلومات فراہم کی ہیں اور کتاب کے مؤلف [[علی اکبر مہدی پور]] کا کہنا ہے کہ عاشقان [[اہل بیت]] قبور شہداء کے بعد [[اسمعیل بن جعفر صادق]] کا زیارت نامہ پڑھنے کے ساتھ ہی [[مسجد النبی(ص)]] کے قریب جناب عبداللہ کی قبر شریف کی زیارت کریں۔ | ||
مؤلف کا کہنا ہے کہ [[رسول اللہ(ص)]] کے والد ماجد جناب عبداللہ کا جسم مطہر 1447 سال بعد [[مدینہ منورہ]] میں ظاہر ہوا جبکہ بالکل تر و تازہ تھا۔ ان کی قبر [[مسجد النبی(ص)]] کے قریب واقع ہوئی تھی اور [[شیعہ|شیعیان اہل بیت]] [[مدینہ]] مشرف ہونے کے بعد اس کی زیارت کرتے تھے۔ سعودی حکومت نے [[وہابیت]] کی مذموم روش کے تحت سنہ 1394 ہجری قمری کو ان کی قبر منہدم کرکے زمین کے برابر کردی تاکہ ان کا کوئی نام و نشان تک باقی نہ رہے؛ لیکن چونکہ خداوند متعال نے ارادہ فرمایا تھا کہ [[اہل بیت|اس خاندان]] کی عظمت زمانے کی کشمکش میں محفوظ رہے چنانچہ قبر کا ایک حصہ کھل گیا اور ان کا جسم مطہر تر و تازہ حالت میں نمایاں ہوا۔ یہ واقعہ ہزاروں تماشائیوں کی موجودگی میں رونما ہوا لہذا سعودی حکمرانوں نے مجبور ہوکر جسم مطہر کو عزت و احترام کے ساتھ قبرستان [[جنۃ البقیع|بقیع]] میں منتقل کرکے شہداء کی قبروں کے قریب سپرد خاک کردیا۔ جناب عبداللہ کا مدفن موجودہ زمانے میں بقیع میں واضح اور معروف ہے۔<ref>مهدی پورو اجساد جاويدان، ص45-47</ref> | مؤلف کا کہنا ہے کہ [[رسول اللہ(ص)]] کے والد ماجد جناب عبداللہ کا جسم مطہر 1447 سال بعد [[مدینہ منورہ]] میں ظاہر ہوا جبکہ بالکل تر و تازہ تھا۔ ان کی قبر [[مسجد النبی(ص)]] کے قریب واقع ہوئی تھی اور [[شیعہ|شیعیان اہل بیت]] [[مدینہ]] مشرف ہونے کے بعد اس کی زیارت کرتے تھے۔ سعودی حکومت نے [[وہابیت]] کی مذموم روش کے تحت سنہ 1394 ہجری قمری کو ان کی قبر منہدم کرکے زمین کے برابر کردی تاکہ ان کا کوئی نام و نشان تک باقی نہ رہے؛ لیکن چونکہ خداوند متعال نے ارادہ فرمایا تھا کہ [[اہل بیت|اس خاندان]] کی عظمت زمانے کی کشمکش میں محفوظ رہے چنانچہ قبر کا ایک حصہ کھل گیا اور ان کا جسم مطہر تر و تازہ حالت میں نمایاں ہوا۔ یہ واقعہ ہزاروں تماشائیوں کی موجودگی میں رونما ہوا لہذا سعودی حکمرانوں نے مجبور ہوکر جسم مطہر کو عزت و احترام کے ساتھ قبرستان [[جنۃ البقیع|بقیع]] میں منتقل کرکے شہداء کی قبروں کے قریب سپرد خاک کردیا۔ جناب عبداللہ کا مدفن موجودہ زمانے میں بقیع میں واضح اور معروف ہے۔<ref>مهدی پورو اجساد جاويدان، ص45-47</ref> | ||