مندرجات کا رخ کریں

"جعفر بن ابی طالب" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan
imported>Noorkhan
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
[[ملف:Time2wait.svg|20px|link=]] <font color = green><big>'''زیر تکمیل</big></font>''' {{{1|}}}
{{Infobox
{{Infobox
|name    =
|name    =
سطر 126: سطر 125:


==شہادت==
==شہادت==
جعفر بن ابی طالب نے [[جمادی الاول]] [[سنہ 8 ہجری]] میں لڑی جانے والی [[جنگ موتہ]] میں جام شہادت نوش کیا۔<ref>امین العاملي، اعیان الشیعة، ج4، ص118۔</ref>  
جعفر بن ابی طالب نے [[جمادی الاول]] [[سنہ 8 ہجری]] میں لڑی جانے والی [[جنگ موتہ]] میں جام شہادت نوش کیا۔<ref>امین العاملي، اعیان الشیعة، ج4، ص118۔</ref>


[[ابوالفرج اصفہانی]]، کا کہنا ہے کہ اولاد [[ابو طالب]] میں اسلام کے سب پہلے شہید جعفر بن ابی طالب تھے۔<ref>الاصفهانی، مقاتل الطالبیین، ص3۔</ref>  
[[ابوالفرج اصفہانی]]، کا کہنا ہے کہ اولاد [[ابو طالب]] میں اسلام کے سب پہلے شہید جعفر بن ابی طالب تھے۔<ref>الاصفهانی، مقاتل الطالبیین، ص3۔</ref>


[[محمد بن جریر طبری|الطبری]] کا بیال ہے: زید کی شہادت کے بعد پرچم جعفر نے سنبھالا اور لڑنے لگے؛ جب دیکھا کہ دشمن نے انہیں گھیر لیا ہے تو گھوڑے سے اترے اور اس کو پے کر ڈالا اور لڑے حتی کہ ان کے دونوں ہاتھ کٹ گئے اور جام شہادت نوش کیا۔<ref>الطبري، تاریخ الطبری، ج2، ص321۔</ref> قول مشہور کے مطابق جعفر کی عمر بوقت شہادت 41 سال تھی اور وہ دسویں فرد تھے جو اس جنگ میں شہید ہوئے۔<ref>المجلسی، بحار الانوار، ج22، ص126۔</ref>۔<ref>ابن عبد البر، الإستیعاب، ج1، ص245۔</ref>
[[محمد بن جریر طبری|الطبری]] کا بیال ہے: زید کی شہادت کے بعد پرچم جعفر نے سنبھالا اور لڑنے لگے؛ جب دیکھا کہ دشمن نے انہیں گھیر لیا ہے تو گھوڑے سے اترے اور اس کو پے کر ڈالا اور لڑے حتی کہ ان کے دونوں ہاتھ کٹ گئے اور جام شہادت نوش کیا۔<ref>الطبري، تاریخ الطبری، ج2، ص321۔</ref> قول مشہور کے مطابق جعفر کی عمر بوقت شہادت 41 سال تھی اور وہ دسویں فرد تھے جو اس جنگ میں شہید ہوئے۔<ref>المجلسی، بحار الانوار، ج22، ص126۔</ref>۔<ref>ابن عبد البر، الإستیعاب، ج1، ص245۔</ref>


[[شیخ صدوق]] نے روایت کی ہے کہ جعفر شہید ہوئے تو [[رسول اللہ(ص)]] ان کے اہل خانہ کے پاس تشریف فرما ہوئے اور بہت گریہ کیا<ref>من لا یحضره الفقیه، ج1، ص177۔</ref> جعفر کے بچوں کو آغوش میں لیا اور ان پر شفقت فرمائی۔<ref>مغازی واقدی، ج2، ص766۔</ref>  
[[شیخ صدوق]] نے روایت کی ہے کہ جعفر شہید ہوئے تو [[رسول اللہ(ص)]] ان کے اہل خانہ کے پاس تشریف فرما ہوئے اور بہت گریہ کیا<ref>من لا یحضره الفقیه، ج1، ص177۔</ref> جعفر کے بچوں کو آغوش میں لیا اور ان پر شفقت فرمائی۔<ref>مغازی واقدی، ج2، ص766۔</ref>


مروی ہے کہ [[اسماء بنت عمیس]]، [[کعب بن مالک]] اور [[حسان بن ثابت]] نے جعفر بن ابی طالب کے سوگ میں مرثیے کہے۔<ref>تهذیب الکمال، ج5، ص63۔</ref>۔<ref>الاصفهانی، مقاتل الطالبیین، ص8 و 9۔</ref>۔</ref>ابن‌ کثیر، البدایة والنهایة، ج1، ص98ـ 99۔</ref>۔</ref>ابن‌ کثیر، البدایة و النهایة، ج1، ص295‌۔</ref>۔</ref>ابن‌ کثیر، البدایة و النهایة، ج1، ص323‌۔</ref>۔</ref>ابن‌ هشام‌، السیرة النبویة ج4، ص27ـ 28۔</ref>
مروی ہے کہ [[اسماء بنت عمیس]]، [[کعب بن مالک]] اور [[حسان بن ثابت]] نے جعفر بن ابی طالب کے سوگ میں مرثیے کہے۔<ref>تهذیب الکمال، ج5، ص63۔</ref>۔<ref>الاصفهانی، مقاتل الطالبیین، ص8 و 9۔</ref>۔</ref>ابن‌ کثیر، البدایة والنهایة، ج1، ص98ـ 99۔</ref>۔</ref>ابن‌ کثیر، البدایة و النهایة، ج1، ص295‌۔</ref>۔</ref>ابن‌ کثیر، البدایة و النهایة، ج1، ص323‌۔</ref>۔</ref>ابن‌ هشام‌، السیرة النبویة ج4، ص27ـ 28۔</ref>
گمنام صارف