گمنام صارف
"وضو" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←پانی پہنچنے میں رکاوٹ کا ہونا
imported>Mabbassi |
imported>Mabbassi |
||
سطر 66: | سطر 66: | ||
وضو کے دوران اعضائے وضو پر کوئی ایسی چیز نہیں ہونی چائے جو پانی کے اعضاء تک پہچنے میں رکاوٹ بنے۔وضو کے دوران اگر اسے شک ہو کہ کوئی مانع موجود ہے اور یہ احتمال وسواس کی وجہ سے نہ ہو بلکہ لوگ اس احتمال کی اہمیت کے قائل ہوں تو وضو کرنے والے کو چاہئے اس کی تحقیق کرے یا اس قدر اپنے ہاتھ کو جلد پر مَلے کہ اسے متعلقہ جگہ کی جلد تک پانی پہچنے کایقین حاصل ہو جائے یا چیز کے برطرف ہونے کا یقین ہو جائے ۔<ref>توضیح المسائل (المحشی للإمام الخمینی)، ج ۱، ص۱۷۷، م ۲۹۳٫</ref> | وضو کے دوران اعضائے وضو پر کوئی ایسی چیز نہیں ہونی چائے جو پانی کے اعضاء تک پہچنے میں رکاوٹ بنے۔وضو کے دوران اگر اسے شک ہو کہ کوئی مانع موجود ہے اور یہ احتمال وسواس کی وجہ سے نہ ہو بلکہ لوگ اس احتمال کی اہمیت کے قائل ہوں تو وضو کرنے والے کو چاہئے اس کی تحقیق کرے یا اس قدر اپنے ہاتھ کو جلد پر مَلے کہ اسے متعلقہ جگہ کی جلد تک پانی پہچنے کایقین حاصل ہو جائے یا چیز کے برطرف ہونے کا یقین ہو جائے ۔<ref>توضیح المسائل (المحشی للإمام الخمینی)، ج ۱، ص۱۷۷، م ۲۹۳٫</ref> | ||
اگر وضو کے بعد مانع کے موجود ہونے یا نہ ہونے کا شک کرے تو اس شک کی پرواہ نہ کرے لیکن اگر وضو کے بعد مانع کو دیکھ لے اور اب یہ شک کرے کہ وضو کے وقت یہ تھا یا اب یہ پیدا ہوا ہے تو وضو صحیح ہے | اگر وضو کے بعد مانع کے موجود ہونے یا نہ ہونے کا شک کرے تو اس شک کی پرواہ نہ کرے لیکن اگر وضو کے بعد مانع کو دیکھ لے اور اب یہ شک کرے کہ وضو کے وقت یہ تھا یا اب یہ پیدا ہوا ہے تو وضو اس صورت میں صحیح ہو گا جب وضو کے دوران اس کی طرف متوجہ تھا اور اگر وضو کے درمیان اس طرف متوجہ نہیں تھا تو اسے چاہئے دوبارہ وضو کرے <ref> توضیح المسائل مراجع، م ۲۹۷ ؛ نوری، توضیح المسائل، م ۲۹۸؛ دفتر: خامنہ ای./ وحید، توضیح المسائل، م ۳۰۳ و مکارم، توضیح المسائل، م ۳۲۱. </ref> (بعض مراجع مانند آیت الله سیستانی اس وضو کو مستحب کہتے ہیں <ref> توضیح المسائل مراجع، م ۲۹۷. </ref>).۔ | ||
اعضائے وضو پر ایسی رکاوٹ جس کا ہٹانا ممکن نہ ہو یا ہٹانا دشور ہو تو مراجع کے فتاویٰ : | |||
#وضوئے جبیرہ کافی ہے<ref>امام خمینی، خامنہ ای، فاضل، بہجت، مکارم، نوری</ref> ۔احتیاط واجب کی بنا پر اگر تمام یا بعض اعضائے تیمم پر کوئی مانع نہیں تو تیمم کرے ۔<ref>گلپایگانی، صافی</ref>۔ | |||
#وضوئے جبیرہ صرف ہڈی ٹوٹنے یا زخم کی صورت میں کر سکتا ہے ۔<ref>خوئی، تبریزی و سیستانی</ref> | |||
#تیمم کافی ہے۔<ref>آیت الله العظمی زنجانی</ref>مگر تیمم کے محل پر کوئی چیز چپکی ہوئی ہو تو اس صورت میں وضو کافی ہے ۔<ref>خوئی و تبریزی</ref>۔ | |||
#اگر تیمم کی جگہ پر مانع موجود چپکا ہوا ہو تو وضو اور تیمم دوں کو انجام دے ۔<ref>آیت الله العظمی سیستانی توضیح المسائل؛ (المحشی للإمام الخمینی)، ج ۱، ص۱۹۶، م ۱۳۳۸٫</ref> | |||
==حوالہ جات== | ==حوالہ جات== |