مندرجات کا رخ کریں

"صلح حدیبیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

4,232 بائٹ کا ازالہ ،  17 جولائی 2020ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{خانۂ معلومات جنگ
[[ملف:نقشه منطقه حدیبیه.jpg|300px|thumbnail|<center>منطقۂ حدیبیہ کا نقشہ]] </center>
| جنگ          = <font color = blue>'''غزوہ حدیبیہ / صلح حدیبیہ'''</font>
| سلسلۂ محارب:  = <center>'''[[غزوہ|رسول خداؐ کے غزوات]]'''</center>
| تصویر        = [[ملف:حدیبیہ.png|250px|thumbnail]]
| زیرنوشت      = نقشۂ منطقۂ [[حدیبیہ]]
| وقت          =  [[ذوالقعدۃ الحرام|ذوالقعدہ]] سنہ 6 ہجری
| مقام          = [[حدیبیہ]]
| محل وقوع      = حدیبیہ نامی قریہ جو [[مکہ]] سے ایک منزل (= تقریبا 24 کلومیٹر) کے فاصلے پر اور [[مدینہ]] سے 9 منزلوں کے فاصلے پر واقع ہے۔[آج کل یہ علاقہ شمیسی کہلاتا ہے]۔
| سبب          = [[رسول خداؐ]] نے خواب میں دیکھا کہ [[مکہ]] تشریف فرما ہوئے ہیں اور خانۂ خدا کا طواف اور مناسب عمرہ کی بجاآوری کی توفیق حاصل کرچکے ہیں؛ جس کے بعد آپؐ نے [[عمرہ]] انجام دینے کے لئے [[مکہ]] عزیمت کرنے کا فیصلہ کیا۔
| قلمرو        = [[حجاز]]
| نتیجہ        = [[بیعت رضوان]] اور مشرکین کے ساتھ صلح بعنوان "صلح حدیبیہ"؛ جو [[اسلام]] اور امت کے لئے عظیم برکات کا سبب بنی: <br/> * [[قریش]] نے اسلامی حکومت اور اس کی قوت کو تسلیم کیا؛<br/> * [[قریش]] نے مسلمانوں کے حقِ [[عمرہ]] کو تسلیم کیا؛<br/> * مسلمین اپنے سب سے بڑے دشمن کے شر سے محفوظ ہوئے؛<br/> * دوسرے قبائل کے ساتھ مسلمانوں کے معاہدات کا راستہ ہموار ہوا جو قبل ازاں [[قریش]] کے خوف سے مسلمانوں کے قریب آنے سے کتراتے تھے اور قبیلۂ خزاعہ [[رسول اللہؐ]] کے حلیفوں میں شامل ہوا؛<br/> * [[حبشہ]] ہجرت کرکے جانے والے مسلمان محفوظ ہوئے چنانچہ اس معاہدے کے بعد وہ پلٹ کر [[مدینہ]] چلے آئے۔
| فریق اول      = مسلمین
| فریق ثانی    = مشرکین [[مکہ]]
| قائد فریق اول = [[رسول اللہ|حضرت محمدؐ]]
| قائد فریق ثانی = خالد بن ولید وغیرہ
| فریق اول کی قوت = 1400
| فریق ثانی کی قوت =  200 افراد جو کراء الغمیم میں مورچہ بند ہوئے تھے۔
| فریق اول کے نقصانات =
| فریق ثانی کے نقصانات =
| فریق ثالث کے نقصانات =
| یادداشت        = [[رسول خداؐ]] کے اعجاز کے نتیجے میں سوکھا کنواں پانی سے بھرگیا اور سب کی پیاس بجھ گئی اور کئی بار بارش ہوئی۔ تاریخ گواہ ہے کہ آپؐ کی پیشنگوئی اور [[قرآن]] کے وعدوں کے مطابق مسلمین بہت سی برکات سے فیضیاب ہوئے۔ مؤرخین کے مطابق صدر اول میں صلح حدیبیہ سے کوئی بڑی فتح مسلمانوں کو نصیب نہیں ہوئی۔ کیونکہ اس کے نتیجے میں جنگ کی آگ بجھ گئی اور دعوت اسلام کو فروغ ملا اور اسلام پورے جزیرۃ العرب میں پھیل گیا؛ یہاں تک صلحنامے پر دستخطوں سے لے کر 22 مہینے بعد قریش کی طرف سے اس کی خلاف ورزی تک کے عرصے میں مسلمان ہونے والے افراد کی تعداد صلح سے پہلے تک ہونے والے مسلمانوں کی تعداد سے بھی زيادہ تھی۔ چنانچہ سنہ 10 ہجری میں [[فتح مکہ]] کے وقت مسلمانوں کی سپاہ کی تعداد 10000 افراد تک پہنچ گئی۔
}}
{{تاریخ صدر اسلام}}
{{پیغمبر خدا(ص) کی مدنی زندگی}}
 
'''صلح حُدَیبیہ''' اس صلح کو کہا جاتا ہے جس پر سنہ 6 ہجری میں [[حدیبیہ]] کے مقام پر [[رسول خداؐ]] اور [[شرک|مشرکین]] [[مکہ]] نے دستخط کئے۔ [[سورہ فتح]] میں اس کا تذکرہ آیا ہے۔ [[رسول خداؐ]] مسلمانوں کے ہمراہ [[حج]] کی نیت سے [[مکہ]] روانہ ہوئے تھے لیکن انہیں مشرکین [[قریش]] کی مزاحمت اور ممانعت کا سامنا کرنا پڑا۔ آپؐ نے ایک آدمی [[قریش]] کی طرف بطور ایلچی روانہ کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ وہ جاکر مذاکرہ کرے اور آپؐ نے اس مقصد کے لئے ابتداء میں [[عمر بن خطاب]] کو منتخب کیا لیکن انھوں نے جانے سے انکار کیا اور [[عثمان بن عفان]] کا نام تجویز کیا۔ [[عثمان بن عفان|عثمان]] چلے گئے تو ان کے قتل کی خبر آئی جس کے بعد مسلمانوں نے [[رسول خداؐ]] کے ہاتھ پر از سر نو [[بیعت]] کی اور یہ بیعت [[بیعت رضوان]] کے عنوان سے مشہور ہوئی۔ آخر کار فریقین کے درمیان مذاکرات کے نتیجے میں دس سالہ صلح کا معاہدہ منعقد ہوا جو صلح حدیبیبہ کے نام سے مشہور ہوا جس کے تحت مسلمان اس سال بغیر حج کئے مدینہ واپس لوٹے اور اگلے سال عمرہ کے لئے مکہ روانہ ہوئے۔
'''صلح حُدَیبیہ''' اس صلح کو کہا جاتا ہے جس پر سنہ 6 ہجری میں [[حدیبیہ]] کے مقام پر [[رسول خداؐ]] اور [[شرک|مشرکین]] [[مکہ]] نے دستخط کئے۔ [[سورہ فتح]] میں اس کا تذکرہ آیا ہے۔ [[رسول خداؐ]] مسلمانوں کے ہمراہ [[حج]] کی نیت سے [[مکہ]] روانہ ہوئے تھے لیکن انہیں مشرکین [[قریش]] کی مزاحمت اور ممانعت کا سامنا کرنا پڑا۔ آپؐ نے ایک آدمی [[قریش]] کی طرف بطور ایلچی روانہ کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ وہ جاکر مذاکرہ کرے اور آپؐ نے اس مقصد کے لئے ابتداء میں [[عمر بن خطاب]] کو منتخب کیا لیکن انھوں نے جانے سے انکار کیا اور [[عثمان بن عفان]] کا نام تجویز کیا۔ [[عثمان بن عفان|عثمان]] چلے گئے تو ان کے قتل کی خبر آئی جس کے بعد مسلمانوں نے [[رسول خداؐ]] کے ہاتھ پر از سر نو [[بیعت]] کی اور یہ بیعت [[بیعت رضوان]] کے عنوان سے مشہور ہوئی۔ آخر کار فریقین کے درمیان مذاکرات کے نتیجے میں دس سالہ صلح کا معاہدہ منعقد ہوا جو صلح حدیبیبہ کے نام سے مشہور ہوا جس کے تحت مسلمان اس سال بغیر حج کئے مدینہ واپس لوٹے اور اگلے سال عمرہ کے لئے مکہ روانہ ہوئے۔
[[ملف:نقشه منطقه حدیبیه.jpg|300px|thumbnail|<center>منطقۂ حدیبیہ کا نقشہ]] </center>


== تاریخِ صلح ==
== تاریخِ صلح ==
سطر 147: سطر 122:
[[fr:Traité de paix de Hudaybîyya]]
[[fr:Traité de paix de Hudaybîyya]]
[[id:Perjanjian Hudaibiyah]]
[[id:Perjanjian Hudaibiyah]]
[[Category:رسول خدا کے معاہدے]]
[[Category:ہجرت تا وفات نبی کے واقعات]]
[[Category:چھٹی ہجری کے واقعات]]
[[Category:حائز اہمیت درجہ سوم مقالات]]


[[زمرہ:رسول خدا کے معاہدے]]
[[زمرہ:رسول خدا کے معاہدے]]
confirmed، templateeditor
8,851

ترامیم