مندرجات کا رخ کریں

"صلح حدیبیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 36: سطر 36:


==مسلمانوں کا عزم حج==
==مسلمانوں کا عزم حج==
ماہ [[ذوالقعدۃ الحرام|ذوالقعدہ]] میں [[رسول خدا(ص)]] نے خواب دیکھا کہ گویا آپ(ص) اپنے اصحاب کے ہمراہ [[مکہ]] تشریف فرما ہوکر مناسک [[عمرہ]] بجا لانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ مذکورہ خواب کو خداوند متعال نے [[قرآن]] میں بیان فرمایا ہے: :<font color = green>"'''لَقَدْ صَدَقَ اللَّهُ رَسُولَهُ الرُّؤْيَا بِالْحَقِّۖ  لَتَدْخُلُنَّ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ إِن شَاء اللَّهُ آمِنِينَ مُحَلِّقِينَ رُؤُوسَكُمْ وَمُقَصِّرِينَ لَا تَخَافُونَۖ  فَعَلِمَ مَا لَمْ تَعْلَمُوا فَجَعَلَ مِن دُونِ ذَلِكَ فَتْحاً قَرِيباً۔'''"</font> <br/> ترجمہ: اللہ نے اپنے [[رسول اللہ(ص)|رسول]] کو حقیقتاً بالکل ہی سچا خواب دکھایا [جو آپ(ص) نے دیکھا تھا:] کہ تم لوگ انشاء اللہ ضرور مسجد حرام میں داخل ہو گے اطمینان کے ساتھ اپنے سروں کو منڈوائے اور اپنے کچھ بال یا ناخن کترے ہوئے تمہیں کچھ خوف نہ ہو گا، پھر بھی اس نے جانا وہ جو تم نہیں جانتے تھے تو اس کے پہلے اس نے [آپ کے لئے] ایک دوسری فتح عطا کر دی۔<ref>سوره فتح، آیه 27۔</ref>
ماہ [[ذوالقعدۃ الحرام|ذوالقعدہ]] میں [[رسول خدا(ص)]] نے خواب دیکھا کہ گویا آپ(ص) اپنے اصحاب کے ہمراہ [[مکہ]] تشریف فرما ہوکر مناسک [[عمرہ]] بجا لانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ مذکورہ خواب کو خداوند متعال نے [[قرآن]] میں بیان فرمایا ہے:  
:<font color = green>"'''لَقَدْ صَدَقَ اللَّهُ رَسُولَهُ الرُّؤْيَا بِالْحَقِّۖ  لَتَدْخُلُنَّ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ إِن شَاء اللَّهُ آمِنِينَ مُحَلِّقِينَ رُؤُوسَكُمْ وَمُقَصِّرِينَ لَا تَخَافُونَۖ  فَعَلِمَ مَا لَمْ تَعْلَمُوا فَجَعَلَ مِن دُونِ ذَلِكَ فَتْحاً قَرِيباً۔'''"</font> <br/> ترجمہ: اللہ نے اپنے [[رسول اللہ(ص)|رسول]] کو حقیقتاً بالکل ہی سچا خواب دکھایا [جو آپ(ص) نے دیکھا تھا:] کہ تم لوگ انشاء اللہ ضرور مسجد حرام میں داخل ہو گے اطمینان کے ساتھ اپنے سروں کو منڈوائے اور اپنے کچھ بال یا ناخن کترے ہوئے تمہیں کچھ خوف نہ ہو گا، پھر بھی اس نے جانا وہ جو تم نہیں جانتے تھے تو اس کے پہلے اس نے [آپ کے لئے] ایک دوسری فتح عطا کر دی۔<ref>سوره فتح، آیه 27۔</ref>


[[پیغمبر اکرم(ص)]] نے مسلمانوں کے لئے اپنا رؤیائے صادقہ بیان فرمایا اور انہیں فتح کی نوید سنائی<ref>رجوع کریں: سوره فتح، آیه 27۔</ref> اور انہیں [[مکہ]] عزیمت کرنے اور اعمال [[عمرہ]] بجا لانے کی دعوت دی اور چونکہ آپ(ص) [[قریش]] کی کینہ پروری اور جنگ افروزی یا ممانعت سے فکرمند تھے؛ چنانچہ آپ(ص) نے [[مدینہ]] کے نواح میں سکونت پذیر اعراب (= بادیہ نشینوں) کو اس سفر میں ساتھ جانے کی دعوت دی؛ پس اعراب کی اکثریت نے دعوت [[رسول اللہ|رسالت]] کو لبیک کہنے میں میں سستی سے کام لیا؛۔<ref>ابن هشام، السيرة النبوية، ج3، ص774۔</ref> چنانچہ آپ(ص) کا ساتھ صرف [[مدینہ]] کے [[مہاجرین]] اور [[انصار]] نے دیا جو عزیمت کے لئے تیار ہوئے اور آپ(ص) کے ساتھ [[مکہ]] کی جانب روانہ ہوئے۔
[[پیغمبر اکرم(ص)]] نے مسلمانوں کے لئے اپنا رؤیائے صادقہ بیان فرمایا اور انہیں فتح کی نوید سنائی<ref>رجوع کریں: سوره فتح، آیه 27۔</ref> اور انہیں [[مکہ]] عزیمت کرنے اور اعمال [[عمرہ]] بجا لانے کی دعوت دی اور چونکہ آپ(ص) [[قریش]] کی کینہ پروری اور جنگ افروزی یا ممانعت سے فکرمند تھے؛ چنانچہ آپ(ص) نے [[مدینہ]] کے نواح میں سکونت پذیر اعراب (= بادیہ نشینوں) کو اس سفر میں ساتھ جانے کی دعوت دی؛ پس اعراب کی اکثریت نے دعوت [[رسول اللہ|رسالت]] کو لبیک کہنے میں میں سستی سے کام لیا؛۔<ref>ابن هشام، السيرة النبوية، ج3، ص774۔</ref> چنانچہ آپ(ص) کا ساتھ صرف [[مدینہ]] کے [[مہاجرین]] اور [[انصار]] نے دیا جو عزیمت کے لئے تیار ہوئے اور آپ(ص) کے ساتھ [[مکہ]] کی جانب روانہ ہوئے۔
گمنام صارف