مندرجات کا رخ کریں

"نبوت" کے نسخوں کے درمیان فرق

264 بائٹ کا ازالہ ،  16 جون 2015ء
م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 195: سطر 195:


==تعداد انبیاء ==
==تعداد انبیاء ==
زمانے کے گزرنے ،زندگی کے حالات مختلف ہونے،اجتماعی اور انفرادی سوچ کے استعمال اور انسانوں کے پاس انبیاء کی دی ہوئی تعلیمات کے وسیلے سے انسان تکمیل کے مراحل میں رہا اور جس قدر اس کی عمر زیادہ ہو رہی ہے اسی طرح نئے سے نئے پیغامات حاصل کرنے اور کامل تر ہونے کی صلاحیت میں بھی روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔اس بات کو مختلف ادیان الہی کے تعلیمات کا باہم مقائسہ کر کے سمجھا جا سکتا ہے ۔ اسی وجہ سے بعض فلاسفہ کا یہ اعتقاد ہے انسان حضرت آدم ؐ سے لے نبی آخر الزمان کی امت تک مسلسل ترقی کر رہا ہے اس وجہ سے ضروری ہے کہ مسلسل انبیاء بھیجیں جائیں اور وہ اپنی امت کی صلاحیت اور استعداد کے مطابق سعادت اور نیکی کے دستور العمل سے انہیں آگاہ کریں۔<ref>صدرالمتألهین، شرح اصول کافی، کتاب الحجة، ص۴۲۴</ref>
 
بعض روایات کے مطابق انبیاء کی تعداد ایک لاکھ چوبیس ہزار(124000) کی تعداد ہے۔یہ بات رسول اکرم کی حدیث میں وارد ہویئ ہے کہ خدا نے لوگوں کی راہنمائی کیلئے ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء بھیجے۔اس کے متعلق رسول اکرم ؐکا ارشاد ہے :
 
خدائے پاک نے ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء بھیجے میں ان میں سے سب سے زیادہ لائق احترام اور خدا کے قریب ترین ہوں نیز خدا نے ایک لاکھ چوبیس ہزار وصی خلق کئے ان میں سے خدا کے نزدیک  سب سے زیادہ برتر اور لائق احترام علی ہے۔<ref>مجلسی، ج۱۱، ص۳۰</ref>
==پہلا نبیؐ==
{{اصلی|آدم}}
آدم سب سے پہلے انسان اور تمام انسانوں کے باپ ہیں ۔


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
گمنام صارف