گمنام صارف
"غزوہ حمراء الاسد" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>Noorkhan کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 9: | سطر 9: | ||
| سبب = یہ [[غزوہ]] اللہ کے حکم سے انجام پایا اور اس مہم سے [[رسول اللہ]](ص) کا ہدف یہ تھا کہ [[مشرکین]] کو [[مدینہ]] پر دوبارہ کسی حملے سے خوفزدہ کیا جائے اور دشمن کے سامنے مسلمانوں کی طاقت کا مظاہرہ کیا جائے۔ | | سبب = یہ [[غزوہ]] اللہ کے حکم سے انجام پایا اور اس مہم سے [[رسول اللہ]](ص) کا ہدف یہ تھا کہ [[مشرکین]] کو [[مدینہ]] پر دوبارہ کسی حملے سے خوفزدہ کیا جائے اور دشمن کے سامنے مسلمانوں کی طاقت کا مظاہرہ کیا جائے۔ | ||
| قلمرو = [[حجاز]] | | قلمرو = [[حجاز]] | ||
| نتیجہ = مسلمانان جنگ کے بغیر [[مدینہ]] چلے | | نتیجہ = مسلمانان جنگ کے بغیر اور بلند حوصلوں کے ساتھ [[مدینہ]] چلے آئے اور مشرکین مرعوب ہوکر [[مکہ]] چلے گئے۔ | ||
| فریق اول = سپاہ اسلام | | فریق اول = سپاہ اسلام | ||
| فریق ثانی = سپاہ مشرکین [[قریش]] | | فریق ثانی = سپاہ مشرکین [[قریش]] | ||
سطر 77: | سطر 77: | ||
واقدی<ref>واقدی، المغازی، ج1، ص334۔</ref> اور ابن ہشام کے مطابق،<ref>قس ابن هشام، السیرة النبویة، ج3، ص108۔</ref> [[رسول اللہ]](ص) 5 روز بعد، طبری کے مطابق 3 روز بعد<ref>طبری، تاریخ، ج2، ص535۔</ref>۔<ref> اور بکری کے مطابق <ref>بکری، معجم ما استعجم، ج1، ص468۔</ref> دو روز بعد [[مدینہ]] واپس آئے۔ اس مدت میں [[مدینہ]] میں آپ(ص) کی جانشینی کا عہدہ [[عبداللّہ بن ام مکتوم|عبداللہ بن امّ مکتوم]] کے پاس تھا۔<ref>ابن سعد، طبقات، ج2، ص49۔</ref> یہ غزوہ [[قریش]]، [[منافقین]] اور [[مدینہ]] کے [[یہودیت|یہودیوں]] کے لئے نفسیاتی شکست کا سبب بنا اور اس سے ([[غزوہ احد]] میں شکست کھانے کے بعد) مسلمانوں کے حوصلے بلند ہوئے۔<ref>عاملی، الصحیح من سیرة النبی، ج4، ص339ـ341۔</ref> [[سورہ آل عمران]] کی آیات 172 تا 175 [[غزوہ]] حمراء الاسد کی شان میں نازل ہوئی ہیں۔<ref>رجوع کریں: واقدی، المغازی، ج1، ص340۔</ref>۔<ref>ابن هشام، السیرة النبویة، ج3، ص128۔</ref>۔<ref>طبری، جامع، ذیل همین آیات۔</ref>۔<ref>شمس شامی، سبل الهدی والرّشاد، ج4، ص444ـ445۔</ref> | واقدی<ref>واقدی، المغازی، ج1، ص334۔</ref> اور ابن ہشام کے مطابق،<ref>قس ابن هشام، السیرة النبویة، ج3، ص108۔</ref> [[رسول اللہ]](ص) 5 روز بعد، طبری کے مطابق 3 روز بعد<ref>طبری، تاریخ، ج2، ص535۔</ref>۔<ref> اور بکری کے مطابق <ref>بکری، معجم ما استعجم، ج1، ص468۔</ref> دو روز بعد [[مدینہ]] واپس آئے۔ اس مدت میں [[مدینہ]] میں آپ(ص) کی جانشینی کا عہدہ [[عبداللّہ بن ام مکتوم|عبداللہ بن امّ مکتوم]] کے پاس تھا۔<ref>ابن سعد، طبقات، ج2، ص49۔</ref> یہ غزوہ [[قریش]]، [[منافقین]] اور [[مدینہ]] کے [[یہودیت|یہودیوں]] کے لئے نفسیاتی شکست کا سبب بنا اور اس سے ([[غزوہ احد]] میں شکست کھانے کے بعد) مسلمانوں کے حوصلے بلند ہوئے۔<ref>عاملی، الصحیح من سیرة النبی، ج4، ص339ـ341۔</ref> [[سورہ آل عمران]] کی آیات 172 تا 175 [[غزوہ]] حمراء الاسد کی شان میں نازل ہوئی ہیں۔<ref>رجوع کریں: واقدی، المغازی، ج1، ص340۔</ref>۔<ref>ابن هشام، السیرة النبویة، ج3، ص128۔</ref>۔<ref>طبری، جامع، ذیل همین آیات۔</ref>۔<ref>شمس شامی، سبل الهدی والرّشاد، ج4، ص444ـ445۔</ref> | ||
چونکہ حمراء الاسد میں کوئی جنگ نہیں ہوئی چنانچہ [[علی بن حسین مسعودی]] نے اس کو [[غزوہ|غزوات]] کے زمرے میں شمار نہیں کیا ہے۔<ref>مسعودی، تنبیه الاشراف، ص245۔</ref> لیکن متعدد غزوات ایسے ہیں جن میں آمنا سامنا نہیں ہوا ہے اور بایں وجود وہ غزوات کے نام سے مشہور ہیں۔ غزوہ حمراء الاسد سے قبل ہونے والے اکثر غزوات میں کوئی جنگ نہیں ہوئی ہے۔ (غزوات کی فہرست اور توضیحات کے لئے رجوع کریں: [[غزوہ]])۔ | چونکہ حمراء الاسد میں کوئی جنگ نہیں ہوئی چنانچہ [[علی بن حسین مسعودی]] نے اس کو [[غزوہ|غزوات]] کے زمرے میں شمار نہیں کیا ہے۔<ref>مسعودی، تنبیه الاشراف، ص245۔</ref> لیکن متعدد غزوات ایسے ہیں جن میں آمنا سامنا نہیں ہوا ہے اور بایں وجود وہ غزوات کے نام سے مشہور ہیں۔ غزوہ حمراء الاسد سے قبل ہونے والے اکثر غزوات میں کوئی جنگ نہیں ہوئی ہے۔ (غزوات کی فہرست اور توضیحات کے لئے رجوع کریں: [[غزوہ]])۔ | ||
==پاورقی حاشیے== | ==پاورقی حاشیے== |