گمنام صارف
"اجتہاد" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←آئمہ طاہرین(علیہم السلام) کا نکتہ نظر
imported>Mabbassi |
imported>Mabbassi |
||
سطر 84: | سطر 84: | ||
ان احادیث کی روشنی میں [[قیاس]] کے درست نہ ہونے کے بارے میں کسی قسم کا شبہ باقی نہیں رہتا اس مقام پراس بات کوبھی جان لینا چاہئے کہ مکتب تشیع میں احکام دین میں اپنی رائے اور قیاس سے کسی موضوع کے متعلق حکم لگانے کو اجتہاد نہیں کہا جاتا بلکہ اس مکتب میں اجتہاد کا معنی اور ہے ۔ | ان احادیث کی روشنی میں [[قیاس]] کے درست نہ ہونے کے بارے میں کسی قسم کا شبہ باقی نہیں رہتا اس مقام پراس بات کوبھی جان لینا چاہئے کہ مکتب تشیع میں احکام دین میں اپنی رائے اور قیاس سے کسی موضوع کے متعلق حکم لگانے کو اجتہاد نہیں کہا جاتا بلکہ اس مکتب میں اجتہاد کا معنی اور ہے ۔ | ||
اس کی وضاحت آسان لفظوں میں اس طرح کی جا سکتی ہے کہ [[اجتہاد]] کہ جسے اہل سنت کے ہاں قیاس اور رائے کہا گیا ہے اس کی حقیقت یہ تھی کہ فقیہ نص کے نہ ہونے کی صورت میں اپنی رائے اور ذوق کے ذریعے ایک حکم بیان کرتا ہے یعنی اگر اس فقیہ سے پوچھا جائے کہ اس حکم شرعی کا ماخذ، منبع اور دلیل کیا ہے؟ تو وہ کہے گا میری اپنی نظر اور رائے اس حکم کی دلیل ہے۔ یہ وہ اجتہاد ہے جسے اہل سنت قیاس سے تعبیر کرتے ہیں ۔یہی قیاس(اجتہاد) آئمہ کی نظر میں درست نہیں تھا اسی اجتہاد اور قیاس کو روایات میں منع کیا گیاہے اور شروع سے لے کر آج تک علمائے شیعہ ایسے اجتہاد اور قیاس کی نفی کرتے چلے آ رہے ہیں۔ | اس کی وضاحت آسان لفظوں میں اس طرح کی جا سکتی ہے کہ [[اجتہاد]] کہ جسے اہل سنت کے ہاں [[قیاس]] اور [[رائے]] کہا گیا ہے اس کی حقیقت یہ تھی کہ فقیہ نص کے نہ ہونے کی صورت میں اپنی رائے اور ذوق کے ذریعے ایک حکم بیان کرتا ہے یعنی اگر اس فقیہ سے پوچھا جائے کہ اس حکم شرعی کا ماخذ، منبع اور دلیل کیا ہے؟ تو وہ کہے گا میری اپنی نظر اور رائے اس حکم کی دلیل ہے۔ یہ وہ اجتہاد ہے جسے اہل سنت قیاس سے تعبیر کرتے ہیں ۔یہی قیاس(اجتہاد) آئمہ کی نظر میں درست نہیں تھا اسی اجتہاد اور قیاس کو روایات میں منع کیا گیاہے اور شروع سے لے کر آج تک علمائے شیعہ ایسے اجتہاد اور قیاس کی نفی کرتے چلے آ رہے ہیں۔ | ||
==رسول اکرم(ص) اور اجتہاد == | ==رسول اکرم(ص) اور اجتہاد == |