مندرجات کا رخ کریں

"شمر بن ذی الجوشن" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
imported>Mabbassi
imported>Mabbassi
سطر 29: سطر 29:
[[امام حسین]](ع) نے سپاہ [[کوفہ]] کو تذکر اور تنبہ دلانے کے لئے خطبہ پڑھا اور اس کے ضمن میں اپنے خاندان کے تابندہ ماضی کی طرف اشارہ کیا اور [[اہل بیت]] کی مودت کے بارے میں [[رسول اللہ]](ع) کی ہدایات سے اپنے کلام کا آغاز کیا تو شمر نے آپ(ع) کی بات کاٹ دی تاہم [[حبیب بن مظاہر اسدی|حبیب بن مظاہر]] نے اس کو منہ توڑ جواب دیا۔<ref>طبری، تاریخ طبری، ج5، ص425۔</ref>
[[امام حسین]](ع) نے سپاہ [[کوفہ]] کو تذکر اور تنبہ دلانے کے لئے خطبہ پڑھا اور اس کے ضمن میں اپنے خاندان کے تابندہ ماضی کی طرف اشارہ کیا اور [[اہل بیت]] کی مودت کے بارے میں [[رسول اللہ]](ع) کی ہدایات سے اپنے کلام کا آغاز کیا تو شمر نے آپ(ع) کی بات کاٹ دی تاہم [[حبیب بن مظاہر اسدی|حبیب بن مظاہر]] نے اس کو منہ توڑ جواب دیا۔<ref>طبری، تاریخ طبری، ج5، ص425۔</ref>


ایک دفعہ جب [[امام حسین]](ع) کے گرانقدر صحابی [[زہیر بن قین|زُہَیر بن قَین]]، نے کوفیوں کو نصیحت کرنے کا آغاز کیا اور انہیں امام حسین(ع) کی مدد و نصرت کی دعوت دی تو شمر نے ان کی طرف تیر پھینکا اور ان کی توہین کی۔<ref>بلاذری، انساب الاشراف ج2، ص488ـ489۔</ref>۔<ref>طبری، تاریخ طبری، ج5، ص426۔</ref>
ایک دفعہ جب امام حسین(ع) کے گرانقدر صحابی [[زہیر بن قین|زُہَیر بن قَین]]، نے کوفیوں کو نصیحت کرنے کا آغاز کیا اور انہیں امام حسین(ع) کی مدد و نصرت کی دعوت دی تو شمر نے ان کی طرف تیر پھینکا اور ان کی توہین کی۔<ref>بلاذری، انساب الاشراف ج2، ص488ـ489۔</ref>۔<ref>طبری، تاریخ طبری، ج5، ص426۔</ref>
[[عبداللہ بن عمیر کلبی|عبداللّہ بن عُمَیر کلبی]] شہید ہوئے تو شمر نے اپنے غلام (رستم) کو حکم دیا کہ ان کی زوجہ کو ـ جو اپنے خاوند کی بالین پر بیٹھی تھیں ـ نیزہ مار کر شہید کرے اور اس نے ایسا ہی کیا۔<ref>بلاذری، انساب الاشراف ج2، ص493۔</ref>
[[عبداللہ بن عمیر کلبی|عبداللّہ بن عُمَیر کلبی]] شہید ہوئے تو شمر نے اپنے غلام (رستم) کو حکم دیا کہ ان کی زوجہ کو ـ جو اپنے خاوند کی بالین پر بیٹھی تھیں ـ نیزہ مار کر شہید کرے اور اس نے ایسا ہی کیا۔<ref>بلاذری، انساب الاشراف ج2، ص493۔</ref>


سطر 37: سطر 37:
امام حسین(ع) کے بہت سے اصحاب کی شہادت کے بعد، دشمنوں نے خیام کی طرف حملہ کیا۔ شمر نے امام(ع) کے خیمے کو نیزہ مارا اور چلا کر کہا: "آگ لے کر آؤ تاکہ میں اس خیمے کو اس کے اندر موجود افراد کے ساتھ جلا دوں"۔ امام(ع) نے اس پر لعن و نفرین کردی اور حتی کہ شمر کے دوست [[شبث بن ربعی|شَبَث بن رِبعی]] نے بھی اس پر لعنت ملامت کی۔<ref>بلاذری، انساب الاشراف ج2، ص493۔</ref>۔<ref>طبری، تاریخ طبری، ج5، ص438۔</ref>
امام حسین(ع) کے بہت سے اصحاب کی شہادت کے بعد، دشمنوں نے خیام کی طرف حملہ کیا۔ شمر نے امام(ع) کے خیمے کو نیزہ مارا اور چلا کر کہا: "آگ لے کر آؤ تاکہ میں اس خیمے کو اس کے اندر موجود افراد کے ساتھ جلا دوں"۔ امام(ع) نے اس پر لعن و نفرین کردی اور حتی کہ شمر کے دوست [[شبث بن ربعی|شَبَث بن رِبعی]] نے بھی اس پر لعنت ملامت کی۔<ref>بلاذری، انساب الاشراف ج2، ص493۔</ref>۔<ref>طبری، تاریخ طبری، ج5، ص438۔</ref>


ایک بار عصر [[روز عاشورا|عاشورا]] [[امام حسین]](ع) کی شہادت سے قبل شمر نے  خیام اور ان میں موجود مال و اسباب لوٹنے کی غرض سے امام(ع) کے خیموں پر حملہ کرنا چاہا لیکن امام(ع) نے اسے خبردار کیا اور وہ واپس چلا گیا۔<ref>بلاذری، انساب الاشراف ج2، ص499۔</ref>۔<ref>طبری، تاریخ طبری، ج5، ص450۔</ref>۔<ref>ابوالفرج اصفہانی، مقاتل الطالبیین، ص118۔</ref>
ایک بار عصر [[روز عاشورا|عاشورا]] امام حسین(ع) کی شہادت سے قبل شمر نے  خیام اور ان میں موجود مال و اسباب لوٹنے کی غرض سے امام(ع) کے خیموں پر حملہ کرنا چاہا لیکن امام(ع) نے اسے خبردار کیا اور وہ واپس چلا گیا۔<ref>بلاذری، انساب الاشراف ج2، ص499۔</ref>۔<ref>طبری، تاریخ طبری، ج5، ص450۔</ref>۔<ref>ابوالفرج اصفہانی، مقاتل الطالبیین، ص118۔</ref>


===قاتل امام حسین(ع)===
===قاتل امام حسین(ع)===
گمنام صارف