مندرجات کا رخ کریں

"شیخ مفید" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 320: سطر 320:


ٗٗ{{ستون خ}}
ٗٗ{{ستون خ}}
عام لوگوں کی موجودگی میں شیخ مفید کا ان اہل سنت کے بزرگان سے مناظرے اور علمیں بحثین کرنے اور ان کے سامنے مذہب حقہ کی حقانیت کو بیان کرنے کی وجہ سے بغداد میں تشیع کا فروغ اور اسی طرح ان کی تصانیف کا تشیع میں مؤثر ہوناایک طبعی امر تھا۔ شیخ مفید کا نزدیک ترین معاصر [[خطیب بغدادی]] بغداد میں شیخ مفید کی وجہ سے تشیع کے فروغ کی حقیقت کا اقرار ان الفاظ میں کرتا ہے :محمد بن محمد بن نعمان کی وجہ سے لوگ ہلاک ہوئے (یعنی انہوں نے مذہب شیعہ اختیار کیا)۔<ref>تاریخ بغداد ،خطیب بغدادی ج3 ص 450 ش1615(محمد بن محمد بن نعمان )۔</ref>پھران کی وفات پر خوشی کا اظہار ان الفاظ میں کرتا ہے:یہانتک کہ اللہ نے لوگوں کو اس کی موت سے سکھ فراہم کیا۔<ref>تاریخ بغداد ،خطیب بغدادی ج3 ص 450 ش1615(محمد بن محمد بن نعمان )۔</ref>
عام لوگوں کی موجودگی میں شیخ مفید کا ان اہل سنت کے بزرگان سے مناظرے اور علمی بحثین کرنے اور ان کے سامنے مذہب حقہ کی حقانیت کو بیان کرنے کی وجہ سے بغداد میں تشیع کا فروغ اور اسی طرح ان کی تصانیف کا تشیع میں مؤثر ہوناایک طبعی امر تھا۔ شیخ مفید کا نزدیک ترین معاصر [[خطیب بغدادی]] بغداد میں شیخ مفید کی وجہ سے تشیع کے فروغ کی حقیقت کا اقرار ان الفاظ میں کرتا ہے :محمد بن محمد بن نعمان کی وجہ سے لوگ ہلاک ہوئے (یعنی انہوں نے مذہب شیعہ اختیار کیا)۔<ref>تاریخ بغداد ،خطیب بغدادی ج3 ص 450 ش1615(محمد بن محمد بن نعمان )۔</ref>پھران کی وفات پر خوشی کا اظہار ان الفاظ میں کرتا ہے:یہانتک کہ اللہ نے لوگوں کو اس کی موت سے سکھ فراہم کیا۔<ref>تاریخ بغداد ،خطیب بغدادی ج3 ص 450 ش1615(محمد بن محمد بن نعمان )۔</ref>
شاید یہی وجہ تھی کہ شیخ مفید کی وفات پر اہل سنت کے کچھ علماء نے نہایت خوشی کا اظہار کیا جیسے [[ابن کثیر]] اور [[ابن جوزی]] نے اہل سنت کے آئمہ میں سے "عبيد الله بن عبد الله ابن الحسين أبو القاسم الخفاف، المعروف بابن النقيب" کے حالات کے ذیل میں لکھا ہے کہ جب اسے شیخ مفید کی وفات کی خبر ملی تو اس نے سجدہ شکر کیااور لوگوں سے مبارکباد وصول کرنے کیلئے بیٹھ گیا۔<ref>البداية والنهاية ج12 ص18(سن 415ھ) المنتظم، ابن جوزی،ج4 ص339( سن 415ھ۔)</ref>۔ذہبی نے کہا: اس نے مخلوق کو ہلاک کیا۔ اللہ نے اسے رمضان میں ہلاک کیا اور مسلمانوں کو اس سے راحت نصیب ہوئی<ref>تاريخ الإسلام ذہبی ج28  ص333</ref>
شاید یہی وجہ تھی کہ شیخ مفید کی وفات پر اہل سنت کے کچھ علماء نے نہایت خوشی کا اظہار کیا جیسے [[ابن کثیر]] اور [[ابن جوزی]] نے اہل سنت کے آئمہ میں سے "عبيد الله بن عبد الله ابن الحسين أبو القاسم الخفاف، المعروف بابن النقيب" کے حالات کے ذیل میں لکھا ہے کہ جب اسے شیخ مفید کی وفات کی خبر ملی تو اس نے سجدہ شکر کیااور لوگوں سے مبارکباد وصول کرنے کیلئے بیٹھ گیا۔<ref>البداية والنهاية ج12 ص18(سن 415ھ) المنتظم، ابن جوزی،ج4 ص339( سن 415ھ۔)</ref>۔ذہبی نے کہا: اس نے مخلوق کو ہلاک کیا۔ اللہ نے اسے رمضان میں ہلاک کیا اور مسلمانوں کو اس سے راحت نصیب ہوئی<ref>تاريخ الإسلام ذہبی ج28  ص333</ref>


گمنام صارف