مندرجات کا رخ کریں

"امام محمد باقر علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
تمیزکاری
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م (تمیزکاری)
سطر 27: سطر 27:
امام باقرؑ کے بارے میں بہت ساری کتابیں لکھی گئی ہیں جن میں عزیز اللہ عطاردی کی کتاب [[مسند الامام الباقر]] سر فہرست ہے۔
امام باقرؑ کے بارے میں بہت ساری کتابیں لکھی گئی ہیں جن میں عزیز اللہ عطاردی کی کتاب [[مسند الامام الباقر]] سر فہرست ہے۔


== نسب، کنیت اور القاب ==
== سوانح حیات ==
 
امام محمد باقرؑ [[امام سجاد]] اور [[فاطمہ بنت حسنؑ]] کے بیٹے ہیں۔<ref>مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۱۵۵.</ref> چونکہ آپ کا نسب امام حسن]] اور [[امام حسینؑ]] تک پہنچتا ہے اس لئے آپ کو ہاشمیٌ بین ہاشمیَین، علویٌ بین علویَین و فاطمیٌ بین فاطمیَین کا لقب دیا گیا ہے۔<ref>مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۱۵۸.</ref>
محمد بن [[علی بن الحسین]] بن [[علی]] بن [[ابو طالب|ابی طالب]]‌، امام محمد باقرؑ کے نام سے مشہور [[شیعوں]] کے پانچویں امام ہیں۔ آپ [[چوتھے امام]]، [[امام سجادؑ]] کے فرزند ہیں؛ آپ کی والدہ [[امام حسن مجتبی علیہ السلام]] کی بیٹی [[فاطمہ بنت حسن]] ہیں۔ [[امام صادق]] علیہ السلام فرماتے ہیں: {{حدیث| '''كانت صديقة لَم تُدرَك في آل الحسن امراءةٌ مثلها۔'''}} ترجمہ: میری دادی (فاطمہ بنت حسن) وہ سچی اور پاکیزہ خاتون ہیں جن کی مانند خاتون آل حسن میں نہيں ملتی۔<ref>شیخ مفید، الارشاد، ص508۔ محمد باقر مجلسی، بحار الانوار ج 46 ص215۔</ref> <br /> امام باقرؑ پہلے ہاشمی ہیں جنہوں نے ہاشمی، علوی اور فاطمی ماں باپ سے جنم لیا۔ یا یوں کہئے یا پہلے علوی اور فاطمی ہیں جن کے والدین دونوں علوی اور فاطمی ہیں۔<ref>شیخ مفید، ایضا، ص508۔</ref>
حدیث لوح کے مطابق جابر بن عبداللہ انصاری سے منقول ہے کہ رسول اللہؑ نے آپؑ کی ولادت سے پہلے آپ کا نام محمد اور لقب باقر رکھا تھا۔<ref>قمی رازی، کفایة الاثر، ۱۴۰۱ق، ص۱۴۴-۱۴۵.</ref>
 
آپ کے دیگر القاب میں «باقرالعلم»، «شاکر»، «ہادی» اور «امین» قابل ذکر ہیں؛<ref>ابن شہرآشوب، مناقب آل ابی طالب(ع)، ۱۳۷۹ق، ج۴، ص۲۱۰.</ref> جبکہ آپ کا مشہور ترین لقب باقر ہے جس کے معنی علم و دانش کا سینہ چاک کرکے اس کے راز و رمز تک پہنچنے والے (شکافتہ کرنے والا) کے ہیں۔<ref>مجلسی، جلاء العیون، ۱۳۸۲ش، ص۸۴۹.</ref> یعقوبی رقمطراز ہے: آپ کو اس سبب سے باقر کا نام دیا گیا کہ آپ نے علم کو شکافتہ کیا۔<ref> یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ج2، ص289۔</ref> [[شیخ مفید]] کے مطابق امام محمد باقرؑ علم اور زہد میں اپنے تمام بھائیوں میں افضل اور قدر و منزلت میں سب سے اعلی تھے اور سب اس عظمت کے معترف تھے۔<ref> مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۱۵۷.</ref>
'''نام''': [[پیغمبر اسلام]] نے آپ کی ولادت سے دسیوں برس قبل آپ کا نام [[محمد]] اور آپ کا لقب باقر مقرر کیا تھا۔ [[جابر بن عبداللہ انصاری]] کی روایت سے آپ کے نام گرامی پر تصریح ہوتی ہے۔ [[روایت]] جابر بن عبد اللہ اور دیگر روایات بھی اس پر دلالت کرتی ہیں۔<ref>کفایۃ الاثر، صص144-145۔</ref> علاوہ ازیں [[آئمہ معصومین]] کے اسمائے گرامی کے سلسلے میں رسول اللہؐ کے دیگر ارشادات بھی ـ جو دلائل امامت میں شمار ہوتے ہیں ـ بھی اس کی تائید کرتے ہیں۔<ref>رجوع کریں، یہی مقالے میں دلائل امامت کے پاورقی حاشیہ نمبر 24۔</ref>
آپ کی مشہور کنیت «ابو جعفر» ہے۔<ref> طبری، دلائل الامامۃ، ص216۔</ref> حدیث کے منابع میں آپ کو غالبا ابو جعفر اول کے نام سے یاد کیا جاتا ہے تاکہ [[ابوجعفر ثانی]] ([[امام جوادؑ]]) سے اشتباہ نہ ہوجائے۔<ref>اربلی، کشف الغمه، ۱۴۲۱ق، ج۲، ص۸۵۷.</ref>
 
'''القاب اور کنیت''': آپ کے القاب میں شاکر، ہادی، اور باقر مشہور ہیں جبکہ آپ کا مشہور ترین لقب باقر ہے۔ باقر کے معنی علم و دانش کا سینہ چاک کرکے اس کے راز و رمز تک پہنچنے والے (شکافتہ کرنے والا) کے ہیں۔ یعقوبی رقمطراز ہے: آپ کو اس سبب سے باقر کا نام دیا گیا کہ آپ نے علم کو شکافتہ کیا۔<ref> یعقوبی، تاریخ یعقوبی، ج2، ص289۔</ref> آپ کی مشہور کنیت ابو جعفر ہے۔<ref> طبری، دلائل الامامۃ، ص216۔</ref> حدیث کے منابع میں آپ کو غالبا ابو جعفر کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔
 
'''انگشتریوں کے نقش''': امام باقر علیہ السلام کی انگشتریوں کے لئے دو نقش منقول ہیں:
{{قرآن کا متن| '''رَبِّ لَا تَذَرْنِي فَرْداً'''}} پروردگار! مجھے اکیلا نہ چھوڑ: <ref> مجلسی، بحار الانوار، ج46، ص345۔</ref> اور {{قرآن کا متن|'''الْقُوَّةُ لِلّهِ جَمِيعاً'''}}<ref>اربلی، علی بن عیسی، کشف الغمہ فی معرفۃ الأئمہ، ج2 ص133۔</ref>


== ولادت اور شہادت ==
== ولادت اور شہادت ==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,099

ترامیم