مندرجات کا رخ کریں

"روز عاشورا" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 23: سطر 23:
[[واقعہ کربلا]] سنہ 61 ہجری قمری جمعہ کے دن پیش آیا جس دن امام حسینؑ کو اپنے اعوان انصار کے ساتھ نہایت بے دردی سے شہید کئے گئے۔<ref>مقاتل الطالبین، ص۸۴</ref>
[[واقعہ کربلا]] سنہ 61 ہجری قمری جمعہ کے دن پیش آیا جس دن امام حسینؑ کو اپنے اعوان انصار کے ساتھ نہایت بے دردی سے شہید کئے گئے۔<ref>مقاتل الطالبین، ص۸۴</ref>


واقعہ کربلا کے بعد [[بنی‏ امیہ]] نے مختلف اقدامات جیسے اپنے  ایک سال کے اشیاء خورد و نوش اکھٹا کرنے، خوشی منانے اور ایک دوسرے کو مبارک باد دینے اور نئے لباس پہننے اور روزہ رکھنے کے ذریعے اس دن کو ایک مبارک دن قرار دیتے تھے۔<ref>کلیات مفاتیح الجنان، ص۲۹۰</ref>. چنانچہ امام حسینؑ کی زیارت عاشورا میں بھی آیا ہے {{حدیث|"هذا یومٌ تَبَرَّکت ‏بِهِ بَنُوأُمَیةَ"}}۔<ref>کلیات مفاتیح الجنان، ص۴۵۷</ref>
واقعہ کربلا کے بعد [[بنی‏ امیہ]] مختلف اقدامات جیسے ایک سال کے اشیاء خورد و نوش اکھٹا کرنا، خوشی منانا، ایک دوسرے کو مبارک باد دینا، نئے لباس پہننا اور روزہ رکھنے کے ذریعے اس دن کو ایک مبارک دن قرار دیتے تھے۔<ref>کلیات مفاتیح الجنان، ص۲۹۰</ref>۔ چنانچہ امام حسینؑ کی زیارت عاشورا میں بھی آیا ہے {{حدیث|"هذا یومٌ تَبَرَّکت ‏بِهِ بَنُوأُمَیةَ"}}۔<ref>کلیات مفاتیح الجنان، ص۴۵۷</ref>


اس کے مقابلے میں شیعہ|شیعوں کے [[امام|اماموں]] نے عاشورا کے دن روزہ رکھنے سے منع فرمائے ہیں اور بعض روایات میں آیا ہے کہ عاشورا کے دن غروب آفتاب سے کچھ دیر پہلے تک کچھ نہ کھایا اور پیا جائے لیکن غروب کے قریب کچھ نہ کچھ کھا لیا جائے تاکہ روزہ صدق نہ آجائے۔<ref> عاشوراشناسی، مقالہ پیشینہ عاشورا، رضا استادی، ص۴۲ </ref>
اس کے مقابلے میں [[شیعہ|شیعوں]] کے [[امام|اماموں]] نے عاشورا کے دن روزہ رکھنے سے منع فرمایا اور بعض روایات میں آیا ہے کہ عاشورا کے دن غروب آفتاب سے کچھ دیر پہلے تک فاقہ کشی کی جائے لیکن غروب کے قریب کچھ نہ کچھ کھا لیا جائے تاکہ روزہ صدق نہ آجائے۔<ref> عاشوراشناسی، مقالہ پیشینہ عاشورا، رضا استادی، ص۴۲ </ref>


===محرم اور عاشورا میں عزاداری===
===محرم اور عاشورا میں عزاداری===
confirmed، templateeditor
8,851

ترامیم