گمنام صارف
"حوزہ علمیہ قم" کے نسخوں کے درمیان فرق
←ائمۂ معصومین(ع) کے ساتھ قریبی رابطہ
imported>E.musavi |
imported>E.musavi |
||
سطر 55: | سطر 55: | ||
==ائمۂ معصومین(ع) کے ساتھ قریبی رابطہ== | ==ائمۂ معصومین(ع) کے ساتھ قریبی رابطہ== | ||
[[ائمۂ معصومین علیہم السلام]] کے ساتھ قریبی رابطہ مکاتبات و مراسلات کی صورت میں بھی برقرار تھا اور علمائے قم کے [[عراق]]، [[حجاز]] اور [[خراسان]] کی طرف سفر کی صورت میں بھی۔ قم کے 91 اشعری علماء اور محدثین میں سے 46 | [[ائمۂ معصومین علیہم السلام]] کے ساتھ قریبی رابطہ مکاتبات و مراسلات کی صورت میں بھی برقرار تھا اور علمائے قم کے [[عراق]]، [[حجاز]] اور [[خراسان]] کی طرف سفر کی صورت میں بھی۔ قم کے 91 اشعری علماء اور محدثین میں سے 46 ایک [[امام]] یا کئی [[ائمہ معصومین علیہم السلام|ائمہ]](ع) کے ساتھ رابطے میں تھے یا ان سے ملاقات کا شرف حاصل کر چکے تھے<ref> مهاجر، رجال الاشعريين...، ص192ـ195۔</ref> اشعری علماء کے سوا باقی قمی علماء میں اصحاب [[ائمہ]] (ع) کی تعداد اس سے بھی زیادہ تھی<ref> ر۔ک:طبسى، قم عاصمة الحضارة الشيعية، ص118ـ121۔</ref> یہ ربط و تعلق حوزہ قم کے اعتبار و عظمت میں اضافے کا سبب ہوا اور حوزہ قم علوم اسلامی میں مرجع و معیار بن کر ابھرا۔ [[شیخ طوسی]]<ref> شیخ طوسى، كتاب الغيبة، ص390۔</ref> اور [[علامہ مجلسی]] بحوالہ از شیخ طوسی<ref> محمد باقر مجلسى، ج51، ص359۔</ref> لکھتے ہیں: "ایک دفعہ [[امام زمانہ]](عج) کے تیسرے [[نواب اربعہ|نائب خاص]] [[حسین بن روح نوبختی]] نے اپنی ایک فقہی کتاب ـ بعنوان کتاب التأدیب کو قم بھجوایا تا کہ اس سرزمین کے علماء اور فقہاء اس کتاب کے مندرجات کی صحت و سقم کے بارے میں اپنی رائے دیں"۔ | ||
==علوم== | ==علوم== |