مندرجات کا رخ کریں

"سورہ ناس" کے نسخوں کے درمیان فرق

202 بائٹ کا اضافہ ،  19 اکتوبر 2018ء
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 15: سطر 15:
سورہ ناس 6 آیات، 20 کلمات اور 78 حروف پر مشتمل ہے۔ حجم کے اعتبار سے قرآن کی چھوٹی سورتوں اور [[مفصلات|مُفصَّلات]] میں شمار ہوتی ہے۔ سورہ ناس [[چارقل]] میں سے ہے یعنی ان چار سورتوں میں سے ایک ہے جو "قل" سے شروع ہوتی ہیں۔<ref>دانشنامہ قرآن و قرآن‌پژوہی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ۱۲۷۱-۱۲۷۲۔</ref>
سورہ ناس 6 آیات، 20 کلمات اور 78 حروف پر مشتمل ہے۔ حجم کے اعتبار سے قرآن کی چھوٹی سورتوں اور [[مفصلات|مُفصَّلات]] میں شمار ہوتی ہے۔ سورہ ناس [[چارقل]] میں سے ہے یعنی ان چار سورتوں میں سے ایک ہے جو "قل" سے شروع ہوتی ہیں۔<ref>دانشنامہ قرآن و قرآن‌پژوہی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ۱۲۷۱-۱۲۷۲۔</ref>


==مضامین==<!--
==مضامین==
خداوند عالم اس سورت میں اپنے حبیب کو حکم دے رہا ہے کہ [[خناس|خَنّاس]] (چھپے ہوئے وسوسہ گروں) بہ خدا پناہ ببرد۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۹۷۴م، ج۲۰، ص۳۹۵۔</ref> محتوای این سورہ شبیہ [[سورہ فلق]] است۔ ہر دو دربارہ پناہ بردن بہ خدا از شـر و آفت‌ہا سخن می‌گویند، با این تفاوت کہ در سورہ فلق انواع مختلف شرور مطرح شدہ است؛ ولی در این سورہ فقط بر روی شر وسوسہ‌گران ناپیدا (وسواس خناس) تکیہ شدہ‌است۔<ref>مکارم شیرازی، برگزیدہ تفسیر نمونہ، ۱۳۸۲ش، ج۵، ص ۵۳۸ و ۶۳۲۔</ref>
خداوند عالم اس سورت میں اپنے حبیب کو حکم دے رہا ہے کہ آپ [[خناس|خَنّاس]] (باربار وسوسہ ڈالنے اور بار بار پسپا ہونے والوں) کی شر سے خدا کی پناہ مانگیں۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۹۷۴م، ج۲۰، ص۳۹۵۔</ref> اس سورت کے مضامین [[سورہ فلق]] کے مضامین کی طرح ہیں۔ دونوں میں میں آفتوں اور مصیبتوں کے موقع پر خدا کی پناہ مانگنے کا حکم دیا گیا ہے، اس فرق کے ساتھ کہ سورہ فلق میں مختلف انواع کے شرور سے پناہ مانگنے جبکہ اس سورت میں فقط بار بار وسوسہ ڈالنے اور بار بار پسپا ہونے والے (خناس) کی شر سے پناہ مانگنے کی بات ہوئی ہے۔<ref>مکارم شیرازی، برگزیدہ تفسیر نمونہ، ۱۳۸۲ش، ج۵، ص ۵۳۸ و ۶۳۲۔</ref>
{{سورہ ناس}}
{{سورہ ناس}}


==شأن نزول==
==شأن نزول==<!--
دربارہ [[اسباب نزول|شأن نزول]] این سورہ، [[حدیث|روایتی]] در منابع [[اہل سنت و جماعت|اہل سنت]] نقل شدہ است کہ عالمان [[شیعہ]] آن را نپذیرفتہ‌اند۔<ref>طباطبایی، الميزان، ۱۹۷۴م، ج۲۰، ص۳۹۴۔</ref> در کتاب «الدر المَنثور» از کتاب‌ہای تفسیری اہل سنت آمدہ است مردى [[يہود|يہودى]]، [[پیامبر اسلام(ص)|پیامبر(ص)]] را سِحر كرد۔ [[جبرئیل]] نزد پيامبر(ص) آمد و مُعَوِّذتین (سورہ فلق و [[سورہ ناس|ناس]]) را آورد و گفت مردى يہودى تو را سحر كردہ و سحر او در فلان چاہ است۔ پیامبر(ص) [[امام علی علیہ السلام|علی بن ابی‌طالب]] را فرستاد تا سِحر را بياورد؛ سپس دستور داد گرہ‌ہاى آن را باز کند و براى ہر گرہ، یک آيہ از مُعَوِّذتين را بخواند۔ چون گرہ‌ہا باز و اين دو سورہ تمام شد، پيامبر اسلام(ص) سلامتى خود را باز يافت۔<ref>سیوطی، الدر المنثور، ۱۴۰۴ق، ج۶، ص۴۱۷۔</ref>
دربارہ [[اسباب نزول|شأن نزول]] این سورہ، [[حدیث|روایتی]] در منابع [[اہل سنت و جماعت|اہل سنت]] نقل شدہ است کہ عالمان [[شیعہ]] آن را نپذیرفتہ‌اند۔<ref>طباطبایی، الميزان، ۱۹۷۴م، ج۲۰، ص۳۹۴۔</ref> در کتاب «الدر المَنثور» از کتاب‌ہای تفسیری اہل سنت آمدہ است مردى [[يہود|يہودى]]، [[پیامبر اسلام(ص)|پیامبر(ص)]] را سِحر كرد۔ [[جبرئیل]] نزد پيامبر(ص) آمد و مُعَوِّذتین (سورہ فلق و [[سورہ ناس|ناس]]) را آورد و گفت مردى يہودى تو را سحر كردہ و سحر او در فلان چاہ است۔ پیامبر(ص) [[امام علی علیہ السلام|علی بن ابی‌طالب]] را فرستاد تا سِحر را بياورد؛ سپس دستور داد گرہ‌ہاى آن را باز کند و براى ہر گرہ، یک آيہ از مُعَوِّذتين را بخواند۔ چون گرہ‌ہا باز و اين دو سورہ تمام شد، پيامبر اسلام(ص) سلامتى خود را باز يافت۔<ref>سیوطی، الدر المنثور، ۱۴۰۴ق، ج۶، ص۴۱۷۔</ref>


confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم