مندرجات کا رخ کریں

"سورہ ناس" کے نسخوں کے درمیان فرق

76 بائٹ کا ازالہ ،  19 اکتوبر 2018ء
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 5: سطر 5:
سورہ فلق اور سورہ ناس کو مُعَوِّذتین بھی کہا جاتا ہے؛ کیونکہ انہیں [[تعویذ]] کیلئے پڑھی جاتی ہیں۔ اس کی [[تلاوت]] کے بارے میں آیا ہے کہ جو شخص سورہ فلق اور سورہ ناس کی تلاوت کرے وہ اس شخص کی مانند ہے جس نے تمام [[انبیاء]] کی کتابوں کا مطالعہ کیا ہو۔اسی طرح ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ پیغمبر اکرمؐ سورہ فلق اور سورہ ناس کو خدا کے یہاں سب سے محبوب سورتیں قرار دیتے ہیں۔
سورہ فلق اور سورہ ناس کو مُعَوِّذتین بھی کہا جاتا ہے؛ کیونکہ انہیں [[تعویذ]] کیلئے پڑھی جاتی ہیں۔ اس کی [[تلاوت]] کے بارے میں آیا ہے کہ جو شخص سورہ فلق اور سورہ ناس کی تلاوت کرے وہ اس شخص کی مانند ہے جس نے تمام [[انبیاء]] کی کتابوں کا مطالعہ کیا ہو۔اسی طرح ایک اور حدیث میں آیا ہے کہ پیغمبر اکرمؐ سورہ فلق اور سورہ ناس کو خدا کے یہاں سب سے محبوب سورتیں قرار دیتے ہیں۔


== تعارف ==<!--
== تعارف ==
* '''نام'''
* '''نام'''
اس سورت کو '''سورہ ناس''' کہا جاتا ہے جس کے معنی "لوگوں" کے ہیں۔ یہ نام اس سورت کی پہلی آیت سے لیا گیا۔ سورہ ناس کو "مُعَوِّذہ" بھی کہا جاتا ہے جس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ چونکہ انسان اس سورت کے پڑھنے کے ذریعے اپنے آپ کو [[شیطان]] کے وسوسوں سے خدا کی پناہ میں [[تعویذ|محفوظ]] کرتا ہے۔ ہمچنین بہ جہت اینکہ انسان در مواقع احساس خطر، این سورہ را می‌خواند تا پناہ و نجات یابد، این سورہ را مُشَقْشَقہ نام نہادہ‌‌اند۔ دو سورہ‌ ناس و فلق را مشقشقتین و [[معوذتین]] گویند۔<ref>دانشنامہ قرآن و قرآن‌پژوہی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ۱۲۷۱-۱۲۷۲۔</ref>
اس سورت کو '''سورہ ناس''' کہا جاتا ہے جس کے معنی "لوگوں" کے ہیں۔ یہ نام اس سورت کی پہلی آیت سے لیا گیا ہے۔ سورہ ناس کو "مُعَوِّذہ" بھی کہا جاتا ہے جس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ چونکہ انسان اس سورت کے پڑھنے کے ذریعے اپنے آپ کو [[شیطان]] کے وسوسوں سے خدا کی پناہ میں [[تعویذ|محفوظ]] کرتا ہے۔ اسی طرح احساس خطر کے مواقع پر خدا کی پناہ اور مذکورہ خطرات سے نجات کیلئے پڑھی جانے کی وجہ سے اس سورت کو " مُشَقْشَقہ" بھی کہا جاتا ہے۔ سورہ‌ ناس اور سورہ فلق کو مشقشقتین اور [[معوذتین]] کہا جاتا ہے۔<ref>دانشنامہ قرآن و قرآن‌پژوہی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ۱۲۷۱-۱۲۷۲۔</ref>


* '''ترتیب و محل نزول'''
* '''ترتیب اور محل نزول'''
سورہ ناس جزو [[سورہ‌ہای مکی]] و در [[ترتیب نزول]]، بیست و یکمین سورہ‌ای است کہ بر [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیامبر(ص)]] [[نزول قرآن|نازل]] شدہ است۔ این سورہ در [[چینش کنونی قرآن|چینش کنونی]] [[مصحف|مُصحَف]]، صد و چہاردہمین سورہ است<ref>معرفت، آموزش علوم قرآن، ۱۳۷۱ش، ج۲، ص۱۶۶۔</ref> و در [[جزء (قرآن)|جزء]] سی‌ام [[قرآن]] جای دارد۔
سورہ ناس [[مکی]] سورتوں میں سے ہے اور [[ترتیب نزول]] کے اعتبار سے 21ویں جبکہ [[مصحف|مُصحَف]] شریف کی موجودہ ترتیب کے اعتبار سے 114ویں سورت ہے۔<ref>معرفت، آموزش علوم قرآن، ۱۳۷۱ش، ج۲، ص۱۶۶۔</ref> یہ سورت [[قرآن]] کے تیسویں [[پارہ (قرآن)|پارے]] میں واقع ہے۔


* '''تعداد آیات و دیگر ویژگی‌ہا'''
* '''آیات کی تعداد اور دوسری خصوصیات'''
سورہ ناس ۶ آیہ، ۲۰ کلمہ و ۷۸ حرف دارد۔ این سورہ بہ لحاظ حجمی جزو [[سورہ‌ہای مفصلات|سورہ‌ہای مُفصَّلات]] (دارای آیات کوتاہ) است۔ سورہ ناس جزو [[چہارقل]] است؛ چہار سورہ‌ای کہ با کلمہ «قُل» آغاز می‌شوند۔<ref>دانشنامہ قرآن و قرآن‌پژوہی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ۱۲۷۱-۱۲۷۲۔</ref>
سورہ ناس 6 آیآیات، 20 کلمات اور 78 حروف پر مشتمل ہے۔ حجم کے اعتبار سے قرآن کی چھوٹی سورتوں اور [[مفصلات|مُفصَّلات]] میں شمار ہوتی ہے۔ سورہ ناس [[چارقل]] میں سے ہے یعنی ان چار سورتوں میں سے ایک ہے جو "قل" سے شروع ہوتی ہیں۔<ref>دانشنامہ قرآن و قرآن‌پژوہی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ۱۲۷۱-۱۲۷۲۔</ref>


==محتوا==
==مضامین==<!--
خداوند در سورہ ناس بہ رسول خود دستور می‌دہد از شر وسواس [[خناس|خَنّاس]] (وسوسہ‌گر نہانى) بہ خدا پناہ ببرد۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۹۷۴م، ج۲۰، ص۳۹۵۔</ref> محتوای این سورہ شبیہ [[سورہ فلق]] است۔ ہر دو دربارہ پناہ بردن بہ خدا از شـر و آفت‌ہا سخن می‌گویند، با این تفاوت کہ در سورہ فلق انواع مختلف شرور مطرح شدہ است؛ ولی در این سورہ فقط  بر روی شر وسوسہ‌گران ناپیدا (وسواس خناس) تکیہ شدہ‌است۔<ref>مکارم شیرازی، برگزیدہ تفسیر نمونہ، ۱۳۸۲ش، ج۵، ص ۵۳۸ و ۶۳۲۔</ref>
خداوند در سورہ ناس بہ رسول خود دستور می‌دہد از شر وسواس [[خناس|خَنّاس]] (وسوسہ‌گر نہانى) بہ خدا پناہ ببرد۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۹۷۴م، ج۲۰، ص۳۹۵۔</ref> محتوای این سورہ شبیہ [[سورہ فلق]] است۔ ہر دو دربارہ پناہ بردن بہ خدا از شـر و آفت‌ہا سخن می‌گویند، با این تفاوت کہ در سورہ فلق انواع مختلف شرور مطرح شدہ است؛ ولی در این سورہ فقط  بر روی شر وسوسہ‌گران ناپیدا (وسواس خناس) تکیہ شدہ‌است۔<ref>مکارم شیرازی، برگزیدہ تفسیر نمونہ، ۱۳۸۲ش، ج۵، ص ۵۳۸ و ۶۳۲۔</ref>
{{سورہ ناس}}
{{سورہ ناس}}
confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم