مندرجات کا رخ کریں

"سورہ کافرون" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>Noorkhan
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan
سطر 10: سطر 10:


=== ایک تفسیری نکتہ===
=== ایک تفسیری نکتہ===
[[سید محمد حسین طباطبائی|علامہ طباطبائی]]، اس سورت کی چھٹی آیت [= لَکُمْ دِینُکُمْ وَ لِیَ دِینِ] کی تفسیر میں لکھتے ہیں:  
[[سید محمد حسین طباطبائی|علامہ طباطبائی]]، اس سورت کی چھٹی آیت [= لَکُمْ دِینُکُمْ وَ لِیَ دِینِ] کی تفسیر میں لکھتے ہیں:
"یہ آیت معنی کے لحاظ سے سابقہ موضوع یعنی [[رسول اللہ|پیغمبر]](ص) اور مشرکین کے درمیان عدم اشتراک، پر تاکید ہے اور "لکم" اور "لی" میں "لام" [[لامِ اختصاص]] ہے؛ یعنی تمہارا [[دین]] ـ جو بتوں کی پرستش سے عبارت ہے ـ تمہارے لئے مختص ہے اور مجھ تک نہیں سرایت نہیں کرتا اور میرا [[دین]] بھی میرے لئے مختص ہے اور تمہارے شامل حال نہیں ہوتا"۔<ref>طباطبائی، تفسیر المیزان، ج20، ذیل سوره کافرون۔</ref>  
"یہ آیت معنی کے لحاظ سے سابقہ موضوع یعنی [[رسول اللہ|پیغمبر]](ص) اور مشرکین کے درمیان عدم اشتراک، پر تاکید ہے اور "لکم" اور "لی" میں "لام" [[لامِ اختصاص]] ہے؛ یعنی تمہارا [[دین]] ـ جو بتوں کی پرستش سے عبارت ہے ـ تمہارے لئے مختص ہے اور مجھ تک نہیں سرایت نہیں کرتا اور میرا [[دین]] بھی میرے لئے مختص ہے اور تمہارے شامل حال نہیں ہوتا"۔<ref>طباطبائی، تفسیر المیزان، ج20، ذیل سوره کافرون۔</ref>


یہاں ذہن اس بات کی طرف متبادر ہوسکتا ہے کہ یہ [[آیت]] لوگوں کو [[دین]] کے انتخاب کی آزادی دیتی ہے اور کہتی ہے کہ انسان کا جی چاہے تو [[شرک]] کے راستے پر چلے اور جو چاہے [[توحید]] کی راہ پر گامزن ہو۔  
یہاں ذہن اس بات کی طرف متبادر ہوسکتا ہے کہ یہ [[آیت]] لوگوں کو [[دین]] کے انتخاب کی آزادی دیتی ہے اور کہتی ہے کہ انسان کا جی چاہے تو [[شرک]] کے راستے پر چلے اور جو چاہے [[توحید]] کی راہ پر گامزن ہو۔
یا یہ بات ذہن میں ابھر سکتی ہے کہ یہ [[آیت]] حکم دینا چاہتی ہے کہ "[[رسول اللہ(ص)]] [[شرک|مشرکین]] کے کام سے کام نہ رکھیں لیکن اس آیت کے لئے ہمارے [=علامہ طباطبائی کے] پیش کردہ معنی اس توہم کا خاتمہ کردیتے ہیں کیونکہ ہم نے کہا کہ آیت یہ کہنا چاہتی ہے کہ "تم میرے دین کی طرف مائل نہ ہوگے اور میں بھی تمہاری طرف مائل نہ ہونگا" اور حقیقت یہ ہے کہ [[قرآن]] کی دعوت حق اس توہم کا ازالہ کرتی ہے۔<ref>طباطبائی، المیزان، ج20، ذیل تفسیر سوره کافرون.</ref>
یا یہ بات ذہن میں ابھر سکتی ہے کہ یہ [[آیت]] حکم دینا چاہتی ہے کہ "[[رسول اللہ(ص)]] [[شرک|مشرکین]] کے کام سے کام نہ رکھیں لیکن اس آیت کے لئے ہمارے [=علامہ طباطبائی کے] پیش کردہ معنی اس توہم کا خاتمہ کردیتے ہیں کیونکہ ہم نے کہا کہ آیت یہ کہنا چاہتی ہے کہ "تم میرے دین کی طرف مائل نہ ہوگے اور میں بھی تمہاری طرف مائل نہ ہونگا" اور حقیقت یہ ہے کہ [[قرآن]] کی دعوت حق اس توہم کا ازالہ کرتی ہے۔<ref>طباطبائی، المیزان، ج20، ذیل تفسیر سوره کافرون.</ref>


بعض [[مفسر|مفسرین]] نے اس توہم کے ازالے کے لئے کہا ہے: "اس [[آیت]] میں لفظ "دین" کے معنی مذہب اور روش کے نہیں ہیں بلکہ اس کے معنی "جزا" کے ہیں یعنی تمہاری جزا تمہارے لئے اور میری جزا میرے لئے"،<ref>طباطبائی، وہی ماخذ۔</ref> بعض دیگر کا کہنا ہے کہ "اس آیت میں ایک "مضاف" حذف ہوا ہے اور تقدیر میں یہ آیت کچھ یوں ہے: "لكُم جزاءُ دينِكم ولى جزاءُ دينى" تمہارے دین کی جزا تمہارے لئے اور میرے دین کی جزا میرے لئے" لیکن یہ دونوں صورتیں دور از ذہن ہیں۔<ref>طباطبائی، المیزان، ج۲۰، ذیل تفسیر سوره کافرون.</ref>


==متن سورہ==
==متن سورہ==
گمنام صارف