مندرجات کا رخ کریں

"سورہ کوثر" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 28: سطر 28:
تفسیر نمونہ کے مطابق اکثر شیعہ علماء نے "کوثر" کے مصداق کو حضرت فاطمہؑ قرار دئے ہیں۔ کیونکہ اس سورت میں ان اشخاص کا تذکرہ ہے جو پیغمبر اکرمؐ کو بے اولاد اور ابتر سمجھتے تھے۔ حالنکہ آنحضرت کی اولاد آپ کی اکلوتی بیٹی حضرت فاطمہؑ کی نسل سے آگے بڑی جنہوں نے [[امامت]] جیسے عظیم عہدے کو سنبھال کر دین اسلام کی آبیاری کی جس کی بنا پر آج اسلام کا یہ تنومند درخت پوری آب و تاب کے ساتھ اپنا سفر جاری رکھا ہوا ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ج ۲۷، ص ۳۷۵. ر.ک: طباطبایی، المیزان، ج۲۰، ص۳۷۰.</ref>
تفسیر نمونہ کے مطابق اکثر شیعہ علماء نے "کوثر" کے مصداق کو حضرت فاطمہؑ قرار دئے ہیں۔ کیونکہ اس سورت میں ان اشخاص کا تذکرہ ہے جو پیغمبر اکرمؐ کو بے اولاد اور ابتر سمجھتے تھے۔ حالنکہ آنحضرت کی اولاد آپ کی اکلوتی بیٹی حضرت فاطمہؑ کی نسل سے آگے بڑی جنہوں نے [[امامت]] جیسے عظیم عہدے کو سنبھال کر دین اسلام کی آبیاری کی جس کی بنا پر آج اسلام کا یہ تنومند درخت پوری آب و تاب کے ساتھ اپنا سفر جاری رکھا ہوا ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ج ۲۷، ص ۳۷۵. ر.ک: طباطبایی، المیزان، ج۲۰، ص۳۷۰.</ref>


==نماز میں سورہ کوثر پڑھنا==
==نماز میں اس کی قرأت==
بعض [[مستحب]] نمازوں میں سورہ کوثر پڑھنے کی سفارش کی گئی ہے:
بعض [[مستحب]] نمازوں میں سورہ کوثر پڑھنے کی سفارش کی گئی ہے:
*ماہ رمضان کی گیارہویں رات کی نماز: یہ دو رکعتی [[نماز]] ہے جس کی ہر رکعت میں ایک مرتبہ [[سورہ حمد]] اور 20 مرتبہ سورہ کوثر پڑھی جاتی ہے۔<ref>شیخ عباس قمی، مفاتیح الجنان، ماہ رمضمان کی راتوں کی نمازیں</ref>
*ماہ رمضان کی گیارہویں رات کی نماز: یہ دو رکعتی [[نماز]] ہے جس کی ہر رکعت میں ایک مرتبہ [[سورہ حمد]] اور 20 مرتبہ سورہ کوثر پڑھی جاتی ہے۔<ref>شیخ عباس قمی، مفاتیح الجنان، ماہ رمضمان کی راتوں کی نمازیں</ref>
confirmed، templateeditor
9,293

ترامیم