confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,099
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←مفاہیم) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←مشہور آیات) |
||
سطر 19: | سطر 19: | ||
==مشہور آیات== | ==مشہور آیات== | ||
* <font color = green>{{قرآن کا متن|'''فَمَن يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَرَهُ وَمَن يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَرَهُ'''|ترجمہ=تو جس نے ذرہ برابر نیکی کی ہوگی وہ اس (کی جزا) دیکھ لے گا۔ اور جس نے ذرہ برابر بدی کی ہوگی وہ بھی اس (کی سزا) کو دیکھ لے | * <font color=green>{{قرآن کا متن|'''فَمَن يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَرَهُ وَمَن يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَرَهُ'''|ترجمہ =تو جس نے ذرہ برابر نیکی کی ہوگی وہ اس (کی جزا) دیکھ لے گا۔ اور جس نے ذرہ برابر بدی کی ہوگی وہ بھی اس (کی سزا) کو دیکھ لے گا|سورت=زلزال|آیت=8-7}}'''</font><br/> | ||
ان دو آیتوں میں ارشاد ہوتا ہے کہ کوئی بھی ذرہ برابر اچھائی کرے یا برائی کرے اسے وہ نظر آئے گی۔ تفسیر میں آیا ہے کہ «یَرَہ: یعنی اسے دیکھ لے گا»، سے مراد «عمل کا نتیجہ» یا «نامہ عمل» یا «خود عمل» ہے۔<ref>طیب، اطیب البیان، ۱۳۷۸ش، ج۱۴، ص۱۹۹-۲۰۰.</ref>تیسرے نظرئے کے مطابق، یعنی شخص قیامت میں اپنے اعمال دیکھے گا، یہ دو آیتیں [[تجسم اعمال]] پر دلالت کرتی ہیں۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونه، ۱۳۷۴ش، ج۲۷، ص۲۲۷؛ مراجعہ کریں: طباطبایی، المیزان، ۱۹۷۴م، ج۲۰، ص۳۴۲.</ref> | ان دو آیتوں میں ارشاد ہوتا ہے کہ کوئی بھی ذرہ برابر اچھائی کرے یا برائی کرے اسے وہ نظر آئے گی۔ تفسیر میں آیا ہے کہ «یَرَہ: یعنی اسے دیکھ لے گا»، سے مراد «عمل کا نتیجہ» یا «نامہ عمل» یا «خود عمل» ہے۔<ref>طیب، اطیب البیان، ۱۳۷۸ش، ج۱۴، ص۱۹۹-۲۰۰.</ref>تیسرے نظرئے کے مطابق، یعنی شخص قیامت میں اپنے اعمال دیکھے گا، یہ دو آیتیں [[تجسم اعمال]] پر دلالت کرتی ہیں۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونه، ۱۳۷۴ش، ج۲۷، ص۲۲۷؛ مراجعہ کریں: طباطبایی، المیزان، ۱۹۷۴م، ج۲۰، ص۳۴۲.</ref> | ||
[[ملف:فمن یعمل مثقال ذرة خیرا یره (زلزال آیه ۷).jpg|تصغیر|جس نے ذرہ برابر نیکی کی ہوگی وہ اس (کی جزا) دیکھ لے گا (آیہ 7)]] | [[ملف:فمن یعمل مثقال ذرة خیرا یره (زلزال آیه ۷).jpg|تصغیر|جس نے ذرہ برابر نیکی کی ہوگی وہ اس (کی جزا) دیکھ لے گا (آیہ 7)]] |