مندرجات کا رخ کریں

"سورہ طارق" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 52: سطر 52:
| quote = :<br/>
| quote = :<br/>
<center>{{حدیث|'''اللہ کے نام سے جو بہت رحم والا نہایت مہربان ہے'''}}</center>
<center>{{حدیث|'''اللہ کے نام سے جو بہت رحم والا نہایت مہربان ہے'''}}</center>
{{حدیث|قسم ہے آسمان کی اور رات کو نمودار ہونے والے کی (1) اور تم کیا جانو کہ رات کو نمودار ہونے والا کیا ہے (2) وہ چمکتا ہوا تارا ہوتا ہے (3) کوئی متنفس نہیں مگر یہ کہ اس پر کوئی نگہبان ہے (4) تو انسان کو دیکھنا چاہئے کہ وہ کا ہے سے پیدا کیا گیا ہے؟ (5) وہ پیدا کیا گیا ہے ایک اچھل کر نکلنے والے پانی سے (6) جو ریڑھ اور سینے کی ہڈیوں کے بیچ سے نکلتا ہے (7) وہ اس کے پلٹا کے لانے پر بھی قادر ہے (8) اس دن جب تمام چھپی ہوئی باتوں کا جائزہ لیا جائے گا (9) تو اس آدمی کے پاس نہ خود کوئی طاقت ہو گی نہ اس کا کوئی مددگار ہو گا (10) قسم ہے آسمان کی جو بارش والا ہے (11) اور زمین کی جو نباتات کے ذریعہ سے شگافتہ ہونے والی ہے (12) کہ یہ فیصلہ کن بات ہے (13) اور وہ کوئی مذاق نہیں ہے (14) یہ کافر لوگ اپنی چالیں چل رہے ہیں (15) اور میں اپنی چال چل رہا ہوں (16) تو چھوڑ دو ان کافروں کو تھوڑا سا پھر دیکھا جائے گا (17)}}
{{حدیث|قَسم ہے آسمان کی اور رات کو نمودار ہو نے والے کی۔ (1) اورتمہیں کیا معلوم کہ رات کو نمودار ہو نے والا کیا ہے؟ (2) وہ چمکتا ہوا تاراہے۔ (3) کوئی متنفس ایسا نہیں ہے جس پرکوئی نگہبان نہ ہو۔ (4) سو انسان کو دیکھنا چاہیے کہ وہ کس چیز سے پیدا کیا گیا ہے؟ (5) اچھل کر نکلنے والے پانی سے پیدا کیا گیا ہے۔ (6) جو ریڑھ اور سینے کی ہڈیوں کے درمیان سے نکلتا ہے۔ (7) بےشک وہ (خدا) اس کے لوٹا سکنے (دوبارہ پیدا کرنے) پر قادر ہے۔ (8) جس دن سب پوشیدہ راز کھل جائیں گے۔ (9) پس اس وقت نہ خود انسان کے پاس کوئی طاقت ہوگی اور نہ کوئی مددگار ہوگا۔ (10) قَسم ہے بارش والے آسمان کی۔ (11) اور (نباتات کے ذریعہ سے) پھٹ جانے والی زمین کی۔ (12) کہ وہ (قرآن) قولِ فیصل ہے۔ (13) کوئی ہنسی مذاق نہیں ہے۔ (14) بےشک وہ (کافر لوگ) کچھ چالیں چل رہے ہیں۔ (15) اور میں بھی (ان کیخلاف) ایک چال چل رہا ہوں۔ (16) تو (اے رسول(ص)) ان (کافروں) کو مہلت دے دیجئے ان کو تھوڑی سی مہلت دے دیجئے۔ (17)}}
|archive date =
|archive date =
||bgcolor = #ecfcf4
||bgcolor = #ecfcf4
confirmed، templateeditor
8,854

ترامیم