confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←مشہور آیتیں) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 32: | سطر 32: | ||
==قریش اور پیغمبر اکرمؐ کا استہزاء== | ==قریش اور پیغمبر اکرمؐ کا استہزاء== | ||
[[شیخ طوسی]] [[تفسیر تبیان]] میں لکھتے ہیں: اس سورت کے [[سبب نزول]] کے بارے میں کہتے ہیں کہ جب [[رسول خداؐ]] [[قریش]] کے ساتھ ہونے والی اپنی گفتگو میں گذشتہ امتوں کی داستانوں کے ذریعے انہیں نصیحت کرنا چاہتے تو یہ لوگ آپؐ کا مذاق اڑاتے تھے۔ اس کے بعد خدا نے اپنے رسول کو ان سے گفتگو کرنے سے منع فرمایا۔ ایک دن رسول خداؐ اپنے اصحاب سے محو گفتگو تھے اتنے میں مشرکین میں سے ایک شخص آیا تو آپؐ خاموش ہوگئے۔ اس موقع پر بعض دیگر مشرکین بھی جمع ہوگئے اور کہنے لگے اے محمدؐ آپ کی باتیں بہت عجیب و غریب ہیں ہم اسے سننا چاہتے ہیں۔ لیکن رسول خدا نے فرمایا کہ خدا نے مجھ تم لوگوں سے گفتگو کرنے سے منع فرمایا ہے۔ اس موقع پر خدا نے یہ آیت نازل فرمائی "<font color=green>{{حدیث|عَمَّ يَتَساءَلُونَ عَنِ النَّبَإِ الْعَظِيمِ}}</font>"۔<ref>شیخ طوسی، التبیان، دار احیاء التراث، ج۱۰، ص۲۳۸.</ref> | [[شیخ طوسی]] [[تفسیر تبیان]] میں لکھتے ہیں: اس سورت کے [[سبب نزول]] کے بارے میں کہتے ہیں کہ جب [[رسول خداؐ]] [[قریش]] کے ساتھ ہونے والی اپنی گفتگو میں گذشتہ امتوں کی داستانوں کے ذریعے انہیں نصیحت کرنا چاہتے تو یہ لوگ آپؐ کا مذاق اڑاتے تھے۔ اس کے بعد خدا نے اپنے رسول کو ان سے گفتگو کرنے سے منع فرمایا۔ ایک دن رسول خداؐ اپنے اصحاب سے محو گفتگو تھے اتنے میں مشرکین میں سے ایک شخص آیا تو آپؐ خاموش ہوگئے۔ اس موقع پر بعض دیگر مشرکین بھی جمع ہوگئے اور کہنے لگے اے محمدؐ آپ کی باتیں بہت عجیب و غریب ہیں ہم اسے سننا چاہتے ہیں۔ لیکن رسول خدا نے فرمایا کہ خدا نے مجھ تم لوگوں سے گفتگو کرنے سے منع فرمایا ہے۔ اس موقع پر خدا نے یہ آیت نازل فرمائی "<font color=green>{{حدیث|عَمَّ يَتَساءَلُونَ عَنِ النَّبَإِ الْعَظِيمِ}}</font>"۔ <ref>شیخ طوسی، التبیان، دار احیاء التراث، ج۱۰، ص۲۳۸.</ref> | ||
==فضیلت اور خواص== | ==فضیلت اور خواص== | ||
تفسیر [[مجمع البیان]] میں اس سورت کی [[تلاوت]] سے متعلق [[پیغمبر اکرمؐ]] کی ایک حدیث نقل کی ہے جس میں آپ فرماتے ہیں کہ جو بھی سورہ "عم یتسائلون" پڑھے تو [[خداوندعالم]] قیامت کے دن بہشت کے ٹھنڈے اور میٹھے پانی سے اسے سیراب کرے گا۔ اسی طرح [[امام صادقؑ]] سے منقول ہے کہ جو شخص ہر روز سورہ "عم یتسائلون" کی تلاوت کرے تو سال ختم ہونے سے پہلے اسے [[خانہ کعبہ]] کی زیارت نصیب ہو گی۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۱۰، ص۶۳۷.</ref> | تفسیر [[مجمع البیان]] میں اس سورت کی [[تلاوت]] سے متعلق [[پیغمبر اکرمؐ]] کی ایک حدیث نقل کی ہے جس میں آپ فرماتے ہیں کہ جو بھی سورہ "عم یتسائلون" پڑھے تو [[خداوندعالم]] قیامت کے دن بہشت کے ٹھنڈے اور میٹھے پانی سے اسے سیراب کرے گا۔ اسی طرح [[امام صادقؑ]] سے منقول ہے کہ جو شخص ہر روز سورہ "عم یتسائلون" کی تلاوت کرے تو سال ختم ہونے سے پہلے اسے [[خانہ کعبہ]] کی زیارت نصیب ہو گی۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۱۰، ص۶۳۷.</ref> |