مندرجات کا رخ کریں

"سورہ نباء" کے نسخوں کے درمیان فرق

1,884 بائٹ کا اضافہ ،  18 اگست 2018ء
م
سطر 30: سطر 30:
==قریش اور پیغمبر اکرمؐ کا استہزاء==
==قریش اور پیغمبر اکرمؐ کا استہزاء==
[[شیخ طوسی]] [[تفسیر تبیان]] میں لکھتے ہیں: اس سورت کے [[سبب نزول]] کے بارے میں کہتے ہیں کہ جب [[رسول خداؐ]] [[قریش]] کے ساتھ ہونے والی اپنی گفتگو میں گذشتہ امتوں کی داستانوں کے ذریعے انہیں نصیحت کرنا چاہتے تو یہ لوگ آپؐ کا مذاق اڑاتے تھے۔ اس کے بعد خدا نے اپنے رسول کو ان سے گفتگو کرنے سے منع فرمایا۔ ایک دن رسول خداؐ اپنے اصحاب سے محو گفتگو تھے اتنے میں مشرکین میں سے ایک شخص آیا تو آپؐ خاموش ہوگئے۔ اس موقع پر بعض دیگر مشرکین بھی جمع ہوگئے اور کہنے لگے اے محمدؐ آپ کی باتیں بہت عجیب و غریب ہیں ہم اسے سننا چاہتے ہیں۔ لیکن رسول خدا نے فرمایا کہ خدا نے مجھ تم لوگوں سے گفتگو کرنے سے منع فرمایا ہے۔ اس موقع پر خدا نے یہ آیت نازل فرمائی "<font color=green>{{حدیث|عَمَّ يَتَساءَلُونَ عَنِ النَّبَإِ الْعَظِيمِ}}</font>"۔<ref>شیخ طوسی، التبیان، دار احیاء التراث، ج۱۰، ص۲۳۸.</ref>
[[شیخ طوسی]] [[تفسیر تبیان]] میں لکھتے ہیں: اس سورت کے [[سبب نزول]] کے بارے میں کہتے ہیں کہ جب [[رسول خداؐ]] [[قریش]] کے ساتھ ہونے والی اپنی گفتگو میں گذشتہ امتوں کی داستانوں کے ذریعے انہیں نصیحت کرنا چاہتے تو یہ لوگ آپؐ کا مذاق اڑاتے تھے۔ اس کے بعد خدا نے اپنے رسول کو ان سے گفتگو کرنے سے منع فرمایا۔ ایک دن رسول خداؐ اپنے اصحاب سے محو گفتگو تھے اتنے میں مشرکین میں سے ایک شخص آیا تو آپؐ خاموش ہوگئے۔ اس موقع پر بعض دیگر مشرکین بھی جمع ہوگئے اور کہنے لگے اے محمدؐ آپ کی باتیں بہت عجیب و غریب ہیں ہم اسے سننا چاہتے ہیں۔ لیکن رسول خدا نے فرمایا کہ خدا نے مجھ تم لوگوں سے گفتگو کرنے سے منع فرمایا ہے۔ اس موقع پر خدا نے یہ آیت نازل فرمائی "<font color=green>{{حدیث|عَمَّ يَتَساءَلُونَ عَنِ النَّبَإِ الْعَظِيمِ}}</font>"۔<ref>شیخ طوسی، التبیان، دار احیاء التراث، ج۱۰، ص۲۳۸.</ref>
==فضیلت اور خواص==
تفسیر [[مجمع البیان]] میں اس سورت کی [[تلاوت]] سے متعلق [[پیغمبر اکرمؐ]] کی ایک حدیث نقل کی ہے جس میں آپ فرماتے ہیں کہ جو بھی سورہ "عم یتسائلون" پڑھے تو [[خداوندعالم]] قیامت کے دن بہشت کے ٹھنڈے اور میٹھے پانی سے اسے سیراب کرے گا۔ اسی طرح [[امام صادقؑ]] سے منقول ہے کہ جو شخص ہر روز سورہ "عم یتسائلون" کی تلاوت کرے تو سال ختم ہونے سے پہلے اسے [[خانہ کعبہ]] کی زیارت نصیب ہو گی۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۱۰، ص۶۳۷.</ref>
[[رسول خداؐ]] سے منقول ایک اور [[حديث]] میں آیا ہے کہ جو شخص اس سورت کو پڑھے اور اسے زبانی یاد کرے تو قیامت کے دن اس کا حساب و کتاب ایک نماز پڑھنے کی طرح آسان ہو جائے گا۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۶، ص۴.</ref> اسی طرح احادیث میں آیا ہے کہ پیغمبر اکرمؐ نے اس سورت کو ان سورتوں میں سے قرار دیا ہے جنہوں نے آپ کے بالوں کو سفید کر دیا ہے۔{{نوٹ|ابن عباس سے نقل ہوئی ہے کہ انہوں نے کہا: [ایک دفعہ] ابوبکر نے رسول خداؐ سے عرض کی یا رسول اللہ آپ کے بال کس قدر جلدی سفید ہو گئے ہیں؟ آپؐ نے فرمایا: میرے بالوں کو [[سورہ ہود]]، [[سورہ واقعہ]]، [[سورہ مرسلات]] اور [[سورہ عم یتسائلون]] نے سفید کیا ہے۔ <small>(طباطبایی، المیزان، ۱۹۷۴م، ج۲۰، ص۱۵۰).</small>}}


==متن سورہ==
==متن سورہ==
confirmed، templateeditor
8,854

ترامیم