مندرجات کا رخ کریں

"سورہ جن" کے نسخوں کے درمیان فرق

47 بائٹ کا اضافہ ،  26 جنوری 2019ء
م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 34: سطر 34:
* [[عبداللہ بن مسعود]] سے بھی نقل ہوا ہے کہ ایک رات پیغمبر اکرمؐ کو مکہ میں نہیں پایا گیا جس پر لوگ پریشان ہوئے، تلاش کے بعد آپ کو [[کوہ حراء]] سے آتے ہوئے پائے گئے اس موقع پر آپ نے فرمایا جنّات کی طرف سے مجھے دعوت دینے کیلئے آگئے تھے اور میں قرآن پڑھنے ان کے یہاں گیا ہوا تھا۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۱۰، ص۵۵۴.</ref>
* [[عبداللہ بن مسعود]] سے بھی نقل ہوا ہے کہ ایک رات پیغمبر اکرمؐ کو مکہ میں نہیں پایا گیا جس پر لوگ پریشان ہوئے، تلاش کے بعد آپ کو [[کوہ حراء]] سے آتے ہوئے پائے گئے اس موقع پر آپ نے فرمایا جنّات کی طرف سے مجھے دعوت دینے کیلئے آگئے تھے اور میں قرآن پڑھنے ان کے یہاں گیا ہوا تھا۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۱۰، ص۵۵۴.</ref>


==آیات مشہورہ==<!--
==آیات مشہورہ==
آیات مشهور سوره جن عبارتند از:
سورہ جن کی مشہور آیات درج ذیل ہیں:
===آیه المساجد لله (۱۸)===
===آیت المساجد للہ (18)===
<div style="text-align: center;"><noinclude>
<div style="text-align: center;"><noinclude>
{{عربی|«'''وَأَنَّ الْمَسَاجِدَ لِلَّـهِ فَلَا تَدْعُوا مَعَ اللَّـهِ أَحَدًا'''﴿۱۸﴾»<br />
{{حدیث|وَأَنَّ الْمَسَاجِدَ لِلَّـهِ فَلَا تَدْعُوا مَعَ اللَّـهِ أَحَدًا}}<br />
|ترجمه=و مساجد ويژه خداست، پس هيچ كس را با خدا مخوانيد.|اندازه=100%}}
|ترجمہ=اور یہ کہ سجدہ کے مقامات خاص اللہ کیلئے ہیں لہذا اللہ کے ساتھ کسی اور کو نہ پکارو۔|اندازه=100%}}
</noinclude>
</noinclude>
{{پایان}}
{{خاتمہ}}<!--
[[طبرسی]] در [[تفسیر مجمع البیان]] به نقل از خلیل می‌گوید: تقدیر این آیه «و لأنّ المساجد للَّه فلا تدعوا مع اللَّه احدا سوى اللَّه» بوده است؛ بنابراین در مساجد و اماکنی که برای [[عبادت]] خدا بنا نهاده شده است هیچ کسی را در عبادت خدا شریک نکنید، همانطور که نصارا در معابد خود و [[مشرکان]] در [[کعبه]] چنین می‌کنند. طبرسی همچنین به نقل از [[سعید بن جبیر]] و زجاج و فراء مساجد را به مواضع سجده که در [[نماز]] در [[سجده]] بر زمین گذارده می‌شود تفسیر کرده است که شایسته نیست با آنها برای غیر خدا سجده شود.<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۱۰، ص۵۶۰.</ref>
[[طبرسی]] در [[تفسیر مجمع البیان]] به نقل از خلیل می‌گوید: تقدیر این آیه «و لأنّ المساجد للَّه فلا تدعوا مع اللَّه احدا سوى اللَّه» بوده است؛ بنابراین در مساجد و اماکنی که برای [[عبادت]] خدا بنا نهاده شده است هیچ کسی را در عبادت خدا شریک نکنید، همانطور که نصارا در معابد خود و [[مشرکان]] در [[کعبه]] چنین می‌کنند. طبرسی همچنین به نقل از [[سعید بن جبیر]] و زجاج و فراء مساجد را به مواضع سجده که در [[نماز]] در [[سجده]] بر زمین گذارده می‌شود تفسیر کرده است که شایسته نیست با آنها برای غیر خدا سجده شود.<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۱۰، ص۵۶۰.</ref>


confirmed، templateeditor
8,265

ترامیم