"سورہ طلاق" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←آیات مشہور
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←آیات مشہور) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←آیات مشہور) |
||
سطر 36: | سطر 36: | ||
[[مجمع البیان]] میں اس آیت کے ذیل میں [[پیغمبر اکرمؐ]] سے نقل کرتے ہیں کہ جو شخص [[تقوا]] اختیار کرے تو خدا اسے دنیا میں شبہات اور [[موت]] اور [[قیامت]] کی سختی سے نجات عطا کرے گا۔ [[امام صادقؐ]] سے منسوب ایک حدیث میں آپ نے فرمایا: جو شخص تقوی اختیار کرے خدا اس کی مال دو دولت میں [[برکت]] عطا کرے گا۔<ref>طبرسی، مجمع البيان، ۱۳۷۲ش، ج۱۰، ص۴۶۰.</ref> | [[مجمع البیان]] میں اس آیت کے ذیل میں [[پیغمبر اکرمؐ]] سے نقل کرتے ہیں کہ جو شخص [[تقوا]] اختیار کرے تو خدا اسے دنیا میں شبہات اور [[موت]] اور [[قیامت]] کی سختی سے نجات عطا کرے گا۔ [[امام صادقؐ]] سے منسوب ایک حدیث میں آپ نے فرمایا: جو شخص تقوی اختیار کرے خدا اس کی مال دو دولت میں [[برکت]] عطا کرے گا۔<ref>طبرسی، مجمع البيان، ۱۳۷۲ش، ج۱۰، ص۴۶۰.</ref> | ||
[[تفسیر نمونہ]] میں فرماتے ہیں کہ خدا نے ان آیتوں میں تقوا کی سفارش کر کے پر امید کرنا چاہتے ہیں کیونکہ اس سے پہلے والی آیت میں [[طلاق]] کی وجہ پیش آنے والی اقتصادی مسائل کی وجہ سے ممکن ہے میاں بیوی یا گواہ [[عدالت]] کی رعایت نہ کرے اسی وجہ سے تقوی اور خدا سے ڈرنے کی تلقین کی جا رہی ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۴ش، ج۲۴،ص۲۳۴.</ref> | |||
==آيات الاحکام== | [[علامہ طباطبایی]] بھی [[تفسیر المیزان]] میں مذکورہ آیتوں کے ذیل میں لکھتے ہیں: جو کوئی [[محرمات|حرام کاموں]] سے دوری اختیار کرے تو خدا اسے زندگی کے مشکلات سے نکلنے کا راستہ دکھاتا ہے کیونکہ دین خدا کی بنیاد [[فطرت]] پر رکھی گئی ہے اور اس میں انسان کو ایسی چیزوں کی سفارش کی جاتی ہے جو اس کی دنیا اور آخرت کا ضامن ہو۔ لہذا [[مؤمن]] کو یہ خوف نہیں ہونا چاہئے کہ اگر تقوا اختیار کریں گے تو اس دنیا میں اچھی زندگی سے محروم رہے گا۔<ref>علامہ طباطبایی، المیزان، ۱۳۹۰ق، ج۱۹، ص۳۱۳و ۳۱۴.</ref> | ||
==آيات الاحکام==<!-- | |||
هفت آیه ابتدایی سوره طلاق را که درباره احکام [[طلاق]]، [[عده طلاق]]، [[نفقه]] زنان باردار مطلقه و [[رضاع|احکام رضاع]] است، جزو [[آیات الاحکام]] دانستهاند.<ref>اردبیلی، زبده البیان فی احکام القرآن، تهران، ص۵۷۹-۵۸۰، ۵۳۹، ۵۹۴.</ref> | هفت آیه ابتدایی سوره طلاق را که درباره احکام [[طلاق]]، [[عده طلاق]]، [[نفقه]] زنان باردار مطلقه و [[رضاع|احکام رضاع]] است، جزو [[آیات الاحکام]] دانستهاند.<ref>اردبیلی، زبده البیان فی احکام القرآن، تهران، ص۵۷۹-۵۸۰، ۵۳۹، ۵۹۴.</ref> | ||