مندرجات کا رخ کریں

"سورہ طلاق" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
سطر 27: سطر 27:
[[ملف:من یتق الله.jpg|400px|تصغیر|سورہ طلاق کی دوسری آیت کا ایک حصہ]]
[[ملف:من یتق الله.jpg|400px|تصغیر|سورہ طلاق کی دوسری آیت کا ایک حصہ]]
<div style="text-align: center;"><noinclude>
<div style="text-align: center;"><noinclude>
{{قرآن کا متن|وَ مَن يَتَّقِ اللَّـهَ يَجْعَل لَّهُ مَخْرَ‌جًا وَيَرْ‌زُقْهُ مِنْ حَيْثُ لَا يَحْتَسِبُ '''﴿2 اور 3﴾»<br />
{{قرآن کا متن|وَ مَن يَتَّقِ اللَّـهَ يَجْعَل لَّهُ مَخْرَ‌جًا وَيَرْ‌زُقْهُ مِنْ حَيْثُ لَا يَحْتَسِبُ '''﴿2 اور 3﴾<br />
|ترجمہ=اور جو کوئی خدا سے ڈرتا ہے اللہ اس کیلئے (مشکل سے نجات کا) راستہ پیدا کر دیتا ہے اور اسے وہاں سے رزق دیتا ہے جہاں سے اسے سان گمان بھی نہیں ہوتا ہے}}
|ترجمہ=اور جو کوئی خدا سے ڈرتا ہے اللہ اس کیلئے (مشکل سے نجات کا) راستہ پیدا کر دیتا ہے اور اسے وہاں سے رزق دیتا ہے جہاں سے اسے سان گمان بھی نہیں ہوتا ہے}}
</noinclude>
</noinclude>
{{خاتمہ}}<!--
{{خاتمہ}}
[[مفسران]] درباره شأن نزول و [[تفسیر]] فراز پایانی آیه دوم و فراز آغازین آیه سوم سوره طلاق که غالبا با هم خوانده می‌شود، با استناد به [[روایات]] مباحثی درباره جمع بین [[عبادت]] و [[تقوا]] از یک سو و تلاش و [[توکل]] از سوی دیگر مطرح کرده‌اند<ref>طبرسی، مجمع البيان، ۱۳۷۲ش، ج۱۰، ص۴۶۰و۴۶۱؛ مکارم شیرازی، تفسیر نمونه، ۱۳۷۱ش، ج۲۴، ص۲۳۶-۲۴۰.</ref>  
سورہ طلاق کی آیت نمبر 2 کا آخری اور 3 کا ابتداائی حصہ جنہیں غالبا اکھٹے پڑھے جاتے ہیں، کی شأن نزول اور [[تفسیر]] کے بارے میں [[مفسرین]] نے بعض احادیث سے استناد کرتے ہوئے [[عبادت]]، [[تقوا]]، کوشش اور [[توکل]] جیسے مباحث کو مطرح کئے ہیں۔<ref>طبرسی، مجمع البيان، ۱۳۷۲ش، ج۱۰، ص۴۶۰و۴۶۱؛ مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، ۱۳۷۱ش، ج۲۴، ص۲۳۶-۲۴۰.</ref>  


درباره شأن نزول این دو فراز آمده است، پسر [[عوف بن مالک اشجعی]] توسط [[مشرکان]] اسیر شد. عوف نزد پیامبر(ص) برای بی‌تابی همسرش در فراق فرزندش چاره‌جویی کرد. حضرت فرمود [[صبر]] پیشه کنید و زیاد ذکر [[حوقله|لاحَولَ وَ لا قُوَّةَ إِلّا بِاللّه]] بگویید. آنان نیز دستور پیامبر را انجام دادند تا روزی پسرشان از غافلگیری دشمن استفاده کرد و همراه با گله گوسفندانشان فرار کرد. به همین مناسبت این دو فراز نازل شد.<ref>واحدی، اسباب نزول القرآن، ۱۴۱۱ق، ۴۵۷.</ref>
مذکورہ دو حصوں کی شأن نزول کے بارے میں آیا ہے کہ [[عوف بن مالک اشجعی]] کا بیٹا [[مشرکین]] کے ہاتھوں اسیر ہوا۔ عوف پیغمبر اکرمؐ کے پاس گئے تاکہ بیٹے کی جدائی میں ان کی بیوی کی بے تابی کا کوئی راہ حل نکالا جا سکے۔ آنحضرتؐ نے فرمایا [[صبر]] کا دامن تھام لو اور [[حوقله|لاحَولَ وَ لا قُوَّةَ إِلّا بِاللّه]] کا ورد کرو۔ انہوں نے پیغمبر اکرمؐ کے حکم کی تعمیل کی یہاںتکہ کہ ایک دن ان کے بیٹے نے دشمن کی غفلت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بھیڑ بکریوں کے ایک ریوڑ کے ساتھ فرار کیا۔ اس واقعے کے بارے میں ان دو آیتوں کے مذکورہ حصے نازل ہوئے۔<ref>واحدی، اسباب نزول القرآن، ۱۴۱۱ق، ۴۵۷.</ref>
 
[[مجمع البیان]] ذیل این آیه از [[پیامبر(ص)]] نقل کرده است که هرکس [[تقوا]] پیشه کند، خدااو را از شبهات دنیا و سختی‌های [[مرگ]] و [[قیامت]] حفظ می‌کند و با استناد به روایتی از [[امام صادق(ع)]] فرموده است: هرکس تقوا پیشه کند، خداوند به دارایی‌های او [[برکت]] می‌دهد.<ref>طبرسی، مجمع البيان، ۱۳۷۲ش، ج۱۰، ص۴۶۰.</ref>  


[[مجمع البیان]] میں اس آیت کے ذیل میں [[پیغمبر اکرمؐ]] سے نقل کرتے ہیں کہ جو شخص [[تقوا]] اختیار کرے تو خدا اسے دنیا میں شبہات اور [[موت]] اور [[قیامت]] کی سختی سے نجات عطا کرے گا۔ [[امام صادقؐ]] سے منسوب ایک حدیث میں آپ نے فرمایا: جو شخص تقوی اختیار کرے خدا اس کی مال دو دولت میں [[برکت]] عطا کرے گا۔<ref>طبرسی، مجمع البيان، ۱۳۷۲ش، ج۱۰، ص۴۶۰.</ref>
<!--
در [[تفسیر نمونه]] توصیهٔ خدا به تقوا و امیدبخشی او را به این جهت دانسته است که در آیات پیش، سخن از [[طلاق]] و نگرانی از مسائل معیشتی، ممکن است سبب عدم رعایت [[عدالت]] از طرف زن و شوهر یا شاهدان شود؛ به همین دلیل امر به رعایت تقوا کرده است.<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونه، ۱۳۷۴ش، ج۲۴،ص۲۳۴.</ref>
در [[تفسیر نمونه]] توصیهٔ خدا به تقوا و امیدبخشی او را به این جهت دانسته است که در آیات پیش، سخن از [[طلاق]] و نگرانی از مسائل معیشتی، ممکن است سبب عدم رعایت [[عدالت]] از طرف زن و شوهر یا شاهدان شود؛ به همین دلیل امر به رعایت تقوا کرده است.<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونه، ۱۳۷۴ش، ج۲۴،ص۲۳۴.</ref>


confirmed، templateeditor
9,251

ترامیم