"سورہ حشر" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←مضامین
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←مضامین) |
||
سطر 20: | سطر 20: | ||
[[سورہ]] حشر کا آغاز خدا کی [[تسبیح]] یعنی "سَبَّحَ للہ" سے ہوتا ہے۔ اس سورت کی خصوصیات میں سے ایک یہ ہے که اس کی آخری تین [[آیت|آیات]] میں خدا کی [[صفات جمال اور جلال الہی|صفات]] اور [[اسما و صفات|اسمائے حُسنا]] کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔ اس کی علاوہ اس سورت درج ذیل موضوعات کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے: جنگ [[بنی نضیر|بنی نضیر]] میں [[اسلام|مسلمانوں]] کے ہاتھوں یہودیوں کی شکست، جنگ کے بغیر حال ہونے والے اموال اور غنائم کی تقسیم کا حکم، [[منافق|منافقین]] کی ملامت اور ان کی منافقت کا برملا ہونا نیز [[مہاجرین]] کی ایثار و فداکاری کی تعریف و تمجید اس سورت کے مضامین میں سے ہیں۔ جس طرح اس سورت کا آغاز خدا کی تسبیح سے ہوتا ہے اسی طرح اس کا اختتام بھی خدا کی تقدیس سے ہوتا ہے۔<ref>دانشنامہ قرآن و قرآن پژوہی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ص۱۲۵۵-۱۲۵۴۔</ref> | [[سورہ]] حشر کا آغاز خدا کی [[تسبیح]] یعنی "سَبَّحَ للہ" سے ہوتا ہے۔ اس سورت کی خصوصیات میں سے ایک یہ ہے که اس کی آخری تین [[آیت|آیات]] میں خدا کی [[صفات جمال اور جلال الہی|صفات]] اور [[اسما و صفات|اسمائے حُسنا]] کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔ اس کی علاوہ اس سورت درج ذیل موضوعات کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے: جنگ [[بنی نضیر|بنی نضیر]] میں [[اسلام|مسلمانوں]] کے ہاتھوں یہودیوں کی شکست، جنگ کے بغیر حال ہونے والے اموال اور غنائم کی تقسیم کا حکم، [[منافق|منافقین]] کی ملامت اور ان کی منافقت کا برملا ہونا نیز [[مہاجرین]] کی ایثار و فداکاری کی تعریف و تمجید اس سورت کے مضامین میں سے ہیں۔ جس طرح اس سورت کا آغاز خدا کی تسبیح سے ہوتا ہے اسی طرح اس کا اختتام بھی خدا کی تقدیس سے ہوتا ہے۔<ref>دانشنامہ قرآن و قرآن پژوہی، ۱۳۷۷ش، ج۲، ص۱۲۵۵-۱۲۵۴۔</ref> | ||
{{سورہ حشر}} | {{سورہ حشر}} | ||
==تاریخی واقعات== | |||
* جنگ [[بنی نضیر|بنی نضیر]] میں [[مسلمان|مسلمانوں]] کے ہاتھوں [[یہودیت|یہودیوں]] کی شکست اور ان کا ملک بدر ہونا (آیت 2)۔ | |||
* [[منافق|منافقنن]] کا یہودیوں کو ساتھ دینے کا جھوٹا وعدہ (آیات 11-12)۔ | |||
== متن اور ترجمہ == | == متن اور ترجمہ == |