مندرجات کا رخ کریں

"سورہ غافر" کے نسخوں کے درمیان فرق

1,980 بائٹ کا اضافہ ،  15 اکتوبر 2018ء
م
imported>Abbasi
imported>Abbasi
سطر 46: سطر 46:
سورت کی ۲۸  تا ۴۵  آیات مؤمن آل فرعون کا واقعہ بیان کرتی ہیں۔ مؤمن آل فرعون فرعون کا بھتیجا اور اس کا خزانچی تھا کہ جس نے بہت عرصے تک اپنے ایمان کو چھپائے رکھا۔<ref>محلاتی، ریاحین الشریعة، ج۵، ص۱۵۳</ref>  جب بھی فرعون کو شک ہوتا تو وہ [[تقیه]] کرتا اور  [[توریه]] کے ذریعے اپنے ایمان و جان کی حفاظت کرتا<ref>مجلسی، بحار الانوار، ۱۳۶۲ش، ج۷۵، ص۴۰۲</ref> جس وقت حضرت موسیؑ علنی طور پر دعوت دی اور ساحروں نے ایمان قبول کیا تو  مؤمن آل فرعون نے بھی اپنا ایمان ظاہر کیا اور وہ ساحروں کی مانند قتل ہوا۔ اسکے ہاتھ اور انگلیاں صلیب پر فلج زدہ ہو گئیں وہ اسی حال میں اپنی قوم کو اشارے سے کہتا: میری پیروی کرو تا میں تمہیں ہدایت و رشد کی جانب راہنمائی کروں۔ <ref>قمی، تفسیر قمی، ۱۳۶۳ش، ج۲، ص۲۵۸؛ مجلسی، بحارالانوار، ۱۳۶۲ش، ج۱۳، ص۱۶۲</ref>
سورت کی ۲۸  تا ۴۵  آیات مؤمن آل فرعون کا واقعہ بیان کرتی ہیں۔ مؤمن آل فرعون فرعون کا بھتیجا اور اس کا خزانچی تھا کہ جس نے بہت عرصے تک اپنے ایمان کو چھپائے رکھا۔<ref>محلاتی، ریاحین الشریعة، ج۵، ص۱۵۳</ref>  جب بھی فرعون کو شک ہوتا تو وہ [[تقیه]] کرتا اور  [[توریه]] کے ذریعے اپنے ایمان و جان کی حفاظت کرتا<ref>مجلسی، بحار الانوار، ۱۳۶۲ش، ج۷۵، ص۴۰۲</ref> جس وقت حضرت موسیؑ علنی طور پر دعوت دی اور ساحروں نے ایمان قبول کیا تو  مؤمن آل فرعون نے بھی اپنا ایمان ظاہر کیا اور وہ ساحروں کی مانند قتل ہوا۔ اسکے ہاتھ اور انگلیاں صلیب پر فلج زدہ ہو گئیں وہ اسی حال میں اپنی قوم کو اشارے سے کہتا: میری پیروی کرو تا میں تمہیں ہدایت و رشد کی جانب راہنمائی کروں۔ <ref>قمی، تفسیر قمی، ۱۳۶۳ش، ج۲، ص۲۵۸؛ مجلسی، بحارالانوار، ۱۳۶۲ش، ج۱۳، ص۱۶۲</ref>


==فضیلت اور خواص==
[[پیامبر(ص)]] سے منقول ہے کہ اس سورت کا تلاوت کرنے والے کی امید منقطع نہیں ہو گی اور وہ اس روز دنیا میں خدا سے ڈرنے والوں میں سے ہو گا۔ اسی طرح اگر کوئی اس سورت کو لکھے اور باغ کی دیوار پر آویزاں کرے تو وہ باغ سرسبز ہو جائے گا اور پھلے پھولے گا۔اگر اسے لکھ کر دکان میں نصب کرے اس کے کام میں اضافہ اور برکت پیدا ہو گی۔<ref>بحرانی، البرهان فی تفسیر القرآن، ۱۳۸۹ش، ج۴، ص۷۴۱.</ref>


ایک اور  پیغمبر اکرمؐ کی روایت میں آیا ہے :جو شخص قیامت کے روز جنت میں چلنے کا خواہش مند ہے تو اسے چاہئے کہ «حم» سے شروع ہونے والی سورتوں کو نماز تہجد میں پڑھے۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۵۸ش، ج۲۱، ص۲۲۴.</ref>
==واقعات اور  تاریخی حکایات==
*  قوم نوح کی طرف اشارہ اور امتوں کی اپنے انبیا سے مخالفت۔ (آیه ۵)
* رسالت موسی: دعوت [[فرعون]]، [[هامان]] اور قارون، موسی پت تہمت سحر، مومنوں کے قتل کا حکم۔
**داستان مؤمن آل فرعون: فرعون کا قتل موسی کا ارادۂ قتل،  مؤمن آل فرعون کا فرعون کو جواب، نوح، عاد اور ثمود کی اقوام سے انذار، آیات الہی کے مخالفین سے انذار،  فرعون کا ہامان کو دیدار خدا کیلئے بلند برج کی تعمیر کا حکم دینا، مؤمن آل فرعون کا لوگوں کو انبیا پر ایمان اور انکی پیروی کرنے کی دعوت دینا،
**حضرت موسی پر کتاب کا نازل ہونا۔(آیات ۲۳-۵۴)
{{سورہ غافر}}
{{سورہ غافر}}


گمنام صارف