مندرجات کا رخ کریں

"سورہ یس" کے نسخوں کے درمیان فرق

31 بائٹ کا ازالہ ،  1 ستمبر 2018ء
سطر 20: سطر 20:
اس سورت کی آیات کی تعداد قراءِ [[کوفہ]] کے قول کے مطابق 82 اور دوسرے قراء کے مطابق 82 ہے لیکن اول الذکر قول زیادہ مشہور ہے۔ اس کے الفاظ کی تعداد 733 اور حروف کی تعداد 3068 ہے؛ ترتیب مصحف کے لحاظ سے [[قرآن کریم]] کی چھتیسویں اور ترتیب نزول کے لحاظ سے اکتالیسویں سورت ہے؛ [[مکی اور مدنی|مکی]] ہے؛ [[حروف مقطعہ]] سے شروع ہونے والی انتیس سورتوں میں انیسویں نمبر پر اور ان تئیس سورتوں میں پہلے نمبر پر ہے جن کا آغاز "[[قسم|قَسَم]]" سے ہوتا ہے۔ حجم و کمیت کے لحاظ سے [[سور مثانی]] کے زمرے میں آتی ہے اور تقریبا ایک حزب (ایک چوتھائی) پارے کے برابر ہے۔
اس سورت کی آیات کی تعداد قراءِ [[کوفہ]] کے قول کے مطابق 82 اور دوسرے قراء کے مطابق 82 ہے لیکن اول الذکر قول زیادہ مشہور ہے۔ اس کے الفاظ کی تعداد 733 اور حروف کی تعداد 3068 ہے؛ ترتیب مصحف کے لحاظ سے [[قرآن کریم]] کی چھتیسویں اور ترتیب نزول کے لحاظ سے اکتالیسویں سورت ہے؛ [[مکی اور مدنی|مکی]] ہے؛ [[حروف مقطعہ]] سے شروع ہونے والی انتیس سورتوں میں انیسویں نمبر پر اور ان تئیس سورتوں میں پہلے نمبر پر ہے جن کا آغاز "[[قسم|قَسَم]]" سے ہوتا ہے۔ حجم و کمیت کے لحاظ سے [[سور مثانی]] کے زمرے میں آتی ہے اور تقریبا ایک حزب (ایک چوتھائی) پارے کے برابر ہے۔


==مفاہیم==
==مضامین==
اس سورت کے مضامین حسب ذیل ہیں:
اس سورت میں اصول دین میں سے [[توحید]]، [[نبوت]] اور [[معاد]] کی طرف اشارہ ہے۔ ابتدائی آیات نبوت اور اس کا فلسفہ اور لوگوں کا پیغمبروں کی دعوت پر عکس العمل کو بیان کیا ہے۔ اس کے بعد توحید کے بارے میں بعض آیات آئی ہیں جن میں اللہ کی وحدانیت کی بعض نشانیاں بیان کی ہیں۔ اس کے بعد معاد اور قیامت میں سزا پانے نیز پرہیزگاروں کو مجرموں سے الگ کرنے کے لیے مردوں کا زندہ ہونے کو بیان کیا ہے۔اور کہا گیا ہے کہ اس دن انسان کے اعضا اور جوارح بولنے لگیں گے۔سورت کے آخر میں تینوں اصول کا خلاصہ بیان کیا ہے اور ان پر استدلال کیا ہے۔<ref>طباطبایی،‌ المیزان، ۱۳۷۰ش، ج۱۷، ص۹۰.</ref>
* [[حبیب نجار]] کی داستان
* [[معاد]] اور حشر و نشر اور قیامت کے دن مردوں کے زندہ ہونے کا مسئلہ
* انسان کے اعضاء و جوارح کا گویا ہوجانا اور انسان کے خلاف ان کی گواہی دینا
 
یہ سورت [[حدیث|احادیث و روایات]] کے مطابق افضل ترین سورتوں میں سے ایک ہے حتی کہ اس کو قلب القرآن (قرآن کا دل) کا لقب ملا ہے اور اس کے حفظ پر دنیاوی ثمرات اور اخروی ثواب کی بشارت پر تاکید وافر ہوئی ہے اور اس کی تلاوت کی بہت سفارش ہوئی ہے۔ اس سلسلے میں سورہ یاسین کے بارے میں وارد ہونے والی روایات و احادیث دوسری سورتوں کی نسبت بہت زيادہ ہیں۔<ref>دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج2، ص1247۔</ref>
{{سورہ یس}}
{{سورہ یس}}


confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
9,096

ترامیم