مندرجات کا رخ کریں

"سورہ قصص" کے نسخوں کے درمیان فرق

imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
سطر 4: سطر 4:


==سورہ قصص==
==سورہ قصص==
سورہ قصص کی وجۂ تسمیہ اس سورت میں بیان ہونے والی بعض انبیاء کی داستانیں ہیں؛ منجملہ [[حضرت موسی(ع)]] کی داستان جو تفصیل سے بیان ہوئی ہے [=آیت 3 تا آیت 46] اور آیت 25 میں اس داستان کو '''قصص''' کا نام دیا گیا ہے۔ اس سورت کا دوسرا نام سورہ '''موسی و فرعون''' ہے۔ سورہ قصص چودھویں سورت ہے جس کا آغاز [[حروف مقطعہ]] [=طسم: طا سین میم] سے ہوا ہے۔ مصحف کے لحاظ سے اٹھائیسویں اور نزول کے لحاظ سے انچاسویں سورت ہے۔ [[مکی اور مدنی|مکی]] سورت ہے جس کی آیات کی تعداد 88 ہے گوکہ بعض قراءِ کے مطابق یہ تعداد 87 ہے تاہم اول الذکر عدد مشہور اور معمول ہے۔ یہ سورت 1443 الفاظ اور 5933 حروف پر مشتمل ہے۔ حجم و کمیت کے لحاظ سے [[قرآن]] کی اوسط سورتوں میں سے ہے اور تقریبا نصف جزء (پارے) کا احاطہ کئے ہوئے ہے۔<ref>دانشنامه قرآن و قرآن پژوهی، ج۲، ص۱۲۴۴ـ۱۲۴۵</ref>
سورہ قصص کی وجۂ تسمیہ اس سورت میں بیان ہونے والی بعض انبیاء کی داستانیں ہیں؛ منجملہ [[حضرت موسی (ع)]] کی داستان جو تفصیل سے بیان ہوئی ہے [آیت 3 تا آیت 46] اور آیت 25 میں اس داستان کو قصص کا نام دیا گیا ہے۔ اس سورت کا دوسرا نام سورہ موسی و فرعون ہے۔ سورہ قصص چودھویں سورت ہے جس کا آغاز [[حروف مقطعہ]] [طسم: طا سین میم] سے ہوا ہے۔ مصحف کے لحاظ سے اٹھائیسویں اور نزول کے لحاظ سے انچاسویں سورت ہے۔ [[مکی اور مدنی|مکی]] سورت ہے جس کی آیات کی تعداد 88 ہے گوکہ بعض قراءِ کے مطابق یہ تعداد 87 ہے تاہم اول الذکر عدد مشہور اور معمول ہے۔ یہ سورت 1443 الفاظ اور 5933 حروف پر مشتمل ہے۔ حجم و کمیت کے لحاظ سے [[قرآن]] کی اوسط سورتوں میں سے ہے اور تقریبا نصف جزء (پارے) کا احاطہ کئے ہوئے ہے۔<ref>دانش نامہ قرآن و قرآن پژوهی، ج۲، ص۱۲۴۴ـ۱۲۴۵</ref>
 
==مفاہیم==
==مفاہیم==
[[حضرت موسی|موسی(ع)]] اور [[فرعون]] کا قصہ اس سورت کے آغاز ہی میں مندرج ہوا ہے اور [[قارون]] کا قصہ اس کے آخری حصے میں آیا ہے۔ خداوند متعال اس سورت کے ضمن میں مسلمانوں کو دلاسہ دیتا ہے کہ انہیں جان لینا چاہئے کہ تمام قوتیں اسی کے ہاتھ میں ہیں اور وہ ان کی مدد کرتا ہے اور [[فرعون]] کی ظاہری طاقت اور [[قارون]] کی پوری دولت اللہ کے سامنے کوئی وقعت نہیں رکھتی۔
[[حضرت موسی|موسی(ع)]] اور [[فرعون]] کا قصہ اس سورت کے آغاز ہی میں مندرج ہوا ہے اور [[قارون]] کا قصہ اس کے آخری حصے میں آیا ہے۔ خداوند متعال اس سورت کے ضمن میں مسلمانوں کو دلاسہ دیتا ہے کہ انہیں جان لینا چاہئے کہ تمام قوتیں اسی کے ہاتھ میں ہیں اور وہ ان کی مدد کرتا ہے اور [[فرعون]] کی ظاہری طاقت اور [[قارون]] کی پوری دولت اللہ کے سامنے کوئی وقعت نہیں رکھتی۔
گمنام صارف