مندرجات کا رخ کریں

"سورہ نور" کے نسخوں کے درمیان فرق

5,020 بائٹ کا اضافہ ،  6 اگست 2018ء
سطر 30: سطر 30:
<font color=green>{{قرآن کا متن|اللَّهُ نُورُ‌ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْ‌ضِ ۚ مَثَلُ نُورِ‌هِ کمِشْکاةٍ فِیهَا مِصْبَاحٌ ۖ الْمِصْبَاحُ فِی زُجَاجَةٍ ۖ الزُّجَاجَةُ کأَنَّهَا کوْکبٌ دُرِّ‌ی یوقَدُ مِن شَجَرَ‌ةٍ مُّبَارَ‌کةٍ زَیتُونَةٍ لَّا شَرْ‌قِیةٍ وَلَا غَرْ‌بِیةٍ یکادُ زَیتُهَا یضِیءُ وَلَوْ لَمْ تَمْسَسْهُ نَارٌ‌ ۚ نُّورٌ‌ عَلَیٰ نُورٍ‌ ۗ یهْدِی اللَّهُ لِنُورِ‌هِ مَن یشَاءُ ۚ وَیضْرِ‌بُ اللَّهُ الْأَمْثَالَ لِلنَّاسِ ۗ وَاللَّهُ بِکلِّ شَیءٍ عَلِیمٌ|ترجمہ =اللہ آسمانوں اور زمین کا نور ہے .اس کے نور کی مثال اس طاق کی ہے جس میں چراغ ہو اور چراغ شیشہ کی قندیل میں ہو اور قندیل ایک جگمگاتے ستارے کے مانند ہو جو زیتون کے بابرکت درخت سے روشن کیا جائے جو نہ مشرق والا ہو نہ مغرب والا اور قریب ہے کہ اس کا روغن بھڑک اٹھے چاہے اسے آگ مس بھی نہ کرے یہ نور بالائے نور ہے اور اللہ اپنے نور کے لئے جسے چاہتا ہے ہدایت دے دیتا ہے اور اسی طرح مثالیں بیان کرتا ہے اور وہ ہر شے کا جاننے والا ہے|سورت=نور|آیت=35|اندازہ=20px}}'''</font><br/>  
<font color=green>{{قرآن کا متن|اللَّهُ نُورُ‌ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْ‌ضِ ۚ مَثَلُ نُورِ‌هِ کمِشْکاةٍ فِیهَا مِصْبَاحٌ ۖ الْمِصْبَاحُ فِی زُجَاجَةٍ ۖ الزُّجَاجَةُ کأَنَّهَا کوْکبٌ دُرِّ‌ی یوقَدُ مِن شَجَرَ‌ةٍ مُّبَارَ‌کةٍ زَیتُونَةٍ لَّا شَرْ‌قِیةٍ وَلَا غَرْ‌بِیةٍ یکادُ زَیتُهَا یضِیءُ وَلَوْ لَمْ تَمْسَسْهُ نَارٌ‌ ۚ نُّورٌ‌ عَلَیٰ نُورٍ‌ ۗ یهْدِی اللَّهُ لِنُورِ‌هِ مَن یشَاءُ ۚ وَیضْرِ‌بُ اللَّهُ الْأَمْثَالَ لِلنَّاسِ ۗ وَاللَّهُ بِکلِّ شَیءٍ عَلِیمٌ|ترجمہ =اللہ آسمانوں اور زمین کا نور ہے .اس کے نور کی مثال اس طاق کی ہے جس میں چراغ ہو اور چراغ شیشہ کی قندیل میں ہو اور قندیل ایک جگمگاتے ستارے کے مانند ہو جو زیتون کے بابرکت درخت سے روشن کیا جائے جو نہ مشرق والا ہو نہ مغرب والا اور قریب ہے کہ اس کا روغن بھڑک اٹھے چاہے اسے آگ مس بھی نہ کرے یہ نور بالائے نور ہے اور اللہ اپنے نور کے لئے جسے چاہتا ہے ہدایت دے دیتا ہے اور اسی طرح مثالیں بیان کرتا ہے اور وہ ہر شے کا جاننے والا ہے|سورت=نور|آیت=35|اندازہ=20px}}'''</font><br/>  
بعض تفاسیر نقل شدہ روایات کے مطابق اس آیہ مجیدہ کو اہل بیتؑ پر تطبیق دی ہے۔ [[تفسیر شبر]] میں [[امام رضاؑ]] سے روایت نقل ہوئی ہے کہ آپ نے فرمایا ہے: ہم وہ مشکات ہیں جس میں محمد کا چراغ ہے اور اللہ تعالی جسے چاہے ہماری ولایت کے ذریعے سے اس کی ہدایت کرتا ہے۔<ref>تفسیر شبر، ص۳۴۲</ref> [[تفسیر المیزان]] میں بھی [[امام صادقؑ]] سے اس آیت کے بارے میں یوں نقل ہوا ہے: یہ ایک مثال ہے جسے اللہ تعالی نے ہم اہلبیت کے لئے بیان کیا ہے کہ پیغمبر اور ائمہ اللہ کی نشانیاں ہیں؛ وہ نشانیاں جن کے ذریعے سے لوگ توحید، دینی مصلحتیں، اسلامی شریعت، مستحبات اور واجبات کی طرف ہدایت ہوتے ہیں۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۷۴ش، ج۱۵، ص۱۹۵</ref> [[علامہ طباطبائی]] اس روایت کو ان احادیث میں سے قرار دیا ہے جو بعض مصادیق کی طرف اشارہ کرتی ہے، اور ان کا کہنا ہے کہ ظاہری طور پر یہ آیت اہلبیتؑ انبیاء، اولیا اور اوصیا کو بھی شامل ہے۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۷۴ش، ج۱۵، ص۱۹۵</ref>
بعض تفاسیر نقل شدہ روایات کے مطابق اس آیہ مجیدہ کو اہل بیتؑ پر تطبیق دی ہے۔ [[تفسیر شبر]] میں [[امام رضاؑ]] سے روایت نقل ہوئی ہے کہ آپ نے فرمایا ہے: ہم وہ مشکات ہیں جس میں محمد کا چراغ ہے اور اللہ تعالی جسے چاہے ہماری ولایت کے ذریعے سے اس کی ہدایت کرتا ہے۔<ref>تفسیر شبر، ص۳۴۲</ref> [[تفسیر المیزان]] میں بھی [[امام صادقؑ]] سے اس آیت کے بارے میں یوں نقل ہوا ہے: یہ ایک مثال ہے جسے اللہ تعالی نے ہم اہلبیت کے لئے بیان کیا ہے کہ پیغمبر اور ائمہ اللہ کی نشانیاں ہیں؛ وہ نشانیاں جن کے ذریعے سے لوگ توحید، دینی مصلحتیں، اسلامی شریعت، مستحبات اور واجبات کی طرف ہدایت ہوتے ہیں۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۷۴ش، ج۱۵، ص۱۹۵</ref> [[علامہ طباطبائی]] اس روایت کو ان احادیث میں سے قرار دیا ہے جو بعض مصادیق کی طرف اشارہ کرتی ہے، اور ان کا کہنا ہے کہ ظاہری طور پر یہ آیت اہلبیتؑ انبیاء، اولیا اور اوصیا کو بھی شامل ہے۔<ref>طباطبایی، المیزان، ۱۳۷۴ش، ج۱۵، ص۱۹۵</ref>
==آیات الاحکام==
سورہ نور کی دوسری آیت سے 8ویں آیت تک کو [[آیات الاحکام]] میں شمار کیا گیا ہے۔<ref>ایروانی، دروس تمهیدیه، ج۱، صص ۳۵۶، ۵۶۷ و ۵۷۷؛ فاضل مقداد، کنز العرفان، ۱۳۷۳ش، ج۲، ص۲۹۴.</ref> دوسری آیت میں زانی کی حد بیان ہوئی ہے اور تیسری آیت میں مومن کی زانی سے شادی کرنے کو حرام قرار دیا ہے؛ البتہ تفاسیر میں ذکر ہوا ہے کہ اس آیت میں زانی سے مراد وہ شخص ہے جو زنا میں مشہور ہے اور توبہ بھی نہیں کیا ہے۔<ref>فیض کاشانی، تفسیر صافی، ۱۴۱۵ق، ج۳، ص۴۱۷.</ref>چوتھی سے 8ویں آیت تک کی آیات میں زنا کی تمہت اور قذف اور لعان کا حکم بیان ہوا ہے۔<ref>مقدس اردبیلی، زبدة البیان، نشر مکتبة المرتضویه، ص۶۱۳.</ref>
آیات الاحکام میں سے ایک اور آیت 31ویں آیت ہے جو حجاب کی آیات میں سے ایک شمار ہوتی ہے۔<ref>ایروانی، دروس تمهیدیه، ج۱، ص۳۷۷ـ۳۸۴.</ref> اس آیت میں عورتوں کو پاکدامن بننے اور زینت کو چھپانے کا حکم ہوا ہے اور خواتین کو جن سے حجاب کرنا واجب نہیں ہے ان کا بھی نام لیا ہے۔ 60ویں آیت میں عمر رسیدہ خواتین کو بعض شرائط کے ساتھ اس حکم سے استثنا کیا ہے۔<ref>ایروانی، دروس تمهیدیه، ج۱، ص۳۸۶؛ مکارم شیرازی، تفسیر نمونه، ۱۳۷۴ش، ج۱۴، ص۵۴۲.</ref> اسی طرح 32ویں اور 33ویں آیت کو ان آیات میں سے شمار کیا ہے جن سے شرعی حکم استفادہ کیا جاسکتا ہے۔<ref>مقدس اردبیلی، زبدة البیان، نشر مکتبة المرتضویه، صص۵۰۴ و ۳۶۷.</ref> یہ آیات مردوں اور عورتوں کو شادی کرنے کا حکم دیتی ہیں اور اگر شادی کرنا ممکن نہیں ہو تو [[عفت]] اور پاکدامنی اختیار کریں۔
==فضیلت اور خصوصیات==
سورہ نور کی فضیلت میں پیغمبر اکرمؐ سے ایک روایت نقل ہوئی ہے کہ جو بھی سورہ نور کی تلاوت
در فضیلت سوره نور از [[پیامبر(ص)]] روایت شده هر که سوره نور را قرائت نماید خداوند به تعداد تمام مردان و زنان مؤمن در گذشته و در آینده به او ده حسنه می‌دهد.<ref>طبرسی، مجمع البیان، ۱۳۷۲ش، ج۷،ص۲۱۶.</ref> درباره آموزش سوره نور به اعضای خانواده نیز از پیامبر(ص) آمده از حقوق دختر بر پدر آن است که سوره نور را به او تعلیم دهد.<ref>شیخ طوسی، تهذیب الاحکام، ۱۳۸۲ق، ج۸، ص۱۱۲.</ref> از [[امام علی(ع)]] هم در این باره آمده سوره نور را به زنان‌تان بیاموزید که در آن موعظه‌ها و پندهای نیکویی است.<ref>کلینی، کافی، ۱۴۰۷ق، ج۵، ص۵۱۶.</ref> از [[امام صادق(ع)]] نیز نقل شده مال‌ و غریزه جنسی خود را با تلاوت سوره نور محافظت کنید و زنان‌تان را با این سوره حفظ کنید، زیرا هر کس بر قرائت این سوره به صورت روزانه یا شبانه مداومت ورزد، هیچ یک از اهل خانه‌اش مرتکب [[زنا]] نخواهد شد و پس از مرگش هفتاد هزار [[فرشته]] الهی او را تا قبرش تشییع می‌کنند و برای او دعا و [[استغفار]] می‌کنند تا او را در قبرش کنند.<ref>ابن بابویه، ثواب الاعمال، ۱۳۸۲ش، ص۱۰۹.</ref>
برای تلاوت این سوره در [[حدیث|روایات]] آثار و برکاتی چون راهی برای جلوگیری از [[احتلام]]<ref>بحرانی، تفسیرالبرهان، ۱۳۸۸ش، ج۴، ص۴۳.</ref>، بازگشت فراری (اگر آیه ۴۰ این سوره را بخواند) و درمان ضعف چشم اگر آیه ۳۵ سوره نور را بنویسد و بشوید و از آن آب در چشم کشد<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۲، ص۶۳.</ref> نقل شده است.
==تک نگاری‌ها==
آثاری به صورت مستقل به تفسیر سوره نور پرداخته‌اند:
*تفسیر سوره نور اثر [[خلیل کمره‌ای|میرزا خلیل کمره‌ای]]،
*[http://hiddensun.behnamonline.net/Book/b10.pdf متن مکتوب ۱۳ جلسه سخنرانی [[مرتضی مطهری]]، تفسیر سوره نور ]


== متن سورہ==
== متن سورہ==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم