"سورہ آل عمران" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←آیت کظم غیظ (134)
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 135: | سطر 135: | ||
|ترجمہ= وہ پرہیزگار جو خوشحالی اور بدحالی (غرضیکہ ہر حال میں راہِ خدا میں مال) خرچ کرتے ہیں جو غصے کو پی جاتے ہیں اور لوگوں (کے قصور) معاف کر دیتے ہیں۔ اور اللہ بھلائی کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔}} | |ترجمہ= وہ پرہیزگار جو خوشحالی اور بدحالی (غرضیکہ ہر حال میں راہِ خدا میں مال) خرچ کرتے ہیں جو غصے کو پی جاتے ہیں اور لوگوں (کے قصور) معاف کر دیتے ہیں۔ اور اللہ بھلائی کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔}} | ||
</noinclude> | </noinclude> | ||
{{خاتمہ}} | {{خاتمہ}} | ||
اس آیت میں خدا کی مغفرت کے حصول میں کوشاں ان پرہیزگاروں کی بعض خصوصیات کا تذکرہ آیا ہے من جملہ ان صفات میں غصے پر کنٹرول کرنا شامل ہے۔<ref>مکارم شیرازی، تفسیر نمونہ، 1371ش، ج3، ص97.</ref> | |||
[[پرونده:آیه و لا تحسبن الذین قتلوا فی سبیل الله امواتا آل عمران آیه 169.jpg| | [[پرونده:آیه و لا تحسبن الذین قتلوا فی سبیل الله امواتا آل عمران آیه 169.jpg|تصغیر|180px|آیت کظم غیظ خط نستعلیق میں]] | ||
=== | ===شہداء زندہ ہیں (169)=== | ||
<div style="text-align: center;"><noinclude> | <div style="text-align: center;"><noinclude> | ||
{{قرآن کا متن|وَلَا تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ قُتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّـهِ أَمْوَاتًا ۚ بَلْ أَحْيَاءٌ عِندَ رَبِّهِمْ يُرْزَقُونَ﴿61﴾»<br /> | {{قرآن کا متن|وَلَا تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ قُتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّـهِ أَمْوَاتًا ۚ بَلْ أَحْيَاءٌ عِندَ رَبِّهِمْ يُرْزَقُونَ﴿61﴾»<br /> | ||
| | |ترجمہ= اور جو لوگ اللہ کی راہ میں مارے گئے ہیں انہیں ہرگز مردہ نہ سمجھو بلکہ وہ زندہ ہیں اپنے پروردگار کے یہاں رزق پا رہے ہیں۔}} | ||
</noinclude> | </noinclude> | ||
{{خاتمہ}} | {{خاتمہ}}<!-- | ||
آیه از مقام بلند [[شهادت|شهيدان]] ياد كرده و از زندهبودن آنها پس از مرگ و زندگی فوقالعادهٔ آنان نزد پروردگارشان، سخن گفته است.<ref>مكارم شيرازى، تفسیر نمونه، 1374ش، ج3، ص168-170.</ref> این آیه از جمله آیاتی است که بر ضریح کنونی (نصبشده در سال 1395ش) [[حضرت عباس (ع)]]، نقش بسته است.<ref>[https://alkafeel.net/ar-news/index.php?id=3929&lang=pr شبکه جهانی الکفیل.]</ref> | آیه از مقام بلند [[شهادت|شهيدان]] ياد كرده و از زندهبودن آنها پس از مرگ و زندگی فوقالعادهٔ آنان نزد پروردگارشان، سخن گفته است.<ref>مكارم شيرازى، تفسیر نمونه، 1374ش، ج3، ص168-170.</ref> این آیه از جمله آیاتی است که بر ضریح کنونی (نصبشده در سال 1395ش) [[حضرت عباس (ع)]]، نقش بسته است.<ref>[https://alkafeel.net/ar-news/index.php?id=3929&lang=pr شبکه جهانی الکفیل.]</ref> |