"سورہ آل عمران" کے نسخوں کے درمیان فرق
م
←آیت مُلک (26)
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←آیت مُلک (26)) |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (←آیت مُلک (26)) |
||
سطر 91: | سطر 91: | ||
</noinclude> | </noinclude> | ||
{{خاتمہ}} | {{خاتمہ}} | ||
اس آیت میں خدا کی مالکیت سے خدا کی قدرت مراد ہے جس کے تحت خدا کائنات میں ہر طرح کی تصرف کر سکتا ہے۔<ref>مغنیہ، الکاشف، 1424ق، ج2، ص36-37.</ref> [[مفسرین]]، صدر اسلام کے مسلمانوں کو اس جملے {{قرآن کا متن|تُؤْتِي الْمُلْكَ مَنْ تَشاءُ}} کا مصداق قرار دیتے ہیں جنہوں نے اسلام کی دعوت کو قبول کر کے اسلامی احکام پر عمل پیرا ہوئے جس کے نتیجے میں خدا نے ان کو حکومت، استحکام اور عزت عطا فرمائی اسی طرح [[مشرکین]]، [[رومیوں]] اور [[ | اس آیت میں خدا کی مالکیت سے خدا کی قدرت مراد ہے جس کے تحت خدا کائنات میں ہر طرح کی تصرف کر سکتا ہے۔<ref>مغنیہ، الکاشف، 1424ق، ج2، ص36-37.</ref> [[مفسرین]]، صدر اسلام کے مسلمانوں کو اس جملے {{قرآن کا متن|تُؤْتِي الْمُلْكَ مَنْ تَشاءُ}} کا مصداق قرار دیتے ہیں جنہوں نے اسلام کی دعوت کو قبول کر کے اسلامی احکام پر عمل پیرا ہوئے جس کے نتیجے میں خدا نے ان کو حکومت، استحکام اور عزت عطا فرمائی اسی طرح [[مشرکین]]، [[رومیوں]] اور [[ایران|ایرانیوں]] کو جملہ {{قرآن کا متن|وَ تَنْزِعُ الْمُلْكَ مِمَّنْ تَشاءُ}} کا مصداق قرار دیتے ہیں اور ان کے اس نافرمانی کی وجه سے خدا نے ان کو کمزور فرمایا اور ان کی عزت ان سے لے لئے۔<ref>طبرسی، مجمع البیان، 1372ش، ج2، ص727-728؛ مغنیہ، الکاشف، 1424ق، ج2، ص37.</ref> اس بنا پر طاقتوروں سے ان کی قدرت اور توانائی کو سلب کر کے اسے کمزوروں کو عطا کرنا خدا کی قدرت کی نشانیوں میں سے ہے۔<ref>مغنیہ، الکاشف، 1424ق، ج2، ص37.</ref> | ||
[[ملف:آیه مباهله (آل عمران ۶۱).jpg|180px|تصغیر|آیت مباہلہ]] | [[ملف:آیه مباهله (آل عمران ۶۱).jpg|180px|تصغیر|آیت مباہلہ]] | ||