"علم غیب" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 5: | سطر 5: | ||
علمائے [[امامیہ]] اس بات کے معتقد ہیں کہ [[انبیاء]] اور [[ائمہ معصومینؑ]] علم غیب کی اسی دوسری قسم یعنی مستفاد و وابستہ علم غیب سے بہرہ مند ہیں اور ان ہستیوں نے علم غیب کی اس قسم کو خدا سے کسب کئے ہیں۔ | علمائے [[امامیہ]] اس بات کے معتقد ہیں کہ [[انبیاء]] اور [[ائمہ معصومینؑ]] علم غیب کی اسی دوسری قسم یعنی مستفاد و وابستہ علم غیب سے بہرہ مند ہیں اور ان ہستیوں نے علم غیب کی اس قسم کو خدا سے کسب کئے ہیں۔ | ||
بعض [[وہابیت|وہابی]] قرآن کی بعض آیات سے استناد کرتے ہوئے علم غیب کو صرف خدا کے ساتھ مختص سمجھتے ہیں؛ ان کے مقابلے میں علمائے امامیہ | بعض [[وہابیت|وہابی]] قرآن کی بعض آیات سے استناد کرتے ہوئے علم غیب کو صرف خدا کے ساتھ مختص سمجھتے ہیں؛ ان کے مقابلے میں علمائے امامیہ قرآن کی بعض دوسری آیتوں سے استدلال کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ خدا نے انبیاء اور اپنے بعض منتخب بندوں کو علم غیب سے نوازا ہے اور خدا جسے چاہے علم غیب عطا کرتا ہے۔ | ||
ائمہ معصومین کے علم غیب کے بارے میں دو نظریے پائے جاتے ہیں: ایک حداقلی و محدود جبکہ دوسرا حداکثری اور نامحدود۔ ائمہ معصومینؑ کے بارے میں بعض کہتے ہیں کہ ان کا علم غیب چند چیزوں تک محدود ہے جبکہ بعض علماء بعض احادیث سے استناد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ائمہ معصومین کا علم غیب تمام چیزوں کو شامل کرتا ہے یعنی جو اب تک دنیا میں آئیں ہیں اور جو آئندہ دنیا میں آئیں گے سب کو شامل کرتا ہے۔ | ائمہ معصومین کے علم غیب کے بارے میں دو نظریے پائے جاتے ہیں: ایک حداقلی و محدود جبکہ دوسرا حداکثری اور نامحدود۔ ائمہ معصومینؑ کے بارے میں بعض کہتے ہیں کہ ان کا علم غیب چند چیزوں تک محدود ہے جبکہ بعض علماء بعض احادیث سے استناد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ائمہ معصومین کا علم غیب تمام چیزوں کو شامل کرتا ہے یعنی جو اب تک دنیا میں آئیں ہیں اور جو آئندہ دنیا میں آئیں گے سب کو شامل کرتا ہے۔ |