مندرجات کا رخ کریں

"الزام تراشی" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 43: سطر 43:
==حدیث مباہتہ==
==حدیث مباہتہ==
{{اصلی|حدیث مباہتہ}}
{{اصلی|حدیث مباہتہ}}
<nowiki>مُباہِتہ ایک فقہی اصطلاح ہے جو پیغمبر اکرمؐ سے منقول روایت کے لفظ «{{بَاہِتُوہُمْ»</nowiki><ref>کلینی، کافی، 1407ھ، ج2، ص375.</ref> سے اخذ کیا ہے۔<ref>مجلسی اول، روضۃ المتقین، 1406ھ، ج9، ص327؛ علامہ مجلسی، مرآۃ العقول، 1404ھ، ج11، ص77.</ref> فقہ میں بعض نے اسے الزامی تراشی کے معنی میں لیا ہے اور اس سے استناد کرتے ہوئے اہل بدعت پر تہمت لگانے پر جائز کا فتوا دیا ہے؛<ref>خویی، مصباح الفقاہۃ، 1417ھ، ج1، ص458؛ گلپایگانی، الدرّ المنضود، 1412ھ، ج2، ص148؛ تبریزی، ارشاد الطالب، 1416ھ، ج1، ص281.</ref> لیکن بعض نے اسے محکم اور قوی دلیل کے معنی میں لیا ہے<ref>فیض کاشانی، الوافی، 1406ھ، ج1، ص245.</ref> اس کے نتیجے میں اہل بدعت پر الزام لگانے کو جائز نہیں سمجھا ہے۔<ref>محمدیان و دیگران، «تأملی در مدلول روایت موسوم بہ مباہتہ»، ص159.</ref>
<nowiki>مُباہِتہ ایک [[فقہی اصطلاحات|فقہی اصطلاح]] ہے جسے [[پیغمبر اکرمؐ]] سے منقول روایت کے لفظ «بَاہِتُوہُمْ»</nowiki><ref>کلینی، کافی، 1407ھ، ج2، ص375.</ref> سے اخذ کیا گیا ہے۔<ref>مجلسی اول، روضۃ المتقین، 1406ھ، ج9، ص327؛ علامہ مجلسی، مرآۃ العقول، 1404ھ، ج11، ص77.</ref> فقہ میں بعض نے اسے الزامی تراشی کے معنی میں لیا ہے اور اس سے استناد کرتے ہوئے اہل بدعت پر تہمت لگانے کے سلسلے میں [[جائز|جواز]] کا [[فتوا]] دیا ہے؛<ref>خویی، مصباح الفقاہۃ، 1417ھ، ج1، ص458؛ گلپایگانی، الدرّ المنضود، 1412ھ، ج2، ص148؛ تبریزی، ارشاد الطالب، 1416ھ، ج1، ص281.</ref> لیکن بعض نے اسے مضبوط اور قوی دلیل کے معنی میں لیا ہے۔<ref>فیض کاشانی، الوافی، 1406ھ، ج1، ص245.</ref> اس کے نتیجے میں اہل بدعت پر الزام لگانے کو جائز نہیں سمجھا ہے۔<ref>محمدیان و دیگران، «تأملی در مدلول روایت موسوم بہ مباہتہ»، ص159.</ref>


==حوالہ جات==
==حوالہ جات==
confirmed، movedable
5,154

ترامیم