مندرجات کا رخ کریں

"قرآن کریم" کے نسخوں کے درمیان فرق

 
سطر 32: سطر 32:


=== کیفیت دریافت ===
=== کیفیت دریافت ===
قرآن میں [[انبیاء]] پر ہونے والی وحی کی تین قسمیں بیان ہوئی ہیں: الہام، پردے کے پیچھے سے اور فرشتوں کے ذریعے۔<ref>قرآن، سورہ شورا، آیت51.</ref> بعض سورہ بقرہ کی آیت <font color=green>{{حدیث|قُلْ مَن كَانَ عَدُوًّا لِّجِبْرِيلَ فَإِنَّهُ نَزَّلَهُ عَلَىٰ قَلْبِكَ بِإِذْنِ اللَّـهِ|ترجمہ= اے رسول کہہ دیجئے کہ جو شخص بھی جبریل کا دشمن ہے اسے معلوم ہونا چاہئے کہ جبریل نے آپ کے دل پر قرآن حکم خدا سے اتارا ہے۔}}</font><ref>قرآن، بقره، 97.</ref> سے استناد کرتے ہوئے کہتے ہیں: قرآن کا نزول صرف اور صرف "جبرئیل" کے ذریعے انجام پایا ہے؛<ref>میرمحمدی زرندی، تاریخ و علوم قرآن، 1363ش، ص7.</ref> لیکن مشہور نظریہ کے مطابق دوسرے طریقوں منجملہ براہ راست حضرت محمدؐ کے قلب مطہر پر نازل ہوا ہے۔<ref>یوسفی غروی، علوم قرآنی، 1393ش، ص46؛ معرفت، التمہید، 1412ق، ص55و56.</ref>
قرآن میں [[انبیاء]] پر ہونے والی وحی کی تین قسمیں بیان ہوئی ہیں: الہام، پردے کے پیچھے سے اور فرشتوں کے ذریعے۔<ref>قرآن، سورہ شورا، آیت51.</ref> بعض سورہ بقرہ کی آیت {{حدیث|قُلْ مَن كَانَ عَدُوًّا لِّجِبْرِيلَ فَإِنَّهُ نَزَّلَهُ عَلَىٰ قَلْبِكَ بِإِذْنِ اللَّـهِ|ترجمہ= اے رسول کہہ دیجئے کہ جو شخص بھی جبریل کا دشمن ہے اسے معلوم ہونا چاہئے کہ جبریل نے آپ کے دل پر قرآن حکم خدا سے اتارا ہے۔}}<ref>قرآن، بقره، 97.</ref> سے استناد کرتے ہوئے کہتے ہیں: قرآن کا نزول صرف اور صرف "جبرئیل" کے ذریعے انجام پایا ہے؛<ref>میرمحمدی زرندی، تاریخ و علوم قرآن، 1363ش، ص7.</ref> لیکن مشہور نظریہ کے مطابق دوسرے طریقوں منجملہ براہ راست حضرت محمدؐ کے قلب مطہر پر نازل ہوا ہے۔<ref>یوسفی غروی، علوم قرآنی، 1393ش، ص46؛ معرفت، التمہید، 1412ق، ص55و56.</ref>


=== کیفیت نزول ===
=== کیفیت نزول ===
confirmed، templateeditor
8,972

ترامیم