مندرجات کا رخ کریں

"بت شکنی کا واقعہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 28: سطر 28:


==واقعہ کا وقت اور تاریخ==
==واقعہ کا وقت اور تاریخ==
اکثر کتب میں اس واقعہ کی تاریخ کا تذکرہ نہیں ہے اور صرف اس کے رات میں ہونے <ref> حاکم نیشابوری، المستدرک علی الصحیحین، ۱۴۲۲ھ، ج۲، ص۳۹۸؛ ابن شہر آشوب، مناقب، ۱۳۷۹ھ، ج۲، ص۱۴۱؛ مجلسی، بحار الأنوار، ۱۴۰۳ھ، ج۳۸، ص۸۴-۸۵۔</ref> اور خفیہ ہونے<ref> ابن حنبل، مسند، ۱۴۱۶ھ، ج۲، ص۷۳–۷۴؛ بزار، مسند بزار، ۱۴۰۹ھ، ج۴، ص۲۱–۲۲؛ ابی‌یعلی، مسند، ۱۴۱۰ھ، ج۱، ص۲۵۱۔</ref> پر اکتفاء کی گئی ہے۔ اس کے باوجود کچھ کتب میں اس کے [[شب ہجرت]] <ref> حاکم نیشابوری، المستدرک علی الصحیحین، ۱۴۲۲ھ، ج۳، ص۶۔</ref> یا [[فتح مکہ]]<ref> ابن شہر آشوب، مناقب، ۱۳۷۹ھ، ج۲، ص۱۳۵، ۱۴۰؛ مجلسی، بحارالأنوار، ۱۴۰۳ھ، ج۳۸، ص۸۶۔</ref> کے موقعہ پر ہونے کا تذکرہ ہے۔
اکثر کتب میں اس واقعہ کی تاریخ کا تذکرہ نہیں ہے اور صرف اس کے رات میں ہونے <ref> حاکم نیشابوری، المستدرک علی الصحیحین، ۱۴۲۲ق، ج۲، ص۳۹۸؛ ابن شهرآشوب، مناقب، ۱۳۷۹ق، ج۲، ص۱۴۱.</ref> اور خفیہ ہونے<ref> ابن حنبل، مسند، ۱۴۱۶ھ، ج۲، ص۷۳–۷۴؛ بزار، مسند بزار، ۱۴۰۹ھ، ج۴، ص۲۱–۲۲؛ ابی‌یعلی، مسند، ۱۴۱۰ھ، ج۱، ص۲۵۱۔</ref> پر اکتفاء کی گئی ہے۔ اس کے باوجود کچھ کتب میں اس کے [[شب ہجرت]] <ref> حاکم نیشابوری، المستدرک علی الصحیحین، ۱۴۲۲ھ، ج۳، ص۶۔</ref> (جس رات علیؑ پیغمبر اکرمؐ کے بستر پر سوئے اور آنحضرتؑ مکہ سے نکل گئے) یا [[فتح مکہ]]<ref> ابن شہر آشوب، مناقب، ۱۳۷۹ھ، ج۲، ص۱۳۵، ۱۴۰؛ مجلسی، بحارالأنوار، ۱۴۰۳ھ، ج۳۸، ص۸۶۔</ref> کے موقعہ پر ہونے کا تذکرہ ہے۔ [[علامہ مجلسی]] نے [[بحارالانوار]] میں [[امام صادقؑ]] سے نقل کیا ہے کہ یہ واقعہ، [[نوروز]] کے دن پیش آیا۔<ref> مجلسی، بحارالأنوار، ۱۴۰۳ھ، ج۳۸، ص۸۶۔</ref> البتہ بحار الانوار میں دوسرے مقام پر کوشش کی ہے کہ اس میں متعدد روایات کو ایک ساتھ جمع کریں۔<ref> مجلسی، بحارالأنوار، ۱۴۰۳ھ، ج۵۶، ص۱۳۸۔</ref>
 
[[علامہ مجلسی]] نے [[بحارالانوار]] میں [[امام صادقؑ]] سے نقل کیا ہے کہ یہ واقعہ، [[نوروز]] کے دن پیش آیا۔<ref> مجلسی، بحارالأنوار، ۱۴۰۳ھ، ج۳۸، ص۸۶۔</ref> البتہ بحار الانوار میں دوسرے مقام پر کوشش کی ہے کہ اس میں متعدد روایات کو ایک ساتھ جمع کریں۔<ref> مجلسی، بحارالأنوار، ۱۴۰۳ھ، ج۵۶، ص۱۳۸۔</ref>


[[دانش‌نامه امیرالمؤمنین (کتاب)|دانشنامه امیرالمؤمنین]] میں روایات کی تحقیق کے بعد یہ احتمال دیا ہے کہ یہ واقعہ شب ہجرت میں رونما ہونا زیادہ قوی ہے۔<ref>محمدی ری‌شهری، دانشنامه امیرالمومنین، ۱۳۸۹ش، ج۱، ص۲۲۳.</ref> اسی طرح علامه مجلسی نے یہ احتمال دیا ہے بت شکنی چند مرتبہ انجام پایا ہے۔<ref> مجلسی، بحارالانوار، ۱۴۰۳ق، ج۵۶، ص۱۳۸.</ref>
==نتائج==
==نتائج==
روایات کی بنیاد پر امام علیؑ کے ہاتھوں بت شکنی سبب بنی کہ اس کے بعد [[مشرکین]]، بتوں کو کعبہ میں نہ رکھیں۔<ref> ابن شاذان، الفضائل، ۱۳۶۳ش، ص۹۷؛ مجلسی، بحارالأنوار، ۱۴۰۳ھ، ج۳۸، ص۸۵۔</ref> [[اہل‌ سنت]] کے بعض مآخذ میں اس واقعہ کو گناہوں کے وسائل نابود کرنے کے لازم ہونے پر دلیل بناکر پیش کیا گیا ہے۔<ref> طبری، تہذیب الآثار، مسند علی بن ابی ‌طالب (ع)، بی‌تا، ص۲۳۸-۲۴۰۔</ref>
روایات کی بنیاد پر امام علیؑ کے ہاتھوں بت شکنی سبب بنی کہ اس کے بعد [[مشرکین]]، بتوں کو کعبہ میں نہ رکھیں۔<ref> ابن شاذان، الفضائل، ۱۳۶۳ش، ص۹۷؛ مجلسی، بحارالأنوار، ۱۴۰۳ھ، ج۳۸، ص۸۵۔</ref> [[اہل‌ سنت]] کے بعض مآخذ میں اس واقعہ کو گناہوں کے وسائل نابود کرنے کے لازم ہونے پر دلیل بناکر پیش کیا گیا ہے۔<ref> طبری، تہذیب الآثار، مسند علی بن ابی ‌طالب (ع)، بی‌تا، ص۲۳۸-۲۴۰۔</ref>


== نوٹ ==
 
{{یادداشت‌ها}}


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
== نوٹ ==
{{یادداشت‌ها}}


== مآخذ ==
== مآخذ ==
confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869

ترامیم