مندرجات کا رخ کریں

"امام زین العابدین علیہ السلام" کے نسخوں کے درمیان فرق

عدد انگلیسی
م (Text replacement - "{{حوالہ جات2}}" to "{{حوالہ جات}}")
(عدد انگلیسی)
سطر 28: سطر 28:
شیعہ احادیث کے مطابق امام سجادؑ کو [[ولید بن عبد الملک]] کے حکم سے مسموم کرکے [[شہید]] کیا گیا۔ آپ [[امام حسن مجتبیؑ]]، [[امام محمد باقرؑ]] اور [[امام جعفر صادقؑ]] کے ساتھ قبرستان [[بقیع]] میں مدفون ہیں۔
شیعہ احادیث کے مطابق امام سجادؑ کو [[ولید بن عبد الملک]] کے حکم سے مسموم کرکے [[شہید]] کیا گیا۔ آپ [[امام حسن مجتبیؑ]]، [[امام محمد باقرؑ]] اور [[امام جعفر صادقؑ]] کے ساتھ قبرستان [[بقیع]] میں مدفون ہیں۔
==حیات طیبہ==
==حیات طیبہ==
علی بن حسین بن علی بن ابی‌طالب، امام سجادؑ اور امام زین‌العابدینؑ کے نام سے مشہور، [[شیعہ|شیعوں]] کے چوتھے امام اور [[امام حسینؑ]] کے فرزند ہیں۔ مشہور قول کی بنا پر آپ [[سنہ 38 ہجری قمری|38ھ]] میں متولد ہوئے۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۱، ص۴۶۶؛ شیخ مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۱۳۷؛ طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۲۵۶؛ اربلی، کشف الغمہ، ۱۳۸۱ق، ج۲، ص۷۳۔</ref> لیکن دوسرے اقوال بھی ہیں جن کے مطابق آپ کی تاریخ ولادت [[سنہ 36 ہجری|36ھ]]، [[سنہ 37 ہجری|37ھ]] <ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۲۵۶؛ ابن شہر آشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۴، ص۱۷۵۔</ref> یا [[سنہ 48 ہجری قمری|48ھ]] ہے۔<ref>شہیدی، زندگانی علی بن الحسین(ع)، ۱۳۸۰ش، ص۳۲۔</ref> آپ نے [[امام علیؑ]] کی حیات مبارکہ کا کچھ حصہ اور [[امام حسن مجتبیؑ]] اور [[امام حسینؑ]] کی امامت کو درک کیا ہے۔<ref>شیخ مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۱۳۷؛ ابن شہر آشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۴، ص۱۷۵۔</ref> امام سجادؑ کی تاریخ ولادت میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ بعض کے مطابق آپ کی ولادت بروز جمعرات [[15 جمادی الثانی]] کو ہوئی،<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۲۵۶؛ ابن شہر آشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۴، ص۱۷۵۔</ref> [[اربلی]] [[5 شعبان]] کو آپ کی تاریخ ولادت مانتے ہیں۔<ref>اربلی، کشف الغمہ، ۱۳۸۱ق، ج۲، ص۷۳۔</ref> جبکہ بعض منابع میں [[9 شعبان]] بھی ذکر کیا گیا ہے۔<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۲۵۶؛ ابن شہر آشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۴، ص۱۷۵۔</ref>
علی بن حسین بن علی بن ابی‌طالب، امام سجادؑ اور امام زین‌العابدینؑ کے نام سے مشہور، [[شیعہ|شیعوں]] کے چوتھے امام اور [[امام حسینؑ]] کے فرزند ہیں۔ مشہور قول کی بنا پر آپ [[سنہ 38 ہجری قمری|38ھ]] میں متولد ہوئے۔<ref>کلینی، الکافی، 1407ق، ج1، ص466؛ شیخ مفید، الارشاد، 1413ق، ج2، ص137؛ طبرسی، اعلام الوری، 1390ق، ص256؛ اربلی، کشف الغمہ، 1381ق، ج2، ص73۔</ref> لیکن دوسرے اقوال بھی ہیں جن کے مطابق آپ کی تاریخ ولادت [[سنہ 36 ہجری|36ھ]]، [[سنہ 37 ہجری|37ھ]] <ref>طبرسی، اعلام الوری، 1390ق، ص256؛ ابن شہر آشوب، مناقب آل ابی‌طالب، 1379ق، ج4، ص175۔</ref> یا [[سنہ 48 ہجری قمری|48ھ]] ہے۔<ref>شہیدی، زندگانی علی بن الحسین(ع)، 1380ش، ص32۔</ref> آپ نے [[امام علیؑ]] کی حیات مبارکہ کا کچھ حصہ اور [[امام حسن مجتبیؑ]] اور [[امام حسینؑ]] کی امامت کو درک کیا ہے۔<ref>شیخ مفید، الارشاد، 1413ق، ج2، ص137؛ ابن شہر آشوب، مناقب آل ابی‌طالب، 1379ق، ج4، ص175۔</ref> امام سجادؑ کی تاریخ ولادت میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ بعض کے مطابق آپ کی ولادت بروز جمعرات [[15 جمادی الثانی]] کو ہوئی،<ref>طبرسی، اعلام الوری، 1390ق، ص256؛ ابن شہر آشوب، مناقب آل ابی‌طالب، 1379ق، ج4، ص175۔</ref> [[اربلی]] [[5 شعبان]] کو آپ کی تاریخ ولادت مانتے ہیں۔<ref>اربلی، کشف الغمہ، 1381ق، ج2، ص73۔</ref> جبکہ بعض منابع میں [[9 شعبان]] بھی ذکر کیا گیا ہے۔<ref>طبرسی، اعلام الوری، 1390ق، ص256؛ ابن شہر آشوب، مناقب آل ابی‌طالب، 1379ق، ج4، ص175۔</ref>


امام زین العابدین کی والدہ ماجدہ کے نام کے بارے میں بھی اختلاف ہے؛ [[شیخ مفید]] آپ کا نام [[شہربانو]] بنت یزدگرد ابن شہریار بن کسری<ref>شیخ مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۱۳۷۔</ref> اور [[شیخ صدوق]] آپ کو [[ایران]] کے بادشاہشہریار کے بیٹے یزدگرد کی بیٹی قرار دیتے ہیں جو آپ کی ولادت کے وقت فوت ہو گئے تھے۔<ref>شیخ صدوق، عیون اخبار الرضا، ۱۳۷۸ش، ج۲، ص۱۲۸۔</ref>
امام زین العابدین کی والدہ ماجدہ کے نام کے بارے میں بھی اختلاف ہے؛ [[شیخ مفید]] آپ کا نام [[شہربانو]] بنت یزدگرد ابن شہریار بن کسری<ref>شیخ مفید، الارشاد، 1413ق، ج2، ص137۔</ref> اور [[شیخ صدوق]] آپ کو [[ایران]] کے بادشاہشہریار کے بیٹے یزدگرد کی بیٹی قرار دیتے ہیں جو آپ کی ولادت کے وقت فوت ہو گئے تھے۔<ref>شیخ صدوق، عیون اخبار الرضا، 1378ش، ج2، ص128۔</ref>
{{جعبہ نقل قول
{{جعبہ نقل قول
| عنوان = [[امام زین العابدین علیہ السلام|امام سجادؑ]]
| عنوان = [[امام زین العابدین علیہ السلام|امام سجادؑ]]
| نویسنده = شہیدی
| نویسنده = شہیدی
| نقل قول = '''میرے بیٹے! مصیبت پر صبر کریں اور دوسروں کے حقوق کو پایمال نہ کریں اور کسی ایسے شخص کی مدد نہ کرو جس کا نقصان تیرے لئے اس کے نفع سے زیادہ ہو۔'''»
| نقل قول = '''میرے بیٹے! مصیبت پر صبر کریں اور دوسروں کے حقوق کو پایمال نہ کریں اور کسی ایسے شخص کی مدد نہ کرو جس کا نقصان تیرے لئے اس کے نفع سے زیادہ ہو۔'''»
| منبع = زندگانی علی بن الحسین(ع)، ۱۳۸۵ش، ص۱۶۰
| منبع = زندگانی علی بن الحسین(ع)، 1385ش، ص160
| تراز =  
| تراز =  
| پس‌زمینه =  
| پس‌زمینه =  
سطر 42: سطر 42:
| اندازه قلم =
| اندازه قلم =
}}
}}
امام سجادؑ کی [[کنیت]] ابوالحسن، ابوالحسین، ابومحمّد،‌ابولقاسم اور ابوعبداللّہ ذکر کی گئی ہے<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۲۵۶؛ ابن شہر آشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۴، ص۱۷۵؛ ذہبی، سیر اعلام النبلاء، ۱۴۱۴ق، ج۴،ص۳۸۶۔</ref> اور آپ کے القاب میں [[زین العابدین]]، [[سیدالساجدین]]، سجاد، [[ذو الثفنات]]، ہاشمی، علوی، مدنی، قرشی، اور علی‌اکبر شامل ہیں۔<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۲۵۶؛ ابن شہر آشوب، مناقب آل ابی‌طالب، ۱۳۷۹ق، ج۴، ص۱۷۵؛ ذہبی، سیر اعلام النبلاء، ۱۴۱۴ق، ج۴، ص۳۸۶؛ ذہبی، العِبَر، دار الکتب العلمیہ، ج۱، ص۸۳.</ref> امام سجادؑ اپنے زمانے میں "علی‌الخیر"، "علی‌الاصغر" اور "علی‌العابد" کے نام سے مشہور تھے۔<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ج۵، ص۲۲۲؛ ابن ابی الحدید، شرح نہج البلاغہ، ۱۹۶۲م، ج۱۵، ص۲۷۳۔</ref>
امام سجادؑ کی [[کنیت]] ابوالحسن، ابوالحسین، ابومحمّد،‌ابولقاسم اور ابوعبداللّہ ذکر کی گئی ہے<ref>طبرسی، اعلام الوری، 1390ق، ص256؛ ابن شہر آشوب، مناقب آل ابی‌طالب، 1379ق، ج4، ص175؛ ذہبی، سیر اعلام النبلاء، 1414ق، ج4،ص386۔</ref> اور آپ کے القاب میں [[زین العابدین]]، [[سیدالساجدین]]، سجاد، [[ذو الثفنات]]، ہاشمی، علوی، مدنی، قرشی، اور علی‌اکبر شامل ہیں۔<ref>طبرسی، اعلام الوری، 1390ق، ص256؛ ابن شہر آشوب، مناقب آل ابی‌طالب، 1379ق، ج4، ص175؛ ذہبی، سیر اعلام النبلاء، 1414ق، ج4، ص386؛ ذہبی، العِبَر، دار الکتب العلمیہ، ج1، ص83.</ref> امام سجادؑ اپنے زمانے میں "علی‌الخیر"، "علی‌الاصغر" اور "علی‌العابد" کے نام سے مشہور تھے۔<ref>ابن سعد، الطبقات الکبری، ج5، ص222؛ ابن ابی الحدید، شرح نہج البلاغہ، 1962م، ج15، ص273۔</ref>


امام سجادؑ کی تاریخ [[شہادت]] کا دقیق علم نہیں؛ اس بنا پر بعض نے [[سنہ 95 ہجری قمری|95ھ]]<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۱، ص۴۶۶؛ شیخ مفید، الإرشاد، ۱۴۱۳ق، ج‏۲، ص۱۳۷؛ مسعودی، مروج الذہب، ج۳، ص۱۶۰۔</ref> اور بعض نے [[سنہ 94 ہجری قمری|94ھ]] ذکر کی ہیں۔<ref>اربلی، کشف الغمہ، ۱۳۸۱ق، ج۲، ص۸۲؛ شبراوی، الإتحاف بحب الأشراف، ۱۴۲۳ق، ص۲۷۶۔</ref> آپ کی شہادت کے دن کے بارے میں بھی اختلاف ہے؛ من جملہ بروز [[ہفتہ]]<ref>امین، أعیان الشیعۃ، ۱۴۰۳ق، ج‏۱، ص۶۲۹۔</ref> [[12 محرم]]،<ref>طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۲۵۶؛ شبراوی، الإتحاف بحب الأشراف، ۱۴۲۳ق، ص۲۷۶۔</ref> یا [[25 محرم]] کو آپ کی شہادت کا دن قرار دیا گیا ہے۔<ref>قمی، منتہی الآمال، ۱۳۷۹ش، ج‏۲، ص۱۱۶۷۔</ref> اسی طرح [[18 محرم]]،<ref>اربلی، کشف الغمہ، ۱۳۸۱ق، ج۲، ص۸۲.</ref> [[19 محرم]] اور [[22 محرم]] بھی بعض منابع میں دیکھا جا سکتا ہے۔<ref>امین، أعیان الشیعۃ، ۱۴۰۳ق، ج‏۱، ص۶۲۹۔</ref>
امام سجادؑ کی تاریخ [[شہادت]] کا دقیق علم نہیں؛ اس بنا پر بعض نے [[سنہ 95 ہجری قمری|95ھ]]<ref>کلینی، الکافی، 1407ق، ج1، ص466؛ شیخ مفید، الإرشاد، 1413ق، ج‏2، ص137؛ مسعودی، مروج الذہب، ج3، ص160۔</ref> اور بعض نے [[سنہ 94 ہجری قمری|94ھ]] ذکر کی ہیں۔<ref>اربلی، کشف الغمہ، 1381ق، ج2، ص82؛ شبراوی، الإتحاف بحب الأشراف، 1423ق، ص276۔</ref> آپ کی شہادت کے دن کے بارے میں بھی اختلاف ہے؛ من جملہ بروز [[ہفتہ]]<ref>امین، أعیان الشیعۃ، 1403ق، ج‏1، ص629۔</ref> [[12 محرم]]،<ref>طبرسی، اعلام الوری، 1390ق، ص256؛ شبراوی، الإتحاف بحب الأشراف، 1423ق، ص276۔</ref> یا [[25 محرم]] کو آپ کی شہادت کا دن قرار دیا گیا ہے۔<ref>قمی، منتہی الآمال، 1379ش، ج‏2، ص1167۔</ref> اسی طرح [[18 محرم]]،<ref>اربلی، کشف الغمہ، 1381ق، ج2، ص82.</ref> [[19 محرم]] اور [[22 محرم]] بھی بعض منابع میں دیکھا جا سکتا ہے۔<ref>امین، أعیان الشیعۃ، 1403ق، ج‏1، ص629۔</ref>


امام سجادؑ کی [[شہادت]] [[ولید بن عبد الملک]] کے حکم پر مسموم کرنے کے ذریعے واقع ہوئی۔<ref>شبراوی، الاتحاف بحب الاشراف، ۱۴۲۳ق، ص۲۷۶و۲۷۷۔</ref> آپ کو [[قبرستان بقیع]] میں [[امام حسن مجتبیؑ]]،<ref>شیخ مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۱۳۸؛ طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۲۵۶۔</ref> [[امام محمد باقرؑ]] اور [[امام جعفر صادقؑ]] کے ساتھ سپرد خاک کئے گئے ہیں۔ شہادت کے وقت آپ کی عمر 57 سال تھی۔<ref>کلینی، الکافی، ۱۴۰۷ق، ج۱، ص۴۶۶؛ شیخ مفید، الارشاد، ۱۴۱۳ق، ج۲، ص۱۳۷؛ اربلی، کشف الغمہ، ۱۳۸۱ق، ج۲، ص۸۲۔</ref>
امام سجادؑ کی [[شہادت]] [[ولید بن عبد الملک]] کے حکم پر مسموم کرنے کے ذریعے واقع ہوئی۔<ref>شبراوی، الاتحاف بحب الاشراف، 1423ق، ص276و277۔</ref> آپ کو [[قبرستان بقیع]] میں [[امام حسن مجتبیؑ]]،<ref>شیخ مفید، الارشاد، 1413ق، ج2، ص138؛ طبرسی، اعلام الوری، 1390ق، ص256۔</ref> [[امام محمد باقرؑ]] اور [[امام جعفر صادقؑ]] کے ساتھ سپرد خاک کئے گئے ہیں۔ شہادت کے وقت آپ کی عمر 57 سال تھی۔<ref>کلینی، الکافی، 1407ق، ج1، ص466؛ شیخ مفید، الارشاد، 1413ق، ج2، ص137؛ اربلی، کشف الغمہ، 1381ق، ج2، ص82۔</ref>
{{جعبہ نقل قول
{{جعبہ نقل قول
| عنوان = امام سجادؑ
| عنوان = امام سجادؑ
| نویسنده = شہیدی
| نویسنده = شہیدی
| نقل قول = «'''عورت کا حق یہ ہے کہ تم جان لو کہ خدا نے اسے تمہارے لئے مایہ آرامش اور محبت قرار دیا ہے اور یہ خدا کی طرف سے تمہارے لئے ایک نعمت ہے۔'''»
| نقل قول = «'''عورت کا حق یہ ہے کہ تم جان لو کہ خدا نے اسے تمہارے لئے مایہ آرامش اور محبت قرار دیا ہے اور یہ خدا کی طرف سے تمہارے لئے ایک نعمت ہے۔'''»
| منبع = زندگانی علی بن الحسین(ع)، ۱۳۸۵ش، ص۱۷۹۔
| منبع = زندگانی علی بن الحسین(ع)، 1385ش، ص179۔
| تراز =  
| تراز =  
| پس‌زمینه = #ffeebb
| پس‌زمینه = #ffeebb
سطر 67: سطر 67:
=== ازواج اور اولاد ===
=== ازواج اور اولاد ===
تاریخی منابع میں منقول ہے کہ امام سجادؑ کی پندرہ اولادیں ہیں جن میں سے گیارہ( 11) بیٹے اور چار (4) بیٹیاں ہیں۔ <ref> مفید، الارشاد، ص380؛ ابن شہر آشوب، مناقب، ج4، ص189؛ ابن جوزی، تذکرۃ الخواص، ص333-332۔</ref>
تاریخی منابع میں منقول ہے کہ امام سجادؑ کی پندرہ اولادیں ہیں جن میں سے گیارہ( 11) بیٹے اور چار (4) بیٹیاں ہیں۔ <ref> مفید، الارشاد، ص380؛ ابن شہر آشوب، مناقب، ج4، ص189؛ ابن جوزی، تذکرۃ الخواص، ص333-332۔</ref>
[[شیخ مفید]] اور [[فضل بن حسن طبرسی|طبرسی]] کے مطابق امام سجادؑ کے ازواج اور فرزندوں کے نام کچھ یوں ہیں:<ref>المفید، الارشاد، بیروت: مؤسسۃ آل البیتؑ لتحقیق التراث، 1414/1993، ص 155، طبرسی، اعلام الوری، ۱۳۹۰ق، ص۲۶۲۔</ref>
[[شیخ مفید]] اور [[فضل بن حسن طبرسی|طبرسی]] کے مطابق امام سجادؑ کے ازواج اور فرزندوں کے نام کچھ یوں ہیں:<ref>المفید، الارشاد، بیروت: مؤسسۃ آل البیتؑ لتحقیق التراث، 1414/1993، ص 155، طبرسی، اعلام الوری، 1390ق، ص262۔</ref>
{| class="wikitable" style="text-align: center; background-color:#F1F9DC; width:70%; border-radius:4px; align:center !important; margin:auto "
{| class="wikitable" style="text-align: center; background-color:#F1F9DC; width:70%; border-radius:4px; align:center !important; margin:auto "
|-
|-
سطر 194: سطر 194:
* نہج البلاغہ، اردو ترجمہ مفتی جعفر حسین۔
* نہج البلاغہ، اردو ترجمہ مفتی جعفر حسین۔
* امام سجاد، صحیفہ سجادیہ۔
* امام سجاد، صحیفہ سجادیہ۔
* ابن ابی الحدید، شرح نہج البلاغہ، تحقیق محمد ابوالفضل ابراہیم، بیروت، دار احیاء الکتب العربیۃ، ۱۹۶۲ء۔
* ابن ابی الحدید، شرح نہج البلاغہ، تحقیق محمد ابوالفضل ابراہیم، بیروت، دار احیاء الکتب العربیۃ، 1962ء۔
* ابن عنبہ، احمد بن علی، عمدۃ الطالب فی أنساب آل أبی طالب، تصحیح محمدحسن آل الطالقانی، نجف، منشورات المطبعۃ الحیدریۃ، ۱۳۸۰ق/۱۹۶۱ء۔
* ابن عنبہ، احمد بن علی، عمدۃ الطالب فی أنساب آل أبی طالب، تصحیح محمدحسن آل الطالقانی، نجف، منشورات المطبعۃ الحیدریۃ، 1380ق/1961ء۔
* ابن قولویہ، جعفر بن محمد، کامل الزیارات، نجف، مطبعۃ المبارکۃ المرتضویۃ، ۱۳۵۶ھ۔
* ابن قولویہ، جعفر بن محمد، کامل الزیارات، نجف، مطبعۃ المبارکۃ المرتضویۃ، 1356ھ۔
* ابن مشہدی، محمد بن جعفر، المزار الکبیر، قم، مؤسسۃ النشر الاسلامی، ۱۳۷۸شمسی ہجری۔
* ابن مشہدی، محمد بن جعفر، المزار الکبیر، قم، مؤسسۃ النشر الاسلامی، 1378شمسی ہجری۔
* ابن کثیر، البدایۃ والنہایۃ، تحقیق علی شیری، بیروت، دار إحیاء التراث العربی، ۱۴۰۸ق/۱۹۸۸ء۔
* ابن کثیر، البدایۃ والنہایۃ، تحقیق علی شیری، بیروت، دار إحیاء التراث العربی، 1408ق/1988ء۔
* امین، سید محسن، اعیان الشیعہ، بیروت، دارالتعارف، ۱۴۰۳ھ۔
* امین، سید محسن، اعیان الشیعہ، بیروت، دارالتعارف، 1403ھ۔
* امینی، عبدالحسین، تکملۃ الغدیر: ثمرات الاسفار الی الاقطار، تحقیق مرکز الامیر لاحیاء التراث الاسلامی، بیروت، مرکز الغدیر للدراسات و النشر و التوزیع، ۱۴۲۹ق/۲۰۰۸ء۔
* امینی، عبدالحسین، تکملۃ الغدیر: ثمرات الاسفار الی الاقطار، تحقیق مرکز الامیر لاحیاء التراث الاسلامی، بیروت، مرکز الغدیر للدراسات و النشر و التوزیع، 1429ق/2008ء۔
* ذہبی، محمد بن احمد، تذکرۃ الحفاظ، بیروت، دار إحیاء التراث العربی، بی‌تا.
* ذہبی، محمد بن احمد، تذکرۃ الحفاظ، بیروت، دار إحیاء التراث العربی، بی‌تا.
* ذہبی، محمد بن احمد، سیر أعلام النبلاء، تحقیق شعیب ارناووط، بیروت، مؤسسۃ الرسالۃ، ۱۴۱۴ھ۔
* ذہبی، محمد بن احمد، سیر أعلام النبلاء، تحقیق شعیب ارناووط، بیروت، مؤسسۃ الرسالۃ، 1414ھ۔
* سید الاہل، عبدالعزیز، زین العابدین، قاہرہ، مکتبۃ وہبۃ، ۱۹۶۱ء۔
* سید الاہل، عبدالعزیز، زین العابدین، قاہرہ، مکتبۃ وہبۃ، 1961ء۔
* شبروای، جمال الدین، الإتحاف بحب الأشراف، قم، دارالکتاب، ۱۴۲۳ھ۔
* شبروای، جمال الدین، الإتحاف بحب الأشراف، قم، دارالکتاب، 1423ھ۔
* شہیدی، سید جعفر، زندگانی علی بن الحسین(ع)، تہران، دفتر نشر فرہنگ اسلامی، چاپ سیزدہم، ۱۳۸۵شمسی ہجری۔
* شہیدی، سید جعفر، زندگانی علی بن الحسین(ع)، تہران، دفتر نشر فرہنگ اسلامی، چاپ سیزدہم، 1385شمسی ہجری۔
* شیخ صدوق، محمد بن علی، عیون أخبار الرضا(ع)، تہران، نشر جہان، چاپ اول، ۱۳۷۸شمسی ہجری۔
* شیخ صدوق، محمد بن علی، عیون أخبار الرضا(ع)، تہران، نشر جہان، چاپ اول، 1378شمسی ہجری۔
* شیخ مفید، محمد بن محمد، الإختصاص، بیروت، دار المفید، ۱۴۱۴ھ۔
* شیخ مفید، محمد بن محمد، الإختصاص، بیروت، دار المفید، 1414ھ۔
* شیخ مفید، محمد بن محمد، الارشاد فی معرفۃ حجج اللہ علی العباد، قم، کنگرہ شیخ مفید، ۱۴۱۳ھ۔
* شیخ مفید، محمد بن محمد، الارشاد فی معرفۃ حجج اللہ علی العباد، قم، کنگرہ شیخ مفید، 1413ھ۔
* صحیفہ سجادیہ، ترجمہ اسداللہ مبشری، تہران، نشر نی، ۱۳۷۰شمسی ہجری۔
* صحیفہ سجادیہ، ترجمہ اسداللہ مبشری، تہران، نشر نی، 1370شمسی ہجری۔
* طبرسی، فضل بن حسن، إعلام الوری بأعلام الہدی، قم، مؤسسۃ آل البیت لإحیاء التراث، ۱۳۷۶شمسی ہجری۔
* طبرسی، فضل بن حسن، إعلام الوری بأعلام الہدی، قم، مؤسسۃ آل البیت لإحیاء التراث، 1376شمسی ہجری۔
* قمی، شیخ عباس، منتہی الامال فی تواریخ النبی و الال، قم، دلیل ما، ۱۳۷۹شمسی ہجری۔
* قمی، شیخ عباس، منتہی الامال فی تواریخ النبی و الال، قم، دلیل ما، 1379شمسی ہجری۔
* کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، تصحیح علی‌اکبر غفاری و محمد آخوندی، تہران، دار الکتب الاسلامیہ، چاپ چہارم، ۱۴۰۷ھ۔
* کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، تصحیح علی‌اکبر غفاری و محمد آخوندی، تہران، دار الکتب الاسلامیہ، چاپ چہارم، 1407ھ۔
* منتظر القائم، اصغر، تاریخ امامت، قم، دفتر نشر معارف، چاپ پانزدہم، ۱۳۹۰شمسی ہجری۔
* منتظر القائم، اصغر، تاریخ امامت، قم، دفتر نشر معارف، چاپ پانزدہم، 1390شمسی ہجری۔
{{امام سجاد(ع)}}
{{امام سجاد(ع)}}
{{اسیران کربلا}}
{{اسیران کربلا}}
confirmed، templateeditor
9,292

ترامیم