گمنام صارف
"واقعہ غدیر" کے نسخوں کے درمیان فرق
←غدیر کا واقعہ
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
imported>E.musavi |
||
سطر 10: | سطر 10: | ||
=== حجۃ الوداع === | === حجۃ الوداع === | ||
{{اصلی|حجۃ الوداع}} | {{اصلی|حجۃ الوداع}} | ||
[[رسول اللہ|رسول خداؐ]] ہجرت کے دسویں سال، 24 یا 25 [[ذیقعدہ]] کو ایک لاکھ بیس ہزار افراد کے ساتھ فریضہ [[حج]] کی ادائیگی کے لئے | [[رسول اللہ|رسول خداؐ]] ہجرت کے دسویں سال، 24 یا 25 [[ذیقعدہ]] کو ایک لاکھ بیس ہزار افراد کے ساتھ فریضہ [[حج]] کی ادائیگی کے لئے [[مدینہ]] سے [[مکہ]] کی طرف روانہ ہوئے۔<ref> طبرسی، احتجاج، ج1، ص56، مفید، ارشاد، ص91، حلبی، السیرہ، ج3، ص308۔</ref> [[رسول اللہؐ]] کا یہ [[حج]] [[حجۃ الوداع]]، [[حجۃ الاسلام]] اور [[حجۃ الوداع|حجۃ البلاغ]] کہلاتا ہے۔ | ||
اس وقت [[امام علیؑ]] تبلیغ کے لئے [[یمن]] گئے ہوئے تھے، جب آپؑ کو [[رسول خداؐ]] کے حج پر جانے خبر ملی تو یمنی مسلمانوں کی ایک جماعت کے ساتھ [[مکہ]] کی طرف روانہ ہوئے اور اعمال [[حج]] کے آغاز سے قبل ہی [[رسول اللہؐ]] سے جا ملے۔<ref>حلبی، ج3، ص318 و 319، مفید، ص92۔</ref> [[حج]] کے اختتام پر رسول خداؐ مسلمانوں کے ساتھ [[مکہ]] سے [[مدینہ]] کی جانب روانہ ہوئے۔ | اس وقت [[امام علیؑ]] تبلیغ کے لئے [[یمن]] گئے ہوئے تھے، جب آپؑ کو [[رسول خداؐ]] کے حج پر جانے خبر ملی تو یمنی مسلمانوں کی ایک جماعت کے ساتھ [[مکہ]] کی طرف روانہ ہوئے اور اعمال [[حج]] کے آغاز سے قبل ہی [[رسول اللہؐ]] سے جا ملے۔<ref>حلبی، ج3، ص318 و 319، مفید، ص92۔</ref> [[حج]] کے اختتام پر رسول خداؐ مسلمانوں کے ساتھ [[مکہ]] سے [[مدینہ]] کی جانب روانہ ہوئے۔ | ||
سطر 18: | سطر 18: | ||
فریضہ حج کی ادائیگی کے بعد مسلمانوں کا یہ عظیم الشان اجتماع بروز جمعرات [[18 ذی الحجہ]] کو پیغمبر اکرمؐ کی معیت میں [[غدیر خم]] کے مقام پر پہنچے۔ جہاں سے [[شام]]، [[مصر]] اور [[عراق]] وغیرہ سے آنے والے حجاج اس عظیم کاروان سے جدا ہو کر اپنے اپنے مقرره راستوں سے اپنے ملکوں کی طرف جانا تھا اتنے میں جبرائیل [[آیت تبلیغ]] لے کر نازل ہوئے اور [[رسول خداؐ]] کو اللہ کا یہ حکم پہنچا دیا کہ [[علیؑ]] کو اپنے بعد ولی اور وصی کے طور پر متعارف کرائیں۔ | فریضہ حج کی ادائیگی کے بعد مسلمانوں کا یہ عظیم الشان اجتماع بروز جمعرات [[18 ذی الحجہ]] کو پیغمبر اکرمؐ کی معیت میں [[غدیر خم]] کے مقام پر پہنچے۔ جہاں سے [[شام]]، [[مصر]] اور [[عراق]] وغیرہ سے آنے والے حجاج اس عظیم کاروان سے جدا ہو کر اپنے اپنے مقرره راستوں سے اپنے ملکوں کی طرف جانا تھا اتنے میں جبرائیل [[آیت تبلیغ]] لے کر نازل ہوئے اور [[رسول خداؐ]] کو اللہ کا یہ حکم پہنچا دیا کہ [[علیؑ]] کو اپنے بعد ولی اور وصی کے طور پر متعارف کرائیں۔ | ||
آیت نازل ہونے کے بعد [[رسول اللہؐ]] نے کاروان کو رکنے کا حکم دیا اور آگے نکل جانے والوں کو واپس پلٹنے اور پیچھے رہ جانے والوں کو جلدی جلدی [[غدیر خم]] کے مقام پر آپؐ تک پہنچنے کا حکم دیا۔<ref>نسائی، ص25۔</ref> | آیت نازل ہونے کے بعد [[رسول اللہؐ]] نے کاروان کو رکنے کا حکم دیا اور آگے نکل جانے والوں کو واپس پلٹنے اور پیچھے رہ جانے والوں کو جلدی جلدی [[غدیر خم]] کے مقام پر آپؐ تک پہنچنے کا حکم دیا۔<ref> نسائی، ص25۔</ref> | ||
=== رسول خداؐ کا خطبہ === | === رسول خداؐ کا خطبہ === |