مندرجات کا رخ کریں

"حديث ثقلین" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  11 جنوری 2021ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>E.musavi
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{مشابہت|حدیث ثقلین }}
 
{{Quote box
|class = <!-- Advanced users only.  See the "Custom classes" section below. -->
|title = '''حدیث ثقلین'''
|quote = [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ(ص)]] نے فرمایا: <br/><font color=green>{{حدیث| إِنِّي تَارِكٌ فِيكُمْ أَمْرَيْنِ إِنْ أَخَذْتُمْ بِهِمَا لَنْ تَضِلُّوا كِتَابَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَأَهْلَ بَيْتِى عِتْرَتِى أَيُّهَا النَّاسُ اسْمَعُوا وَقَدْ بَلَّغْتُ إِنَّكُمْ سَتَرِدُونَ عَلَيَّ الْحَوْضَ فَأَسْأَلُكُمْ عَمَّا فَعَلْتُمْ فِى الثَّقَلَيْنِ وَالثَّقَلَانِ كِتَابُ اللَّهِ جَلَّ ذِكْرُهُ وَأَهْلُ بَيْتِى فَلَا تَسْبِقُوهُمْ فَتَهْلِكُوا وَلَا تُعَلِّمُوهُمْ فَإِنَّهُمْ أَعْلَمُ مِنْكُمْ۔}}</font> <br/> ترجمہ: بے شک میں دو امانتیں تمہارے درمیان چھوڑے جا رہا ہوں، اگر انہیں قبول کرو تو ہرگز گمراہ نہ ہوگے۔ 1۔ خدائے عز و جل کی کتاب (قرآن) اور 2۔ میرے اہل بیت اور میری عترت، اے لوگو! سنو! میں تمہیں یہ حقیقت پہنچا چکا کہ تمہیں میرے پاس حوض کے کنارے لوٹا دیا جائے گا اور میں ان دو بھاری اور گران بہاء امانتوں کے ساتھ تمہارے برتاؤ کے بارے میں تم سے بازخواست کروں گا اور یہ دو بھاری امانتیں کتاب خدا اور میرے اہل بیت ہیں۔ پس ان سے آگے بڑھنے کی کوشش مت کرو اور انہیں کچھ سکھانے کی کوشش نہ کرو کیونکہ وہ تم سے زیادہ عالم و دانا ہیں۔
|source = <small> اصول كافى ج2 ص54 ح3۔</small>
|align = left
|width = 200px
|border =
|fontsize =
|bgcolor =FFFF00#
|style =
|title_bg =
|title_fnt =
|tstyle =
|qalign = justify
|qstyle =
|quoted =
|salign = left
|sstyle =
}}
'''حدیث ثقلین''' [[رسول خدا (ص)]] کی مشہور اور [[حدیث متواتر|متواتر]] [[حدیث]] ہے جس میں آپ نے فرمایا: "میں تمہارے درمیان دو گرانقدر چیریں [[قرآن کریم|اللہ کی کتاب]] ([[قرآن کریم]]) اور [[عترت]] یا [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیت]] چھوڑے جا رہا ہوں۔ اگر ان دونوں سے متمسک رہوں گے تو ہرگز گمراہ نہیں ہوگے۔ [[قرآن کریم|قرآن]] اور [[اہل بیت]] [[قیامت]] تک ایک دوسرے سے الگ نہیں ہونگے" یہاں تک کہ [[حوض کوثر]] پر میرے پاس وارد ہوں گے۔
'''حدیث ثقلین''' [[رسول خدا (ص)]] کی مشہور اور [[حدیث متواتر|متواتر]] [[حدیث]] ہے جس میں آپ نے فرمایا: "میں تمہارے درمیان دو گرانقدر چیریں [[قرآن کریم|اللہ کی کتاب]] ([[قرآن کریم]]) اور [[عترت]] یا [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیت]] چھوڑے جا رہا ہوں۔ اگر ان دونوں سے متمسک رہوں گے تو ہرگز گمراہ نہیں ہوگے۔ [[قرآن کریم|قرآن]] اور [[اہل بیت]] [[قیامت]] تک ایک دوسرے سے الگ نہیں ہونگے" یہاں تک کہ [[حوض کوثر]] پر میرے پاس وارد ہوں گے۔


سطر 42: سطر 22:


== حدیث کے مآخذ اور سند ==
== حدیث کے مآخذ اور سند ==
{{مشابہت|حدیث ثقلین}}
{{Quote box
|class = <!-- Advanced users only.  See the "Custom classes" section below. -->
|title = '''حدیث ثقلین'''
|quote = [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ(ص)]] نے فرمایا: <br/><font color=green>{{حدیث| إِنِّي تَارِكٌ فِيكُمْ أَمْرَيْنِ إِنْ أَخَذْتُمْ بِهِمَا لَنْ تَضِلُّوا كِتَابَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَأَهْلَ بَيْتِى عِتْرَتِى أَيُّهَا النَّاسُ اسْمَعُوا وَقَدْ بَلَّغْتُ إِنَّكُمْ سَتَرِدُونَ عَلَيَّ الْحَوْضَ فَأَسْأَلُكُمْ عَمَّا فَعَلْتُمْ فِى الثَّقَلَيْنِ وَالثَّقَلَانِ كِتَابُ اللَّهِ جَلَّ ذِكْرُهُ وَأَهْلُ بَيْتِى فَلَا تَسْبِقُوهُمْ فَتَهْلِكُوا وَلَا تُعَلِّمُوهُمْ فَإِنَّهُمْ أَعْلَمُ مِنْكُمْ۔}}</font> <br/> ترجمہ: بے شک میں دو امانتیں تمہارے درمیان چھوڑے جا رہا ہوں، اگر انہیں قبول کرو تو ہرگز گمراہ نہ ہوگے۔ 1۔ خدائے عز و جل کی کتاب (قرآن) اور 2۔ میرے اہل بیت اور میری عترت، اے لوگو! سنو! میں تمہیں یہ حقیقت پہنچا چکا کہ تمہیں میرے پاس حوض کے کنارے لوٹا دیا جائے گا اور میں ان دو بھاری اور گران بہاء امانتوں کے ساتھ تمہارے برتاؤ کے بارے میں تم سے بازخواست کروں گا اور یہ دو بھاری امانتیں کتاب خدا اور میرے اہل بیت ہیں۔ پس ان سے آگے بڑھنے کی کوشش مت کرو اور انہیں کچھ سکھانے کی کوشش نہ کرو کیونکہ وہ تم سے زیادہ عالم و دانا ہیں۔
|source = <small> اصول كافى ج2 ص54 ح3۔</small>
|align = left
|width = 200px
|border =
|fontsize =
|bgcolor =FFFF00#
|style =
|title_bg =
|title_fnt =
|tstyle =
|qalign = justify
|qstyle =
|quoted =
|salign = left
|sstyle =
}}
یہ [[حدیث]] ان روایات میں سے ہے جو [[شیعہ]] اور [[اہل سنت]] کے علماء کے نزدیک مقبول ہے اور سند کے لحاظ سے اس کے صدور میں پر کوئی اعتراض نہیں کیا جاسکتا۔<ref>[http://qamaandzanjir.blogfa.com/post-1405.aspx حدیث ثقلین کی سند] - [http://ur.sonnat.net/article.asp?id=1338 حدیث ثقلین اہل سنت کی کتابوں میں] - [http://qamaandzanjir.blogfa.com/post-1403.aspx اھل بیت کی محبت کا تقاضا: حدیث ثقلین] - [http://qamaandzanjir.blogfa.com/post-1404.aspx حدیث ثقلین پر ایک نظر]-</ref>
یہ [[حدیث]] ان روایات میں سے ہے جو [[شیعہ]] اور [[اہل سنت]] کے علماء کے نزدیک مقبول ہے اور سند کے لحاظ سے اس کے صدور میں پر کوئی اعتراض نہیں کیا جاسکتا۔<ref>[http://qamaandzanjir.blogfa.com/post-1405.aspx حدیث ثقلین کی سند] - [http://ur.sonnat.net/article.asp?id=1338 حدیث ثقلین اہل سنت کی کتابوں میں] - [http://qamaandzanjir.blogfa.com/post-1403.aspx اھل بیت کی محبت کا تقاضا: حدیث ثقلین] - [http://qamaandzanjir.blogfa.com/post-1404.aspx حدیث ثقلین پر ایک نظر]-</ref>


گمنام صارف