"امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن" کے نسخوں کے درمیان فرق
←آئی ایس او کے قیام کے عوامل اور محرکات
Mohsin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←مآخذ) |
Mohsin (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 33: | سطر 33: | ||
==آئی ایس او کے قیام کے عوامل اور محرکات== | ==آئی ایس او کے قیام کے عوامل اور محرکات== | ||
کہا جاتا ہے کہ دین اسلام اور مکتب [[اہل بیتؑ]] و [[قرآن]] کی پاکیزہ، انسان ساز اور انقلابی تعلیمات امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے قیام کے بنیادی اور اہم ترین عوامل اور محرکات میں سے ہیں؛<ref>آغاز سفر، سلسلہ معارف اسلامی کتاب اول، المہدی تربیت اسلامی آئی ایس او پاکستان"، مقالہ "آئی ایس او پاکستان کا تاریخی ارتقاء"، ص 136، سال طبع ستمبر2023ء، طبع سوم، ناشر: المہدی پبلیکیشنز لاہور پاکستان۔</ref> چنانچہ بیسویں صدی کے اواخر میں ایک طرف سوشلزم اور کمیونزم کی یلغار تھی تو دوسری طرف اسلامی اصولوں کی خلاف ورزیاں عروج پر تھیں، اس دوران میں نوجوان نسل کی فکری، روحانی اور تعلیمی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے برجستہ علما کی نگرانی میں [[اہل تشیع]] کے نوجوانوں کی تربیت کے لیے لاہور میں ایک طلبا تنظیم کی بنیاد رکھی گئی۔<ref>انصر مہدی، مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان، [https://dailypakistan.com.pk/22-May-2018/784736 آئی ایس او پاکستان کا قیام عمل میں کیوں لایا گیا؟]، ڈیلی پاکستان</ref> لیکن ایک عرصہ کے بعد یہ ایک ملک گیر تنظیم کی شکل اختیار کر گئی، جس نے جوانوں اور نوجوانوں کی فکری تربیت کی ذمہ داریاں نبھا لیں۔<ref>انصر مہدی، مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان، [https://dailypakistan.com.pk/22-May-2018/784736 آئی ایس او پاکستان کا قیام عمل میں کیوں لایا گیا؟]، ڈیلی پاکستان</ref> آئی ایس او کے نام کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ [[آغا سید علی موسوی]] کے استخارے سے تنظیم کا نام امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن رکھا گیا۔<ref>سید محمد تعجیل مہدی، [https://www.islamtimes.org/ur/article/995585/ یہ نصف صدی کا قصہ ہے دو چار برس کی بات نہیں]، اسلام ٹائمز</ref> [[امام خمینی]] کی انقلابی فکر پر مبنی اسلامی نظام حکومت کے ”نظریہ ولایت فقیہ “ سے وابستگی اس تنظیم کا طرہ امتیاز شمار ہوتا ہے۔ اس تنظیم کے ممبران خود کو [[امام مہدی(عج)]] کے [[ظہور امام زمانہ|ظہور]] کے منتظر اور ان کی عالمی حکومت کے قیام کے لئے راہ ہموار کرنے کی تحریک کا حصہ سمجھتے ہیں۔<ref>ابن آدم راجپوت، [https://dailypakistan.com.pk/22-May-2023/1583353 آئی ایس او کا طلبہ سیاست میں کردار]، ڈیلی پاکستان</ref> پاکستان بھر میں عزاداری کے جلوسوں میں نماز جماعت کا آغاز،<ref>ابن آدم راجپوت، [https://dailypakistan.com.pk/22-May-2023/1583353 آئی ایس اوکا طلبہ سیاست میں کردار]، ڈیلی پاکستان</ref> [[امام خمینی]] کے افکار سے الہام لیتے ہوئے پاکستان میں [[یوم القدس]] اور یوم مردہ باد امریکہ منانا آئی ایس او کی دیگر خصوصیات میں سے ہیں۔<ref>انصر مہدی مرکزی صدر، [https://dailypakistan.com.pk/22-May-2018/784736 آئی ایس او پاکستان کا قیام عمل میں کیوں لایا گیا؟]، ڈیلی پاکستان</ref> | کہا جاتا ہے کہ دین اسلام اور مکتب [[اہل بیتؑ]] و [[قرآن]] کی پاکیزہ، انسان ساز اور انقلابی تعلیمات امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے قیام کے بنیادی اور اہم ترین عوامل اور محرکات میں سے ہیں؛<ref>آغاز سفر، سلسلہ معارف اسلامی کتاب اول، المہدی تربیت اسلامی آئی ایس او پاکستان"، مقالہ "آئی ایس او پاکستان کا تاریخی ارتقاء"، ص 136، سال طبع ستمبر2023ء، طبع سوم، ناشر: المہدی پبلیکیشنز لاہور پاکستان۔</ref> چنانچہ بیسویں صدی کے اواخر میں ایک طرف سوشلزم اور کمیونزم کی یلغار تھی تو دوسری طرف اسلامی اصولوں کی خلاف ورزیاں عروج پر تھیں، اس دوران میں نوجوان نسل کی فکری، روحانی اور تعلیمی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے برجستہ علما کی نگرانی میں [[اہل تشیع]] کے نوجوانوں کی تربیت کے لیے لاہور میں ایک طلبا تنظیم کی بنیاد رکھی گئی۔<ref>انصر مہدی، مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان، [https://dailypakistan.com.pk/22-May-2018/784736 آئی ایس او پاکستان کا قیام عمل میں کیوں لایا گیا؟]، ڈیلی پاکستان</ref> البتہ مکتب اہل بیتؑ سے وابستہ طلباء مختلف گروہوں کی شکل میں لاہور کی سطح پر تعلیمی اداروں میں مختلف ناموں سے کام کررہے تھے، اگرچہ ان تعلیمی اداروں میں متحرک مختلف گروہ فکری سطح اور اہداف کے لحاظ سے مختلف تھے لیکن مکتب قرآن و اہل بیتؑ سے وابستگی اور حسینی و کربلائی تشخص کا احیاء ان کا مشترکہ جذبہ تھا۔ یہ مشترکہ جذبہ باعث بنا کہ لاہور کے چند تعلیمی اداروں کے نمائندوں نے مشترکہ طور پر شیعہ طلبا کی منتشر قوت کو یکجا کرنے کا عزم کیا؛ یوں 22 مئی 1972ء کو آئی ایس او پاکستان کا قیام عمل میں آیا۔<ref>آغاز سفر، سلسلہ معارف اسلامی کتاب اول، المہدی تربیت اسلامی آئی ایس او پاکستان"، مقالہ "آئی ایس او پاکستان کا تاریخی ارتقاء"، ص 137، سال طبع ستمبر2023ء، طبع سوم، ناشر: المہدی پبلیکیشنز لاہور پاکستان۔</ref> ایک عرصہ کے بعد یہ ایک ملک گیر تنظیم کی شکل اختیار کر گئی، جس نے جوانوں اور نوجوانوں کی فکری تربیت کی ذمہ داریاں نبھا لیں۔<ref>انصر مہدی، مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان، [https://dailypakistan.com.pk/22-May-2018/784736 آئی ایس او پاکستان کا قیام عمل میں کیوں لایا گیا؟]، ڈیلی پاکستان</ref> آئی ایس او کے نام کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ [[آغا سید علی موسوی]] کے استخارے سے تنظیم کا نام امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن رکھا گیا۔<ref>سید محمد تعجیل مہدی، [https://www.islamtimes.org/ur/article/995585/ یہ نصف صدی کا قصہ ہے دو چار برس کی بات نہیں]، اسلام ٹائمز</ref> [[امام خمینی]] کی انقلابی فکر پر مبنی اسلامی نظام حکومت کے ”نظریہ ولایت فقیہ “ سے وابستگی اس تنظیم کا طرہ امتیاز شمار ہوتا ہے۔ اس تنظیم کے ممبران خود کو [[امام مہدی(عج)]] کے [[ظہور امام زمانہ|ظہور]] کے منتظر اور ان کی عالمی حکومت کے قیام کے لئے راہ ہموار کرنے کی تحریک کا حصہ سمجھتے ہیں۔<ref>ابن آدم راجپوت، [https://dailypakistan.com.pk/22-May-2023/1583353 آئی ایس او کا طلبہ سیاست میں کردار]، ڈیلی پاکستان</ref> پاکستان بھر میں عزاداری کے جلوسوں میں نماز جماعت کا آغاز،<ref>ابن آدم راجپوت، [https://dailypakistan.com.pk/22-May-2023/1583353 آئی ایس اوکا طلبہ سیاست میں کردار]، ڈیلی پاکستان</ref> [[امام خمینی]] کے افکار سے الہام لیتے ہوئے پاکستان میں [[یوم القدس]] اور یوم مردہ باد امریکہ منانا آئی ایس او کی دیگر خصوصیات میں سے ہیں۔<ref>انصر مہدی مرکزی صدر، [https://dailypakistan.com.pk/22-May-2018/784736 آئی ایس او پاکستان کا قیام عمل میں کیوں لایا گیا؟]، ڈیلی پاکستان</ref> | ||
== منشور == | == منشور == |