confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 3: | سطر 3: | ||
بعض روایات کے مطابق بعض مومنوں کی جان سختی سے نکل جاتی ہے اور اس سے ان کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں۔ [[محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] اور [[ائمہ معصومین علیہم السلام|ائمہؑ]] کی روایات میں سکرات موت آسان ہونے کے کچھ طریقے بیان ہوئے ہیں ان میں سے بعض درج ذیل ہیں: [[صلہ رحم|صلہ رحمی]]، [[والدین پر احسان|والدین سے نیک برتاؤ]]، مومن بھائی کی مدد، [[سورہ یس|سورہ یاسین]] و [[سورہ صافات]] کی تلاوت، [[امام علی علیہ السلام|امام علیؑ]] سے محبت اور کثرت سے [[زیارت امام حسین علیہ السلام|امام حسینؑ کی زیارت]]۔ | بعض روایات کے مطابق بعض مومنوں کی جان سختی سے نکل جاتی ہے اور اس سے ان کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں۔ [[محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرمؐ]] اور [[ائمہ معصومین علیہم السلام|ائمہؑ]] کی روایات میں سکرات موت آسان ہونے کے کچھ طریقے بیان ہوئے ہیں ان میں سے بعض درج ذیل ہیں: [[صلہ رحم|صلہ رحمی]]، [[والدین پر احسان|والدین سے نیک برتاؤ]]، مومن بھائی کی مدد، [[سورہ یس|سورہ یاسین]] و [[سورہ صافات]] کی تلاوت، [[امام علی علیہ السلام|امام علیؑ]] سے محبت اور کثرت سے [[زیارت امام حسین علیہ السلام|امام حسینؑ کی زیارت]]۔ | ||
==معنی اور تعریف== | ==معنی اور تعریف== | ||
«سَکَرات موت» مستی اور بے ہوشی کی مانند ایک حالت ہے کہ جو موت کا وقت آنے پر، پریشانی کی ایک شدید حالت جو [[احتضار|محتضر]] انسان پر طاری ہوتی ہے۔ اس وقت انسان تشخیص اور پہچان کی کیفیت کھو بیٹھتا ہے۔<ref>طباطبایی، المیزان، 1417ق، | «سَکَرات موت» مستی اور بے ہوشی کی مانند ایک حالت ہے کہ جو موت کا وقت آنے پر، پریشانی کی ایک شدید حالت جو [[احتضار|محتضر]] انسان پر طاری ہوتی ہے۔ اس وقت انسان تشخیص اور پہچان کی کیفیت کھو بیٹھتا ہے۔<ref>طباطبایی، المیزان، 1417ق، ج18، ص348؛ ورام، مجموعةُ ورّام، 1410ق، ج1، ص26.</ref> | ||
'''سکرات''' «سَکْرَه» کی جمع ہے جو '''مستی، سختی اور پریشانی کے معنی میں ہے۔<ref>لغتنامه دهخدا، ذیل واژه «سکرة».</ref> موت، مرنے کے معنی میں ہے۔<ref>دهخدا، لغتنامه دهخدا، ذیل واژه «موت».</ref> | '''سکرات''' «سَکْرَه» کی جمع ہے جو '''مستی، سختی اور پریشانی کے معنی میں ہے۔<ref>لغتنامه دهخدا، ذیل واژه «سکرة».</ref> موت، مرنے کے معنی میں ہے۔<ref>دهخدا، لغتنامه دهخدا، ذیل واژه «موت».</ref> | ||
سطر 10: | سطر 10: | ||
<font size=3px , font color=green>{{حدیث|"وَ جاءَتْ سَكْرَةُ الْمَوْتِ بِالْحَقِّ ذَلِكَ مَا كُنْتَ مِنْهُ تَحِيدُ"}}</font> '''اور آیا موت کے سکرات کا عالم حق کے ساتھ یہی وہ چیز تھی جس سے تو بہت بچتا تھا'''<ref>سوره ق، آیہ19۔</ref> | <font size=3px , font color=green>{{حدیث|"وَ جاءَتْ سَكْرَةُ الْمَوْتِ بِالْحَقِّ ذَلِكَ مَا كُنْتَ مِنْهُ تَحِيدُ"}}</font> '''اور آیا موت کے سکرات کا عالم حق کے ساتھ یہی وہ چیز تھی جس سے تو بہت بچتا تھا'''<ref>سوره ق، آیہ19۔</ref> | ||
احادیث میں بھی «سَکْرَةُ المَوت»<ref>کفعمی، البلد الامین، | احادیث میں بھی «سَکْرَةُ المَوت»<ref>کفعمی، البلد الامین، 1418ق، ص105؛ شیخ طوسی، مصباحالمتهجد، 1411، ج2، ص443.</ref> اور «سَکَرات المَوت»<ref>شیخ طوسی، تهذیبالاحکام، 1407ق، ج3، ص93.</ref> استعمال ہوئے ہیں۔ [[بحار الانوار (کتاب)|بِحار الانوار]] میں اس موضوع پر 52 احادیث ذکر ہوئی ہیں۔<ref>ملاحظہ کریں: مجلسی، بحارالانوار، 1403ق، ج6، ص145-173.</ref> [[شیخ طوسی]] کی کتاب [[تهذیب الاحکام (کتاب)|تهذیبالاحکام]] میں [[امام صادق علیہ السلام|امام صادقؑ]] سے ایک روایت نقل ہوئی ہے جس میں یہ دعا کی گئی ہے: «خدایا، سکرات موت میں میری مدد فرما۔»<ref>شیخ طوسی، تهذیبالاحکام، 1407ق، ج3، ص93.</ref> | ||
==سکرات کی حالت== | ==سکرات کی حالت== | ||
سطر 18: | سطر 18: | ||
==مومن اور کافر کی موت کی سختی میں فرق== | ==مومن اور کافر کی موت کی سختی میں فرق== | ||
امام صادق علیہ السلام کی ایک روایت میں نقل ہوا ہے کہ سکرات موت مومن کے لئے بہت آسان ہے؛ لیکن بعض مومنوں کے گناہ کی بخشش کی خاطر سخت ہوتی ہے۔ اسی طرح کافروں پر سکرات الموت کا مرحلہ سخت ہوتا ہے لیکن بعض کفار کے لئے آسان بھی ہوتا ہے تاکہ اس کی دنیوی نیکیوں کا ازالہ کیا جاسکے۔ اور صرف آخرت میں اس پر عذاب ہوگا۔<ref>شیخ صدوق، عیون اخبار الرضا، | امام صادق علیہ السلام کی ایک روایت میں نقل ہوا ہے کہ سکرات موت مومن کے لئے بہت آسان ہے؛ لیکن بعض مومنوں کے گناہ کی بخشش کی خاطر سخت ہوتی ہے۔ اسی طرح کافروں پر سکرات الموت کا مرحلہ سخت ہوتا ہے لیکن بعض کفار کے لئے آسان بھی ہوتا ہے تاکہ اس کی دنیوی نیکیوں کا ازالہ کیا جاسکے۔ اور صرف آخرت میں اس پر عذاب ہوگا۔<ref>شیخ صدوق، عیون اخبار الرضا، 1378ق، ج1، ص274-275.</ref> | ||
==سکرات کم کرنے کے طریقے== | ==سکرات کم کرنے کے طریقے== | ||
سطر 48: | سطر 48: | ||
* شیخ صدوق، محمد بن علی، اَلاَمالی، تهران، کتابچی، چاپ ششم، 1376ش. | * شیخ صدوق، محمد بن علی، اَلاَمالی، تهران، کتابچی، چاپ ششم، 1376ش. | ||
* شیخ صدوق، محمد بن علی، ثواب الاعمال و عِقاب الاعمال، قم، دار الشریف الرضی، چاپ دوم، 1406ق. | * شیخ صدوق، محمد بن علی، ثواب الاعمال و عِقاب الاعمال، قم، دار الشریف الرضی، چاپ دوم، 1406ق. | ||
* شیخ صدوق، محمد بن علی، عُیونُ اَخبارِ الرِّضا، تحقیق و تصحیح مهدی لاجوردی، تهران، نشر جهان، چاپ اول، | * شیخ صدوق، محمد بن علی، عُیونُ اَخبارِ الرِّضا، تحقیق و تصحیح مهدی لاجوردی، تهران، نشر جهان، چاپ اول، 1378ش. | ||
* شیخ صدوق، محمد بن علی، فضائلالشّیعه، تهران، اعلمی، چاپ اول، بیتا. | * شیخ صدوق، محمد بن علی، فضائلالشّیعه، تهران، اعلمی، چاپ اول، بیتا. | ||
* شیخ صدوق، محمد بن علی، مَن لا یَحضَرُهُ الفقیه، تحقیق و تصحیح علیاکبر غفاری، قم، دفتر انتشارات اسلامی وابسته به جامعه مدرسین حوزهٔ علمیه قم، چاپ دوم، 1413ق. | * شیخ صدوق، محمد بن علی، مَن لا یَحضَرُهُ الفقیه، تحقیق و تصحیح علیاکبر غفاری، قم، دفتر انتشارات اسلامی وابسته به جامعه مدرسین حوزهٔ علمیه قم، چاپ دوم، 1413ق. | ||
سطر 54: | سطر 54: | ||
* شیخ طوسی، محمد بن حسن، تهذیبالاحکام، تهران، دار الکتب الاسلامیه، چاپ چهارم، 1407ق. | * شیخ طوسی، محمد بن حسن، تهذیبالاحکام، تهران، دار الکتب الاسلامیه، چاپ چهارم، 1407ق. | ||
* شیخ طوسی، محمد بن حسن، مِصباحُ المُتَهَجِّد و سِلاحُ المُتَعَبِّد، بیروت مؤسسة فقه الشیعة چاپ اول 1411ق. | * شیخ طوسی، محمد بن حسن، مِصباحُ المُتَهَجِّد و سِلاحُ المُتَعَبِّد، بیروت مؤسسة فقه الشیعة چاپ اول 1411ق. | ||
* کفعمی، ابراهیم بن علی، البَلَدُ الامین و الدَّرع الحَصین ، بیروتمؤسسة الأعلمی للمطبوعات چاپ اول | * کفعمی، ابراهیم بن علی، البَلَدُ الامین و الدَّرع الحَصین ، بیروتمؤسسة الأعلمی للمطبوعات چاپ اول 1418ق. | ||
* کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، تحقیق علیاکبر غفاری و محمد آخوندی، تهران، دار الکتب الاسلامیة، چاپ چهارم، 1407ق. | * کلینی، محمد بن یعقوب، الکافی، تحقیق علیاکبر غفاری و محمد آخوندی، تهران، دار الکتب الاسلامیة، چاپ چهارم، 1407ق. | ||
* مجلسی، محمدباقر، بِحار الاَنوارِ الجامعةُ لِدُرَرِ اخبارِ الائمةِ الاطهار، بیروت، دار احیاء التراث العربی، چاپ دوم، 1403ق. | * مجلسی، محمدباقر، بِحار الاَنوارِ الجامعةُ لِدُرَرِ اخبارِ الائمةِ الاطهار، بیروت، دار احیاء التراث العربی، چاپ دوم، 1403ق. | ||
* محدث نوری، میرزاحسین، مُستَدرَکُ الوسائل و مُستَنبَطُ المسائل، تحقیق مؤسسه آلالبیت علیهمالسلام، بیروت، چاپ اول، | * محدث نوری، میرزاحسین، مُستَدرَکُ الوسائل و مُستَنبَطُ المسائل، تحقیق مؤسسه آلالبیت علیهمالسلام، بیروت، چاپ اول، 1408ق. | ||
* محقق کَرَکی، علی بن حسین، جامِعُ المَقاصِد فی شرحِ القواعد، قم، مؤسسهٔ آلالبیت، چاپ دوم، 1414ق. | * محقق کَرَکی، علی بن حسین، جامِعُ المَقاصِد فی شرحِ القواعد، قم، مؤسسهٔ آلالبیت، چاپ دوم، 1414ق. | ||
* مکارم شیرازی، ناصر و دیگران، پیام قرآن، تهران، دارالکتب الاسلامیه، 1377ش. | * مکارم شیرازی، ناصر و دیگران، پیام قرآن، تهران، دارالکتب الاسلامیه، 1377ش. | ||
* نجفی، محمدحسن، جَواهر الکلام فی شرحِ شرائع الاسلام، تصحیح عباس قوچانی و علی آخوندی، بیروت، دار اِحیاء التراث العربی، چاپ هفتم، 1404ق. | * نجفی، محمدحسن، جَواهر الکلام فی شرحِ شرائع الاسلام، تصحیح عباس قوچانی و علی آخوندی، بیروت، دار اِحیاء التراث العربی، چاپ هفتم، 1404ق. | ||
* نراقی، محمدمهدی، جامعالسعادات، تصحیح محمد کلانتر، بیروت، مؤسسةالاَعلمی، چاپ اول، | * نراقی، محمدمهدی، جامعالسعادات، تصحیح محمد کلانتر، بیروت، مؤسسةالاَعلمی، چاپ اول، 1383ش. | ||
* ورّام بن ابیفراس، مسعود بن عیسى، مجموعةُ ورّام، قم، مکتبة فقیه، چاپ اول، 1410ق. | * ورّام بن ابیفراس، مسعود بن عیسى، مجموعةُ ورّام، قم، مکتبة فقیه، چاپ اول، 1410ق. | ||
{{خاتمہ}} | {{خاتمہ}} |