"مسجد صعصعہ بن صوحان" کے نسخوں کے درمیان فرق
←اعمال
Alavi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م (Text replacement - "{{حوالہ جات2}}" to "{{حوالہ جات}}") |
Waziri (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←اعمال) |
||
سطر 49: | سطر 49: | ||
==اعمال == | ==اعمال == | ||
[[سید بن طاووس]] نے اپنی کتاب [[الاقبال]]<ref> ابن طاووس، اقبال الاعمال، ۱۳۷۶ش، ج۳، ص۲۱۲.</ref> میں محمّد بن ابی الرواد رواسی سے اور [[شہید اول]]<ref> شهید اول، المزار، ۱۴۱۰ق، ص۲۶۴.</ref> و ابن المشہدی<ref> مشهدی، المزار الکبیر، ۱۴۱۹ق، ص۱۲۴.</ref> نے محمد بن عبد الرحمن تستری سے [[روایت]] نقل کی ہے کہ ماہ [[رجب]] میں امام زمانہ علیہ السلام کو اس [[مسجد]] میں مشاہدہ کیا ہے۔ آپ نے یہاں دو رکعت [[نماز]] اور اس کے بعد یہ [[دعا]] پڑھی: | [[سید بن طاووس]] نے اپنی کتاب [[الاقبال]]<ref> ابن طاووس، اقبال الاعمال، ۱۳۷۶ش، ج۳، ص۲۱۲.</ref> میں محمّد بن ابی الرواد رواسی سے اور [[شہید اول]]<ref> شهید اول، المزار، ۱۴۱۰ق، ص۲۶۴.</ref> و ابن المشہدی<ref> مشهدی، المزار الکبیر، ۱۴۱۹ق، ص۱۲۴.</ref> نے محمد بن عبد الرحمن تستری سے [[روایت]] نقل کی ہے کہ ماہ [[رجب]] میں امام زمانہ علیہ السلام کو اس [[مسجد]] میں مشاہدہ کیا ہے۔ آپ نے یہاں دو رکعت [[نماز]] اور اس کے بعد یہ [[دعا]] پڑھی: | ||
{{نقل قول دوقلو طبقاتی تاشو | |||
{{ | |تراز=وسط | ||
| | |تیتر= | ||
| | |{{حدیث|اللَّهُمَّ يَا ذَا الْمِنَنِ السَّابِغَةِ وَ الْآلَاءِ الْوَازِعَةِ وَ الرَّحْمَةِ الْوَاسِعَةِ وَ الْقُدْرَةِ الْجَامِعَةِ وَ النِّعَمِ الْجَسِيمَةِ وَ الْمَوَاهِبِ الْعَظِيمَةِ وَ الْأَيَادِي الْجَمِيلَةِ وَ الْعَطَايَا الْجَزِيلَةِ يَا مَنْ لَا يُنْعَتُ بِتَمْثِيلٍ وَ لَا يُمَثَّلُ بِنَظِيرٍ وَ لَا يُغْلَبُ بِظَهِيرٍ يَا مَنْ خَلَقَ فَرَزَقَ وَ أَلْهَمَ فَأَنْطَقَ وَ ابْتَدَعَ فَشَرَعَ وَ عَلَا فَارْتَفَعَ وَ قَدَّرَ فَأَحْسَنَ وَ صَوَّرَ فَأَتْقَنَ وَ احْتَجَّ فَأَبْلَغَ وَ أَنْعَمَ فَأَسْبَغَ وَ أَعْطَى فَأَجْزَلَ وَ مَنَحَ فَأَفْضَلَ يَا مَنْ سَمَا فِي الْعِزِّ فَفَاتَ نَوَاظِرَ [خَوَاطِرَ الْأَبْصَارِ وَ دَنَا فِي اللُّطْفِ فَجَازَ هَوَاجِسَ الْأَفْكَارِ يَا مَنْ تَوَحَّدَ بِالْمُلْكِ فَلَا نِدَّ لَهُ فِي مَلَكُوتِ سُلْطَانِهِ وَ تَفَرَّدَ بِالْآلَاءِ وَ الْكِبْرِيَاءِ فَلَا ضِدَّ لَهُ فِي جَبَرُوتِ شَأْنِهِ يَا مَنْ حَارَتْ فِي كِبْرِيَاءِ هَيْبَتِهِ دَقَائِقُ لَطَائِفِ الْأَوْهَامِ وَ انْحَسَرَتْ دُونَ إِدْرَاكِ عَظَمَتِهِ خَطَائِفُ أَبْصَارِ الْأَنَامِ يَا مَنْ عَنَتِ الْوُجُوهُ لِهَيْبَتِهِ وَ خَضَعَتِ الرِّقَابُ لِعَظَمَتِهِ وَ وَجِلَتِ الْقُلُوبُ مِنْ خِيفَتِهِ أَسْأَلُكَ بِهَذِهِ الْمِدْحَةِ الَّتِي لَا تَنْبَغِي إِلَّا لَكَ وَ بِمَا وَأَيْتَ بِهِ عَلَى نَفْسِكَ لِدَاعِيكَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ وَ بِمَا ضَمِنْتَ الْإِجَابَةَ فِيهِ عَلَى نَفْسِكَ لِلدَّاعِينَ يَا أَسْمَعَ السَّامِعِينَ وَ أَبْصَرَ النَّاظِرِينَ وَ أَسْرَعَ الْحَاسِبِينَ يَا ذَا الْقُوَّةِ الْمَتِينَ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ خَاتَمِ النَّبِيِّينَ وَ عَلَى أَهْلِ بَيْتِهِ وَ اقْسِمْ لِي فِي شَهْرِنَا هَذَا خَيْرَ مَا قَسَمْتَ وَ احْتِمْ لِي فِي قَضَائِكَ خَيْرَ مَا حَتَمْتَ وَ اخْتِمْ لِي بِالسَّعَادَةِ فِيمَنْ خَتَمْتَ وَ أَحْيِنِي مَا أَحْيَيْتَنِي مَوْفُوراً وَ أَمِتْنِي مَسْرُوراً وَ مَغْفُوراً وَ تَوَلَّ أَنْتَ نَجَاتِي مِنْ مُسَاءَلَةِ الْبَرْزَخِ وَ ادْرَأْ عَنِّي مُنْكَراً وَ نَكِيراً وَ أَرِ عَيْنِي مُبَشِّراً وَ بَشِيراً وَ اجْعَلْ لِي إِلَى رِضْوَانِكَ وَ جِنَانِكَ [جَنَّاتِكَ مَصِيراً وَ عَيْشاً قَرِيراً وَ مُلْكاً كَبِيراً وَ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ كَثِير}} | ||
| | |اے معبود اے جاری نعمتوں والے اور عطا شدہ نعمتوں والے اے کشادہ رحمت والے اے پوری قدرت والے اے بڑی نعمتوں والے اے بڑی عطاؤں والے۔ اے پسندیدہ بخششوں والے اور عظیم عطاؤں والے اے وہ جس کے وصف کے لیے کوئی مثال نہیں اور جس کا کوئی ثانی نہیں جسے کسی کی مدد سے مغلوب نہیں کیا جا سکتا۔ اے وہ جس نے پیدا کیا تو روزی دی الہام کیا تو گویائی بخشی نئے نقوش بنائے تو رواں کر دیے بلند ہوا تو بہت بلند ہوا اندازہ کیا تو خوب کیا صورت بنائی تو پائیدار بنائی۔ حجت قائم کی تو پہنچائی نعمت دی تو لگاتار دی عطا کیا تو بہت زیادہ اور دیا تو بڑھاتا گیا اے وہ جو عزت میں بلند ہوا تو ایسا بلند کہ آنکھوں سے اوجھل ہو گیا۔ لطف و کرم میں قریب ہوا تو فکر و خیال سے بھی آگے نکل گیا اے وہ جو بادشاہت میں یکتا ہیں کہ جس کی بادشاہی کے اقتدار میں کوئی ساجھی نہیں۔ وہ اپنی نعمتوں اور اپنی بڑائی میں یکتا ہے پس شان میں کوئی عظمت اس کا مقابل نہیں اے وہ جس کے دبدبہ کی عظمت میں بعید تر خیالوں کی باریکیاں حیرت زدہ ہیں۔ اور اس کی بزرگی کو پہنچاننے میں لوگوں کی آنکھیں کی پروازیں کوتاہ اور قاصر ہیں اے وہ جس کی رعب کے آگے چہرے جھکے ہوئے ہیں۔ اور گردنیں اس کی برائی کے سامنے نیچی ہیں اور دل اس کے خوف سے ڈرے ہوئے ہیں میں سوال کرتا ہوں تیری اس تعریف کے ذریعے جو سوائے تیرے کسی کو زیبا نہیں۔ اور اس واسطے جو کچھ تو نے اپنے ذمہ لیا پکارنے وا لوں کی خاطر کہ جو مومنوں میں سے ہیں اس واسطے جس سے تو نے پکارنے والوں کی دعا قبول کرنے کی ضمانت دی ہے۔ اے سب سے زیادہ سننے والے اے سب سے زیادہ دیکھنے والے اے تیز تر حساب کرنے والے اے محکم تر قوت والے رحمت نازل فرما محمد ۖ پر جو نبیوں کے خاتم ہیں۔ اور ان کے اہل بیت پر بھی اور اس مہینے میں مجھے اس سے بہتر حصہ دے جو تو تقسیم کرے اور اپنے فیصلوں میں میرے لیے بہتر و یقینی فیصلہ فرما کر مجھے نواز۔ اور اس مہینے کو میرے لیے خوش بختی پر تمام کر دے اور جب تک مجھے زندہ رکھے فراواں روزی سے زندہ رکھ اور مجھے خوشی و بخشش کی حالت میں موت دے۔ اور برزخ کی گفتگو میں تو خود میرا سرپرست بن جانا منکر و نکیر کو مجھ سے دور کر دینا اور مبشر و بشیر کو میری آنکھوں کے سامنے لانا اور مجھے اپنی رضا مندی۔ اور بہشت کے راستے گامزن کر دینا وہاں آنکھوں کو روشن کرنے والی زندگی اور بڑی حکومت عطا کرنا اور تو رحمت نازل فرما محمد ۖ پر اور ان کی آل پر بہت بہت۔ | ||
| | |||
}} | }} | ||
==متعلقہ مضامین == | ==متعلقہ مضامین == |