confirmed، movedable، protected، منتظمین، templateeditor
8,869
ترامیم
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Hakimi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (اصلاح نقل قول) |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
'''قاضی شریح کا فتوا'''، [[سنہ 61 ہجری]] [[واقعہ کربلا|واقعہ کربلاء]] کے وقت [[کوفہ]] کے قاضی [[شریح بن حارث کندی|شُرَیح بن حارث کندی]] سے منسوب اس فتوے کو کہا جاتا ہے جس میں انہوں نے قتل [[امام حسین علیہ السلام|امام حسینؑ]] کے جواز کا فتوا دیا تھا۔ یہ [[فتوا]] قدیمی مآخذ میں موجود نہیں اسی بنا پر بعض علماء اور محققین اسے جعلی اور بے بنیاد قرار دیتے ہیں۔ | '''قاضی شریح کا فتوا'''، [[سنہ 61 ہجری]] [[واقعہ کربلا|واقعہ کربلاء]] کے وقت [[کوفہ]] کے قاضی [[شریح بن حارث کندی|شُرَیح بن حارث کندی]] سے منسوب اس فتوے کو کہا جاتا ہے جس میں انہوں نے قتل [[امام حسین علیہ السلام|امام حسینؑ]] کے جواز کا فتوا دیا تھا۔ یہ [[فتوا]] قدیمی مآخذ میں موجود نہیں اسی بنا پر بعض علماء اور محققین اسے جعلی اور بے بنیاد قرار دیتے ہیں۔ | ||
== اہمیت == | == اہمیت == | ||
{{نقل قول| عنوان = قاضی شریح سے منسوب فتوا کا متن| | {{جعبہ نقل قول | ||
| عنوان = قاضی شریح سے منسوب فتوا کا متن | |||
| نویسنده = وجدانی | |||
| نقل قول = {{عربی|«انَّ حسین بنَ علی بن ابیطالب شَقَّ عَصا المسلمین و خالَفَ امیرَالمؤمنین و خَرَجَ عن الدّینِ، ثَبَتَ و حُقِّقَ عندی، قَضَیتُ و حَکَمتُ بِدَفعِہِ و قَتلِہِ حِفظاً لِشَریعۃِ سَیدِ المرسلین»}}؛ «بتحقیق حسین بن علی نے مسلمانوں کے درمیان تفرقہ ایجاد کرتے ہوئے امیرالمومنین (یزید) کی مخالفت کی ہے اور دین اسلام سے خارج ہوا ہے۔ یہ بات میرے نزدیک ثابت ہوئی ہے۔ پس اسی لئے میں نے پیغمبر اسلام کی شریعت کو بچانے کی خاطر ان کے قتل کا فتوی دیا ہے۔» | |||
| منبع = ترجمہ الالفین، ۱۴۰۹ق، ص۱۰۰۴ | |||
| تراز = تراز گفتاورد (اختیاری) | |||
| پسزمینه = #ffeebb | |||
| عرض = 300px | |||
| حاشیه = حاشیه (اختیاری) | |||
| اندازه قلم = اندازه قلم (اختیاری) | |||
}} | |||
قاضی طباطبائی کے مطابق بہت سارے [[ذاکرین]] قاضی شریح کو واقعہ کربلا کے مسببین میں سے ایک قرار دیتے ہوئے ان سے منسوب ایک فتوی نقل کرتے ہیں۔<ref> قاضی طباطبائی، تحقیق در اول اربعین سید الشہداء، ۱۳۶۸ش، ص۶۱۔</ref> [[شریح بن حارث کندی|شُریح بن حارث کِندی]] جو قاضی شریح کے نام سے معروف ہیں، [[عمر بن خطاب]] کے دور خلافت سے [[سنہ 78 ہجری]] تک [[کوفہ]] کا قاضی رہا ہے۔<ref>خدایی، «شریح قاضی زندگینامہ و عملکرد»، ص۹۹-۱۲۴۔</ref> | قاضی طباطبائی کے مطابق بہت سارے [[ذاکرین]] قاضی شریح کو واقعہ کربلا کے مسببین میں سے ایک قرار دیتے ہوئے ان سے منسوب ایک فتوی نقل کرتے ہیں۔<ref> قاضی طباطبائی، تحقیق در اول اربعین سید الشہداء، ۱۳۶۸ش، ص۶۱۔</ref> [[شریح بن حارث کندی|شُریح بن حارث کِندی]] جو قاضی شریح کے نام سے معروف ہیں، [[عمر بن خطاب]] کے دور خلافت سے [[سنہ 78 ہجری]] تک [[کوفہ]] کا قاضی رہا ہے۔<ref>خدایی، «شریح قاضی زندگینامہ و عملکرد»، ص۹۹-۱۲۴۔</ref> | ||
===فتوی کا متن=== | ===فتوی کا متن=== |