مندرجات کا رخ کریں

"سورہ احزاب آیت نمبر 23" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 16: سطر 16:
| مربوط آیات    =
| مربوط آیات    =
}}
}}
'''سورہ احزاب آیت نمبر 23''' ایسے [[ایمان|مؤمنوں]] کے بارے میں ہے جو خدا کے ساتھ کئے گئے عہد و پیمان پر ثابت قدم رہے، ان میں سے بعض [[شہادت]] کے درجے پر فائز ہو گئے ہیں اور بعض شہادت کے منتظر ہیں۔ [[سید محمد حسین طباطبائی|علامہ طباطبایی]] کے مطابق اس آیت میں عہد و پیمان سے مراد دشمن سے روبرو ہوتے وقت دشمن کو پشت دکھا کر نہ بھاگنے اور [[پیغمبر اکرمؐ]] کے رکاب میں ثابت قدم رہنے کا عہد ہے۔
'''سورہ احزاب آیت نمبر 23''' ایسے [[ایمان|مؤمنوں]] کے بارے میں ہے جو خدا کے ساتھ کئے گئے عہد و پیمان پر ثابت قدم رہے، یہاں تک کہ ان میں سے بعض [[شہادت]] کے درجے پر فائز ہو گئے اور بعض شہادت کے منتظر ہیں۔ [[سید محمد حسین طباطبائی|علامہ طباطبایی]] کے مطابق اس آیت میں عہد و پیمان سے مراد دشمن سے روبرو ہوتے وقت دشمن کو پشت دکھا کر نہ بھاگنے اور [[پیغمبر اکرمؐ]] کے رکاب میں ثابت قدم رہنے کا عہد ہے۔


آیت کے لئے مختلف شأن‌ نزول‌ ذکر کئے گئے ہییں۔ [[منہج الصادقین فی الزام المخالفین (کتاب)|تفسیر منہج الصادقین]] کے مصنف کے مطابق اکثر مفسرین اور محدثین اس بات کے قائل ہیں کہ یہ آیت [[امام علی علیہ‌ السلام|امام علیؑ]]، [[حمزۃ بن عبدالمطلب|حمزہ بن عبد المطلب]]، [[جعفر بن ابی‌ طالب]] اور [[عبیدۃ بن حارث|عبیدہ بن حارث]] کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔ امام علیؑ سے مروی ایک روایت میں بھی اسی مطلب کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔ اہل‌ سنت تفسیری منابع میں اس آیت کے [[اسباب نزول|شأن نزول]] کے بارے میں آیا ہے کہ یہ آیت صحابی پیغمبر اَنَس بن نَضْر کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔
آیت کے لئے مختلف شأن‌ نزول‌ ذکر کئے گئے ہییں۔ [[منہج الصادقین فی الزام المخالفین (کتاب)|تفسیر منہج الصادقین]] کے مصنف کے مطابق اکثر مفسرین اور محدثین اس بات کے قائل ہیں کہ یہ آیت [[امام علی علیہ‌ السلام|امام علیؑ]]، [[حمزۃ بن عبدالمطلب|حمزہ بن عبد المطلب]]، [[جعفر بن ابی‌ طالب]] اور [[عبیدۃ بن حارث|عبیدہ بن حارث]] کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔ امام علیؑ سے مروی ایک روایت میں بھی اسی مطلب کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔ اہل‌ سنت تفسیری منابع میں اس آیت کے [[اسباب نزول|شأن نزول]] کے بارے میں آیا ہے کہ یہ آیت صحابی پیغمبر اَنَس بن نَضْر کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔


[[شیعہ]] تفاسیر میں "مَنْ قَضى‏ نَحْبَہ‏" یعنی وہ جو شہادت کے درجے پر فائز ہو گئے ہیں، سے مراد  حمزہ اور جعفر بن ابی‌طالب جبکہ  شہادت کی انتظار میں موجود اشخاص سے مراد علیؑ لیا گیا ہے۔ اہل‌ سنت منابع میں حمزہ، جنگ بدر اور اُحُد کے شہداء اور [[طلحۃ بن عبیداللہ]] کو "مَنْ قَضى‏ نَحْبَہ‏" کے مصادیق میں شمار کئے گئے ہیں۔
[[شیعہ]] تفاسیر کے مطابق "مَنْ قَضى‏ نَحْبَہ‏" یعنی شہادت کے درجے پر فائز ہونے والے، سے مراد  حمزہ اور جعفر بن ابی‌ طالب ہیں جبکہ  شہادت کی انتظار میں موجود اشخاص سے مراد حضرت علیؑ ہیں۔ اہل‌ سنت منابع میں حمزہ، جنگ بدر اور اُحُد کے شہداء اور [[طلحۃ بن عبیداللہ]] کو "مَنْ قَضى‏ نَحْبَہ‏" کے مصادیق میں شمار کئے گئے ہیں۔


[[آیت اللہ مکارم شیرازی]] کے مطابق اس آیت کی تفاسیر اور اس کے ذیل میں ذکر کی گئی مصادیق کے درمیان کوئی منافات نہیں ہے کوینکہ اس آیت بہت وسیع مفہوم کا حامل ہے اس بنا پر تمام شہداء اور وہ تمام افراد جو شہادت کے انتظار میں ہیں شامل کرتی ہے۔
[[آیت اللہ مکارم شیرازی]] کے مطابق اس آیت کی تفاسیر اور اس کے ذیل میں ذکر کئے گئے مصادیق کے درمیان کوئی منافات نہیں ہے کیونکہ یہ آیت بہت وسیع مفہوم کا حامل ہے اس بنا پر تمام شہداء اور وہ تمام افراد جو شہادت کے انتظار میں ہیں، کو شامل کرتی ہے۔


یہ آیت شہداء کے بارے میں بہت زیادہ استعمال ہوا ہے؛ مثلا [[امام حسین علیہ‌ السلام|امام حسینؑ]] نے [[مسلم بن عوسجہ اسدی|مُسْلم بن عَوْسَجَہ]] اور  [[مسلم بن عقیل]] کی شہادت کے بعد اس آیت کی تلاوت فرمائی۔ اسی طرح شہدا کے بارے میں ارسال ہونے والے تسلیتی پیغامات میں بھی اس آیت کا استعمال بہت زیادہ ہے۔
یہ آیت شہداء کے بارے میں بہت زیادہ استعمال ہوا ہے؛ مثلا [[امام حسین علیہ‌ السلام|امام حسینؑ]] نے [[مسلم بن عوسجہ اسدی|مُسْلم بن عَوْسَجَہ]] اور  [[مسلم بن عقیل]] کی شہادت کے بعد اس آیت کی تلاوت فرمائی۔ اسی طرح شہدا کے بارے میں رد و بدل ہونے والے تسلیتی پیغامات میں بھی اس آیت کا استعمال بہت زیادہ ہے۔


==متن اور ترجمہ==
==متن اور ترجمہ==
confirmed، templateeditor
8,854

ترامیم