گمنام صارف
"ھا علی بشر کیف بشر" کے نسخوں کے درمیان فرق
←شاعر
imported>E.musavi |
imported>E.musavi (←شاعر) |
||
سطر 9: | سطر 9: | ||
==شاعر== | ==شاعر== | ||
ملا مہر علی تبریزی خوئی( | ملا مہر علی تبریزی خوئی(۱۱۸۲-۱۲۶۲ ھ) جن کا تخلص فدوی تھا وہ تیرھویں صدی ہجری کے ایک شاعر تھے اور تین زبانوں یعنی ترکی، فارسی اور عربی میں شعر کہتے تھے۔<ref> فرہاد میرزا، زنبیل، ۱۳۶۷ش، ص۷۰؛ مجاہدی، سیری در قلمرو شعر نبوی، ۱۳۸۷ش، ص۶۹۸؛ ملا زاده، «تبریری خوئی، ملا مہر علی»، ص۴۲۵ و ۴۲۶۔</ref> ان کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ ایک [[عارف]]، [[حکیم]]، عالم اور اپنے زمانے کے علوم سے آگاہ شخص تھے۔<ref> مجاہدی، سیری در قلمرو شعر نبوی، ۱۳۸۷ش، ص۶۹۸۔</ref> ملا مہر علی کو زیادہ شہرت اسی قصیدہ مدحیہ یا غدیریہ کی وجہ سے ملی ہے۔<ref> مجاہدی، سیری در قلمرو شعر نبوی، ۱۳۸۷ش، ص۶۹۸؛ ملا زاده، «تبریری خوئی، ملا مہر علی»، ص۴۲۶۔</ref> [[پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم]] کی شان میں بھی ابھی اٹھارہ اشعار پر مشتمل ان کی ایک فارسی نعت ہے۔<ref> ملا زاده، «تبریری خوئی، ملا مہر علی»، ص۴۲۵ و ۴۲۶؛ مجاہدی، سیری در قلمرو شعر نبوی، ۱۳۸۷ش، ص۶۹۸-۷۰۰۔</ref> | ||
=== عالم خواب میں پیغمبر اکرمؐ کا دیدار=== | === عالم خواب میں پیغمبر اکرمؐ کا دیدار=== | ||
[[علمائے معاصرین]] | [[علمائے معاصرین]] نامی کتاب کے مصنف [[ملا علی واعظ خیابانی]] اپنی ایک کتاب ’’ولایت نامہ غدیریہ‘‘ میں میں نقل کرتے ہیں کہ ملا مہر علی نے قصیدہ’’ها علی بشر کیف بشر‘‘ کے بعد ایک شب پیغمبر اکرمؐ کو خواب میں دیکھا۔ آپؐ کے ساتھ امام علی علیہ السلام بھی تشریف فرما تھے۔<ref> فدوی خوئی، ولایتنامہ (غدیریہ)، ۱۳۷۶ش، ص۲۷ و ۲۸۔</ref> [[رسول خدا(ص)]] نے ملا مہر علی سے فرمایا: ’’وہ قصیدہ جو تم نے میرے ابن عم علیؑ کے لئے لکھا ہے، اسے پڑھو۔‘‘ ملا مہر علی نے اسے پڑھنا شروع کیا اور پہلا شعر پڑھنے کے بعد [[پیغمبر اکرمؐ]] نے فرمایا: ’’کیف بشر، کیف بشر، کیف بشر‘‘<ref> فدوی خوئی، ولایتنامہ (غدیریہ)، ۱۳۷۶ش، ص۲۷ و ۲۸۔</ref> | ||
==اشعار اور ترجمہ== | ==اشعار اور ترجمہ== | ||
{{نقل قول 2 | {{نقل قول 2 |