گمنام صارف
"تولی" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
imported>Noorkhan (نیا صفحہ: لفظ '''تولّي'''، (یا تولٰی) ایک کلامی اصطلاح ہے۔ لفظ تولی تبری کا متضاد ہے۔ مذہب شیعہ کی اصطل...) |
imported>Noorkhan کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
لفظ '''تولّي'''، (یا تولٰی) ایک کلامی اصطلاح ہے۔ لفظ تولی [[تبری]] کا متضاد ہے۔ [[شیعہ|مذہب شیعہ]] کی اصطلاح میں لفظ "تولی" کے معنی [[ائمۂ طاہرین علیہ السلام|پیشوایان دین]]، [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیت]] [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول(ص)]] کی دوستی اور ان کی ولایت تسلیم کرنے کے ہیں۔ | لفظ '''تولّي'''، (یا تولٰی) ایک کلامی اصطلاح ہے۔ لفظ تولی [[تبری]] کا متضاد ہے۔ [[شیعہ|مذہب شیعہ]] کی اصطلاح میں لفظ "تولی" کے معنی [[ائمۂ طاہرین علیہ السلام|پیشوایان دین]]، [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیت]] [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول(ص)]] کی دوستی اور ان کی ولایت تسلیم کرنے کے ہیں۔ | ||
تولی، [[تبری]] کے ہمراہ، جس کے مفہوم اس کے متضاد م مخالف ہے: | تولی، [[تبری]] کے ہمراہ، جس کے مفہوم اس کے متضاد م مخالف ہے: | ||
* واجب ہے؛<ref> نوری، مستدرک الوسائل الشیعة، ج16، ص176</ref> | * واجب ہے؛<ref> نوری، مستدرک الوسائل الشیعة، ج16، ص176</ref> | ||
* اہم ترین واجبات میں سے ہے؛<ref>أَفْضَلَ الْأَعْمَالِ الْحُبُ فِي اللَّهِ وَالْبُغْضُ فِي اللَّهِ؛ (ترجمہ: بہترین عمل اللہ کی راہ میں محبت اور اللہ کی راہ میں دشمنی ہے۔. مشکاة الانوار فی غررالاخبار، ص125۔</ref> | * اہم ترین واجبات میں سے ہے؛<ref>أَفْضَلَ الْأَعْمَالِ الْحُبُ فِي اللَّهِ وَالْبُغْضُ فِي اللَّهِ؛ (ترجمہ: بہترین عمل اللہ کی راہ میں محبت اور اللہ کی راہ میں دشمنی ہے۔. مشکاة الانوار فی غررالاخبار، ص125۔</ref> | ||
* ایمان کو عملی صورت دینے والا عمل اور ایمان کا اہم ترین رکن؛<ref> محاسن برقی ج1 ص165: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی الله عليه وآله: إِنَّ أَوْثَقَ عُرَى الْإِيمَانِ الْحُبُ فِي اللَّهِ وَالْبُغْضُ فِي اللَّهِ تَوَالِي وَلِيِّ اللَّهِ وَتَعَادِي عَدُوِّ اللَّهِ۔ (ترجمہ: رسول خدا(ص) نے فرمایا: ایمان کا قابل اعتماد ترین دَستَہ {يا مُٹھّيا) االلہ کی راہ میں دوستی اور اللہ کی راہ میں دشمنی ہے؛ [کہ] اللہ کے دوستوں سے دوستی کرو اور اللہ کے دشمنوں سے دشمنی کرو۔</ref> <ref> الحدائق الناضرة ج18، ص423</ref> | * ایمان کو عملی صورت دینے والا عمل اور ایمان کا اہم ترین رکن؛<ref> محاسن برقی ج1 ص165: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی الله عليه وآله: إِنَّ أَوْثَقَ عُرَى الْإِيمَانِ الْحُبُ فِي اللَّهِ وَالْبُغْضُ فِي اللَّهِ تَوَالِي وَلِيِّ اللَّهِ وَتَعَادِي عَدُوِّ اللَّهِ۔ (ترجمہ: رسول خدا(ص) نے فرمایا: ایمان کا قابل اعتماد ترین دَستَہ {يا مُٹھّيا) االلہ کی راہ میں دوستی اور اللہ کی راہ میں دشمنی ہے؛ [کہ] اللہ کے دوستوں سے دوستی کرو اور اللہ کے دشمنوں سے دشمنی کرو۔</ref> <ref> الحدائق الناضرة ج18، ص423</ref> | ||
* اور ان امور میں سے ہے جو محتضر (جانکنی کی حالت میں جانے والے انسان) اور میت کو تلقین کئے جاتے ہیں۔<ref>کاشف الغطاء، کشف الغطاء، ج2، ص251۔</ref> | * اور ان امور میں سے ہے جو محتضر (جانکنی کی حالت میں جانے والے انسان) اور میت کو تلقین کئے جاتے ہیں۔<ref>کاشف الغطاء، کشف الغطاء، ج2، ص251۔</ref> | ||
شیعہ تعلیمات میں "[[تولی]]" اور "[[تبری]]" نیک اعمال کی قبولیت کی بنیادی شرط ہے اور ان دو کے نہ ہونے کی صورت میں کوئی بھی عمل مقبول نہیں ہے؛ اس سلسلے میں اسلامی متون میں متعدد روایات نقل ہوئی ہیں۔ | شیعہ تعلیمات میں "[[تولی]]" اور "[[تبری]]" نیک اعمال کی قبولیت کی بنیادی شرط ہے اور ان دو کے نہ ہونے کی صورت میں کوئی بھی عمل مقبول نہیں ہے؛ اس سلسلے میں اسلامی متون میں متعدد روایات نقل ہوئی ہیں۔ | ||
[[زیارت عاشورا]] سمیت دیگر زیارتناموں میں خدا کے دوستوں سے دوستی اور اس کے دشمنوں سے دشمنی کے لئے ایک اساس نامہ اور منشور درج کیا گیا ہے۔ | [[زیارت عاشورا]] سمیت دیگر زیارتناموں میں خدا کے دوستوں سے دوستی اور اس کے دشمنوں سے دشمنی کے لئے ایک اساس نامہ اور منشور درج کیا گیا ہے۔ | ||
== تولی کے معنی کیا ہیں == | == تولی کے معنی کیا ہیں == | ||
تولی بر وزن "ترقی" باب تَفَعُّل کا مصدر اور مادہ "و ل ی" سے مشتق ہے۔ تولی کے معنی ولایت قبول کرنے اور کسی کو ولی قرار دینے کے ہیں۔ "ولی" عربی میں دوست، مددگار اور سرپرست کے معنی میں آیا ہے۔ چنانچہ "تولی" کے معنی ایک طرف سے اگر کسی کی دوستی قبول کرنے کے ہیں تو دوسری طرف سے اس سے مراد کسی کو سرپرست کے عنوان سے تسلیم کرنا ہے۔ | تولی بر وزن "ترقی" باب تَفَعُّل کا مصدر اور مادہ "و ل ی" سے مشتق ہے۔ تولی کے معنی ولایت قبول کرنے اور کسی کو ولی قرار دینے کے ہیں۔ "ولی" عربی میں دوست، مددگار اور سرپرست کے معنی میں آیا ہے۔ چنانچہ "تولی" کے معنی ایک طرف سے اگر کسی کی دوستی قبول کرنے کے ہیں تو دوسری طرف سے اس سے مراد کسی کو سرپرست کے عنوان سے تسلیم کرنا ہے۔ | ||
شیعہ تعلیمات کے مطابق تولی کے معنی کسی سے محبت کرنے اور کسی سے دوستی کرنے، اور خداع [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر(ص)]] اور [[ائمہ معصومین علیہم السلام|ائمہ(ع)]] کی ولایت کے سامنے سرتسلیم خم کرنے اور ان کی ولایت کی تصدیق و پیروی کرنے کے ہیں اور درحقیقت اس سے مراد خدا کی راہ میں دوستی کرنا ہے۔ یہ لفظ عام طور یہ لفظ [[تبری]] کے ساتھ آتا ہے جس کے معنی خدا کی راہ میں دشمنی کرنے کے ہیں۔ | شیعہ تعلیمات کے مطابق تولی کے معنی کسی سے محبت کرنے اور کسی سے دوستی کرنے، اور خداع [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر(ص)]] اور [[ائمہ معصومین علیہم السلام|ائمہ(ع)]] کی ولایت کے سامنے سرتسلیم خم کرنے اور ان کی ولایت کی تصدیق و پیروی کرنے کے ہیں اور درحقیقت اس سے مراد خدا کی راہ میں دوستی کرنا ہے۔ یہ لفظ عام طور یہ لفظ [[تبری]] کے ساتھ آتا ہے جس کے معنی خدا کی راہ میں دشمنی کرنے کے ہیں۔ | ||
تولی اور [[تبری]] [[فروع دین]] کا جزو ہیں اور فقہی لحاظ سے واجب ہیں۔ | تولی اور [[تبری]] [[فروع دین]] کا جزو ہیں اور فقہی لحاظ سے واجب ہیں۔ | ||
== تولی قرآن و حدیث کی روشنی میں == | == تولی قرآن و حدیث کی روشنی میں == | ||
سطر 23: | سطر 23: | ||
===قرآن کی روشنی میں=== | ===قرآن کی روشنی میں=== | ||
[[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ(ص)]] اور [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیت(ع)]] کی محبت و دوستی نیز مؤمنین کی باہم محبت و دوستی ان مفاہیم میں سے ہے جن پر [[قرآن کریم|قرآن مجید]] میں تاکید ہوئی ہے اور یہاں نمونے کے طور پر بعض آیات کریمہ کا حوالہ دیا جاتا ہے: | [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ(ص)]] اور [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیت(ع)]] کی محبت و دوستی نیز مؤمنین کی باہم محبت و دوستی ان مفاہیم میں سے ہے جن پر [[قرآن کریم|قرآن مجید]] میں تاکید ہوئی ہے اور یہاں نمونے کے طور پر بعض آیات کریمہ کا حوالہ دیا جاتا ہے: | ||
* [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیت(ع)]] کی دوستی اجر رسالت کے طور پر متعارف ہوئی ہے: | * [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیت(ع)]] کی دوستی اجر رسالت کے طور پر متعارف ہوئی ہے: | ||
:<font color=green>'''"قُل لَّا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْراً إِلَّا الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْبَىۗ...'''</font> <br/> ترجمہ: کہئے کہ میں تم سے اس پر کوئی معاوضہ نہیں مانگتا سوا صاحبان قرابت کی محبت کے"۔<ref>سورہ شوری آیت 23۔</ref> | :<font color=green>'''"قُل لَّا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ أَجْراً إِلَّا الْمَوَدَّةَ فِي الْقُرْبَىۗ...'''</font> <br/> ترجمہ: کہئے کہ میں تم سے اس پر کوئی معاوضہ نہیں مانگتا سوا صاحبان قرابت کی محبت کے"۔<ref>سورہ شوری آیت 23۔</ref> | ||
* خدا، [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول خدا(ص)]] اور [[اولو الامر]] کی ولایت قبول کرنا: | * خدا، [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول خدا(ص)]] اور [[اولو الامر]] کی ولایت قبول کرنا: | ||
:<font color=green>'''"إِنَّمَا وَلِيُّكُمُ اللّهُ وَرَسُولُهُ وَالَّذِينَ آمَنُواْ الَّذِينَ يُقِيمُونَ الصَّلاَةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَهُمْ رَاكِعُونَ'''</font> <br/> ترجمہ: تمہارا حاکم و سر پرست بس اللہ ہے اور اس کا پیغمبر اور وہ ایمان رکھنے والے جو نماز ادا کرتے ہیں اور رکوع کی حالت میں زکٰوۃ (و خیرات) دیتے ہیں"۔<ref>سورہ مائدہ آیت 55۔</ref> | :<font color=green>'''"إِنَّمَا وَلِيُّكُمُ اللّهُ وَرَسُولُهُ وَالَّذِينَ آمَنُواْ الَّذِينَ يُقِيمُونَ الصَّلاَةَ وَيُؤْتُونَ الزَّكَاةَ وَهُمْ رَاكِعُونَ'''</font> <br/> ترجمہ: تمہارا حاکم و سر پرست بس اللہ ہے اور اس کا پیغمبر اور وہ ایمان رکھنے والے جو نماز ادا کرتے ہیں اور رکوع کی حالت میں زکٰوۃ (و خیرات) دیتے ہیں"۔<ref>سورہ مائدہ آیت 55۔</ref> | ||
سطر 34: | سطر 34: | ||
:<font color=green>'''" يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَوَلَّوْا قَوْماً غَضِبَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ قَدْ يَئِسُوا مِنَ الْآخِرَةِ كَمَا يَئِسَ الْكُفَّارُ مِنْ أَصْحَابِ الْقُبُورِ "۔'''</font> <br/> ترجمہ: اے ایمان لانے والو! تعاون نہ کرو اس جماعت سے جن پر اللہ غضبناک ہے جو آخرت سے یوں ناامید ہیں جیسے کافر لوگ قبروں میں گڑے ہوئے مردوں سے"۔<ref>سورہ ممتحنہ آیت 13۔</ref> | :<font color=green>'''" يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَوَلَّوْا قَوْماً غَضِبَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ قَدْ يَئِسُوا مِنَ الْآخِرَةِ كَمَا يَئِسَ الْكُفَّارُ مِنْ أَصْحَابِ الْقُبُورِ "۔'''</font> <br/> ترجمہ: اے ایمان لانے والو! تعاون نہ کرو اس جماعت سے جن پر اللہ غضبناک ہے جو آخرت سے یوں ناامید ہیں جیسے کافر لوگ قبروں میں گڑے ہوئے مردوں سے"۔<ref>سورہ ممتحنہ آیت 13۔</ref> | ||
* یہ کہ ولایت صرف خدا اور [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول خدا(ص)]] اور بندگان خاص ([[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیت]]) کے لئے مخصوص ہے: | * یہ کہ ولایت صرف خدا اور [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول خدا(ص)]] اور بندگان خاص ([[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیت]]) کے لئے مخصوص ہے: | ||
:<font color=green>'''"وَمِنَ النَّاسِ مَن يَتَّخِذُ مِن دُونِ اللّهِ أَندَاداً يُحِبُّونَهُمْ كَحُبِّ اللّهِ وَالَّذِينَ آمَنُواْ أَشَدُّ حُبّاً لِّلّهِ...'''</font> <br/> ترجمہ: "اور لوگوں میں کچھ ایسے ہیں جو اللہ کے سوا اس کے بہت سے ہمسر قرار دیتے ہیں۔ اور ان سے اللہ کی سی محبت کرتے ہیں، مگر جو صاحب ایمان ہیں وہ اللہ کی محبت کہیں بڑھ کر رکھتے ہیں"۔<ref>سورہ بقرہ آیت 165۔</ref> | :<font color=green>'''"وَمِنَ النَّاسِ مَن يَتَّخِذُ مِن دُونِ اللّهِ أَندَاداً يُحِبُّونَهُمْ كَحُبِّ اللّهِ وَالَّذِينَ آمَنُواْ أَشَدُّ حُبّاً لِّلّهِ...'''</font> <br/> ترجمہ: "اور لوگوں میں کچھ ایسے ہیں جو اللہ کے سوا اس کے بہت سے ہمسر قرار دیتے ہیں۔ اور ان سے اللہ کی سی محبت کرتے ہیں، مگر جو صاحب ایمان ہیں وہ اللہ کی محبت کہیں بڑھ کر رکھتے ہیں"۔<ref>سورہ بقرہ آیت 165۔</ref> | ||
:<font color=green>'''"يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ لاَ تَتَّخِذُواْ آبَاءكُمْ وَإِخْوَانَكُمْ أَوْلِيَاء إَنِ اسْتَحَبُّواْ الْكُفْرَ عَلَى الإِيمَانِ وَمَن يَتَوَلَّهُم مِّنكُمْ فَأُوْلَـئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ"۔'''</font> <br/> ترجمہ: "اور لوگوں میں کچھ ایسے ہیں جو اللہ کے سوا اس کے بہت سے ہمسر قرار دیتے ہیں۔ اور ان سے اللہ کی سی محبت کرتے ہیں، مگر جو صاحب ایمان ہیں وہ اللہ کی محبت کہیں بڑھ کر رکھتے ہیں"۔<ref>سورہ توبہ آیت 23۔</ref> | :<font color=green>'''"يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ لاَ تَتَّخِذُواْ آبَاءكُمْ وَإِخْوَانَكُمْ أَوْلِيَاء إَنِ اسْتَحَبُّواْ الْكُفْرَ عَلَى الإِيمَانِ وَمَن يَتَوَلَّهُم مِّنكُمْ فَأُوْلَـئِكَ هُمُ الظَّالِمُونَ"۔'''</font> <br/> ترجمہ: "اور لوگوں میں کچھ ایسے ہیں جو اللہ کے سوا اس کے بہت سے ہمسر قرار دیتے ہیں۔ اور ان سے اللہ کی سی محبت کرتے ہیں، مگر جو صاحب ایمان ہیں وہ اللہ کی محبت کہیں بڑھ کر رکھتے ہیں"۔<ref>سورہ توبہ آیت 23۔</ref> | ||
سطر 40: | سطر 40: | ||
=== احادیث کی روشنی میں === | === احادیث کی روشنی میں === | ||
بہت سی [[حدیث|احادیث]] میں [[ائمہ علیہم السلام|ائمۂ]] [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیت(ع)]] اور بطور خاص [[امام علی علیہ السلام|حضرت علی(ع)]] کی محبت واجب قرار دی گئی ہے۔ | بہت سی [[حدیث|احادیث]] میں [[ائمہ علیہم السلام|ائمۂ]] [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیت(ع)]] اور بطور خاص [[امام علی علیہ السلام|حضرت علی(ع)]] کی محبت واجب قرار دی گئی ہے۔ | ||
[[سید ہاشم بحرانی]] نے 95 [[حدیث|حدیثیں]] [[اہل سنت]] کے منابع سے<ref>بحرانی، غایة المرام، ج6، ص46ـ71</ref> اور 52 [[حدیث|حدیثیں]] [[شیعہ]] منابع سے<ref>بحرانی، غایة المرام، ج6، ص72ـ91</ref> [[امام علی علیہ السلام|علی(ع)]] اور دوسرے [[ائمہ طاہرین علیہم السلام|ائمہ(ع)]] کے محبین اور پیروکاروں کی شان و فضیلت میں نقل کی ہیں۔ | [[سید ہاشم بحرانی]] نے 95 [[حدیث|حدیثیں]] [[اہل سنت]] کے منابع سے<ref>بحرانی، غایة المرام، ج6، ص46ـ71</ref> اور 52 [[حدیث|حدیثیں]] [[شیعہ]] منابع سے<ref>بحرانی، غایة المرام، ج6، ص72ـ91</ref> [[امام علی علیہ السلام|علی(ع)]] اور دوسرے [[ائمہ طاہرین علیہم السلام|ائمہ(ع)]] کے محبین اور پیروکاروں کی شان و فضیلت میں نقل کی ہیں۔ | ||
ایک حدیث''' <br/> | ایک حدیث''' <br/> | ||
:<font color= mauve>'''"قَالَ كُمَيْلُ بْنُ زِيَادٍ سَأَلْتُ أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ عليه السلام عَنْ قَوَاعِدِ الْإِسْلَامِ مَا هِيَ فَقَالَ قَوَاعِدُ الْإِسْلَامِ سَبْعَةٌ فَأَوَّلُهَا الْعَقْلُ وَعَلَيْهِ بُنِيَ الصَّبْرُ وَالثَّانِي صَوْنُ الْعِرْضِ وَصِدْقُ اللَّهْجَةِ وَالثَّالِثَةُ تِلَاوَةُ الْقُرْآنِ عَلَى جِهَتِهِ وَالرَّابِعَةُ '''الْحُبُ فِي اللَّهِ وَالْبُغْضُ فِي اللهِ وَالخامِسَةُ حَقُّ آلِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللهُ عَلَیهِ وَآلِهّ وَمَعرِفَةُ وِلایَتِهِم..."'''</font> <br/> ترجمہ: کمیل بن زیاد کہتے ہیں: میں نے [[امام علی علیہ السلام|امیرالمؤمنین علیہ السلام]] سے اسلام کے ستونوں کے بارے ميں پوچھا تو آپ نے فرمایا: اسلام کے ستون سات ہیں؛ 1۔ عقل و دانشمندی جو صبر کی بنیاد ہے، 2۔ عزت و آبرو کا تحفظ اور سچائی 3۔ [[قرآن کریم|قرآن]] کی بجا اور (اس کے معانی و مفاہیم کی طرف) توجہ کے ساتھ، تلاوت، 4۔ خدا کی رہ میں محبت اور دوستى اور خدا کی راہ میں بغض و دشمنی۔ 5۔ [[اہل بیت علیہم السلام|خاندان]] [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|محمد(ص)]] کے حق و ولایت کی معرفت حاصل کرنا..."۔<ref>تحف العقول ص196</ref> | :<font color= mauve>'''"قَالَ كُمَيْلُ بْنُ زِيَادٍ سَأَلْتُ أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ عليه السلام عَنْ قَوَاعِدِ الْإِسْلَامِ مَا هِيَ فَقَالَ قَوَاعِدُ الْإِسْلَامِ سَبْعَةٌ فَأَوَّلُهَا الْعَقْلُ وَعَلَيْهِ بُنِيَ الصَّبْرُ وَالثَّانِي صَوْنُ الْعِرْضِ وَصِدْقُ اللَّهْجَةِ وَالثَّالِثَةُ تِلَاوَةُ الْقُرْآنِ عَلَى جِهَتِهِ وَالرَّابِعَةُ '''الْحُبُ فِي اللَّهِ وَالْبُغْضُ فِي اللهِ وَالخامِسَةُ حَقُّ آلِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللهُ عَلَیهِ وَآلِهّ وَمَعرِفَةُ وِلایَتِهِم..."'''</font> <br/> ترجمہ: کمیل بن زیاد کہتے ہیں: میں نے [[امام علی علیہ السلام|امیرالمؤمنین علیہ السلام]] سے اسلام کے ستونوں کے بارے ميں پوچھا تو آپ نے فرمایا: اسلام کے ستون سات ہیں؛ 1۔ عقل و دانشمندی جو صبر کی بنیاد ہے، 2۔ عزت و آبرو کا تحفظ اور سچائی 3۔ [[قرآن کریم|قرآن]] کی بجا اور (اس کے معانی و مفاہیم کی طرف) توجہ کے ساتھ، تلاوت، 4۔ خدا کی رہ میں محبت اور دوستى اور خدا کی راہ میں بغض و دشمنی۔ 5۔ [[اہل بیت علیہم السلام|خاندان]] [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|محمد(ص)]] کے حق و ولایت کی معرفت حاصل کرنا..."۔<ref>تحف العقول ص196</ref> | ||
| | ||
[[فضل بن روزبہان]] کہتے ہیں: [[اہل سنت]] کا بھی یہی عقیدہ ہے کہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ(ص)]] اور [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیت]] نبی(ص) کا تولّا واجب اور ان کے دشمنوں سے [[تبری|تبرا]] ہر مؤمن پر واجب ہے اور جو انہیں اپنے امور میں صاحب تصرف نہ مانے اور ان کے دشمنوں سے تبرا [اور بیزاری کا اظہار] نہ کرے، وہ مؤمن نہیں ہے۔<ref>فضل اللّه بن روزبهان، وسیلة الخادم الی المخدوم، ص300</ref> | [[فضل بن روزبہان]] کہتے ہیں: [[اہل سنت]] کا بھی یہی عقیدہ ہے کہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ(ص)]] اور [[اہل بیت علیہم السلام|اہل بیت]] نبی(ص) کا تولّا واجب اور ان کے دشمنوں سے [[تبری|تبرا]] ہر مؤمن پر واجب ہے اور جو انہیں اپنے امور میں صاحب تصرف نہ مانے اور ان کے دشمنوں سے تبرا [اور بیزاری کا اظہار] نہ کرے، وہ مؤمن نہیں ہے۔<ref>فضل اللّه بن روزبهان، وسیلة الخادم الی المخدوم، ص300</ref> | ||
==پاورقی حاشیے== | |||
{{حوالہ جات}} |